اوہو، ابا اماں سے گالیاں تو تقریباً ہر بندے کو ہی پڑی ہوتی ہیں مگر انہیں وہ بندہ چاہئے جو شکل سے ایسا لگے کہ لوگ کم از کم دو تین سال تو اس کی بات پر یقین کرتے رہیں، پھر عوامی گالیوں اور بددعاؤں سے جب اس کے چہرے سے لعنت ٹپکنے لگے گی تو وہ کوئی اور بندہ ڈھونڈ لیں گے تب تک!