نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    مکمل کلام مجید امجد

    صبحِ نَو اے دوست ! ہو نوید کہ پت جھڑ کی رت گئی چٹکی ہے میرے باغ میں پہلی نئی کلی پھر جاگ اٹھی ہیں راگنیاں آبشار کی پھر جھومتی ہیں تازگیاں سبزہ زار کی پھر بس رہا ہے اک نیا عالم خمار کا پھر آ رہا ہے لوٹ کے موسم بہار کا اے دوست ! اس سے بڑھ کے نہیں کچھ بھی میرے پاس یہ پہلا پھول بھیج رہا ہوں میں...
  2. فرخ منظور

    مکمل کلام مجید امجد

    شاعر میں شاعر ہوں میری جمالیں نگہ میں ذرا بھی نہیں فرق ذرے میں مہ میں جہاں ایک تنکا سا ہے میری رَہ میں ہر اک چیز میرے لئے ہے فسانہ ہر اک دُوب سے سن رہا ہوں ترانہ مرے فکر کے دام میں ہے زمانہ میں سینے میں داغوں کے دیپک جلائے میں اشکوں کے تاروں کا بربط اٹھائے خیالوں میں نغموں کی دنیا بسائے رہِ...
  3. فرخ منظور

    مکمل کلام مجید امجد

    کون ؟ زمانے پہ چھاتی ہیں جب کالی راتیں مرے دل سے کون آ کے کرتا ہے باتیں ؟ چمکتے ہیں جب جھلملاتے ستارے مرے من میں کیوں کوندتے ہیں شرارے ؟ اٹھاتی ہے جب کہکشاں چندرگاگر ابلتا ہے کیوں میرے اشکوں کا ساگر ؟ گزرتے ہیں جب بادلوں کے سفینے دھڑک اٹھتے ہیں کیوں امیدوں کے سینے ؟ کلی جب ہے شبنم کے جھومر سے...
  4. فرخ منظور

    مکمل غبار ایّام ۔ فیض احمد فیض

    آج شب کوئی نہیں ہے آج شب دل کے قریں کوئی نہیں ہے آنکھ سے دور طلسمات کے در وا ہیں کئی خواب در خواب محلّات کے در وا ہیں کئی اور مکیں کوئی نہیں ہے، آج شب دل کے قریں کوئی نہیں ہے "کوئی نغمہ، کوئی خوشبو، کوئی کافر صورت" کوئی امّید، کوئی آس مسافر صورت کوئی غم، کوئی کسک، کوئی شک، کوئی یقیں کوئی نہیں...
  5. فرخ منظور

    وہ اہلِ درد جو غم کو شعار کرتے ہیں ۔ جاوید احمد غامدی

    جاوید احمد غامدی کی یہ غزل بھی پڑھیے گا۔ دل ہے مگر کسی سے عداوت نہیں رہی
  6. فرخ منظور

    وہ اہلِ درد جو غم کو شعار کرتے ہیں ۔ جاوید احمد غامدی

    میرا خیال ہے آپ نے بہت اچھا تجزیہ کیا ہے۔ جاوید احمد غامدی وہی ہیں جو مشہور ہیں۔ میں ان سے چند بار مل بھی چکا ہوں۔ ان کی شاعری یہاں پیش کرنے کا مقصد یہ بھی تھا کہ ان کی شخصیت کے اس رخ سے بھی لوگوں کو واقفیت ہو۔ اس سے پہلے بھی ان کی کچھ غزلیات میں یہاں پیش کر چکا ہوں۔
  7. فرخ منظور

    وہ اہلِ درد جو غم کو شعار کرتے ہیں ۔ جاوید احمد غامدی

    وہ اہلِ درد جو غم کو شعار کرتے ہیں اُنھی کا اہلِ جہاں اعتبار کرتے ہیں یہ ایک جان تھی ، دوبھر ہوئی رقیبوں کو لو آج اِس کو بھی ہم نذرِ یار کرتے ہیں کسے خبر ہے کہ ہوش و خرد پہ کیا گزرے وہ اپنی زلف کو پھر تاب دار کرتے ہیں اگر نہیں گل و لالہ ، سرشک خون تو ہیں اِنھی سے دشت کو باغ و بہار کرتے ہیں...
  8. فرخ منظور

