جی تلمیذ صاحب، ناروے میں مقیم ہیں اور وہیں سے پاکستانیوں کو پند و نصائح بھجواتے رہتے ہیں کہ پاکستانیوں کو فلاں کرنا چاہیے اور فلاں نہیں جبکہ خود پاکستان میں اس ڈر سے نہیں آتے کہ پاکستان کے حالات خراب ہیں۔ :)
واہ! بہت خوب انتخاب ہے۔ شکریہ سید زبیر صاحب۔ لیکن اگر یہ افسانہ آپ خود ٹائپ کر رہے ہیں تو اسے ٹائپ نہ کیجیے۔ یہ مکمل افسانہ "اردو کے شاہکار افسانوں" کی ای بک میں پہلے سے موجود ہے۔ آپ یہ ای بک اعجاز صاحب کی برقی کتب کی لائبریری سے ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں۔
آج شب کوئی نہیں ہے
آج شب دل کے قریں کوئی نہیں ہے
آنکھ سے دور طلسمات کے در وا ہیں کئی
خواب در خواب محلّات کے در وا ہیں کئی
اور مکیں کوئی نہیں ہے،
آج شب دل کے قریں کوئی نہیں ہے
"کوئی نغمہ، کوئی خوشبو، کوئی کافر صورت"
کوئی امّید، کوئی آس مسافر صورت
کوئی غم، کوئی کسک، کوئی شک، کوئی یقیں
کوئی نہیں...
آپ ٹیگ غلط کرتے ہیں۔ جیسے میں نے فانی کی غزل میں آپ کو ٹیگ کیا ہے ویسے کیا کریں ورنہ مجھے پتا نہیں چلتا کہ آپ نے کہاں ٹیگ کر دیا مجھے۔ :) پتا چلے سولی پر ٹیگ کر دیا۔ :)
جانتا ہوں کہ مرا دل مرے پہلو میں نہیں
پھر کہاں ہے جو ترے حلقۂ گیسو میں نہیں
ایک تم ہو تمہارے ہیں پرائے دل بھی
ایک میں ہوں کہ مرا دل مرے قابو میں نہیں
دور صیّاد، چمن پاس، قفس سے باہر
ہائے وہ طاقتِ پرواز کہ بازو میں نہیں
دیکھتے ہیں تمہیں جاتے ہوئے اور جیتے ہیں
تم بھی قابو میں نہیں، موت بھی...
fani badayuni
urdupoetry
اردو شاعری
اردو کلاسیکی شاعری
شوکت علی خان فانی بدایونی
طارق شاہ
غزل
فانی
فانی بدایونی
فرخ منظور
کلاسیکل شاعری
کلاسیکی شاعری
کلاسیکی شاعری اردو