    احمد راہی نِمّی نِمّی وا وگدی

    نِمّی نِمّی وا وگدی
  9. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    بوئے آدم زاد ۔۔۔ بوئے آدم زاد آئی ہے کہاں سے ناگہاں؟ دیو اس جنگلے کے سنّاٹے میں ہیں ہو گئے زنجیر پا خود اُن کے قدموں کے نشاں! ۔۔یہ وہی جنگل ہے جس کے مرغزاروں میں سدا چاندنی راتوں میں وہ بے خوف و غم رقصاں رہے آج اسی جنگل میں اُن کے پاؤں شل ہیں ہاتھ سرد اُن کی آنکھیں نور سے محروم، پتھرائی ہوئی...
  10. فرخ منظور

    مکمل غبار ایّام ۔ فیض احمد فیض

    جو میرا تمہارا رشتہ ہے میں کیا لکھوں کہ جو میرا تمہارا رشتہ ہے وہ عاشقی کی زباں میں کہیں بھی درج نہیں لکھا گیا ہے بہت لطفِ وصل و دردِ فراق مگر یہ کیفیت اپنی رقم نہیں ہے کہیں یہ اپنا عشق ہم آغوش جس میں ہجر و وصال یہ اپنا درد کہ ہے کب سے ہمدمِ مہ و سال اس عشقِ خاص کو ہر ایک سے چھپائے ہوئے "گزر...
  11. فرخ منظور

    تبسم طلسمِ جلوہ! نہ سحرِ نظر! نہ لطفِ خرام! ۔ صوفی تبسم

    طلسمِ جلوہ! نہ سحرِ نظر! نہ لطفِ خرام! فسونِ حُسن سے آگے ہے دلبری کا مقام ازل سے ڈھونڈ رہی ہے نگاہ انساں کی وہ ایک دن کہ نہیں جس میں کوئی صبح و شام نگاہِ شوق جہاں پڑ گئی وہی آغاز نگاہِ حسن جہاں مل گئی وہی انجام تری نظر سے ہے ساقی حلال بادۂ ناب ہے بے رخی سے تری آبِ زندگی بھی حرام کبھی وہ شام...
  12. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی کربلا ۔ مصطفیٰ زیدی

    کربلا کربلا، میں تو گنہگار ہوں لیکن وہ لوگ جن کو حاصل ہے سعادت تری فرزندی کی جسم سے، روح سے، احساس سے عاری کیوں ہیں اِن کی مسمار جبیں، ان کے شکستہ تیور گردشِ حسنِ شب و روز پہ بھاری کیوں ہیں تیری قبروں کے مجاور، ترے منبر کے خطیب فلس و دینار و توجّہ کے بھکاری کیوں ہیں؟ روضۂ شاہِ شہیداں پہ اک...
  13. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    زندگی اک پیرہ زن! ۔۔۔زندگی اک پیرہ زن! جمع کرتی ہے گلی کوچوں میں روز و شب پرانی دھجیاں! تیز، غم انگیز، دیوانہ ہنسی سے خندہ زن بال بکھرے، دانت میلے، پیرہن دھجیوں کا ایک سونا اور نا پیدا کراں، تاریک بن! ۔۔۔لو ہوا کے ایک جھونکے سے اڑی ہیں ناگہاں ہاتھ سے اس کے پرانے کاغذوں کی بالیاں اور وہ آپے سے...
  14. فرخ منظور

    مکمل غبار ایّام ۔ فیض احمد فیض

    جیسے ہم بزم ہیں پھر یارِ طرح دار سے ہم رات ملتے رہے اپنے در و دیوار سے ہم سر خوشی میں یونہی دل شاد و غزل خواں گزرے کوئے قاتل سے کبھی کوچۂ دلدار سے ہم کبھی منزل، کبھی رستے نے ہمیں ساتھ دیا ہر قدم الجھے رہے قافلہ سالار سے ہم ہم سے بے بہرہ ہوئی اب جرسِ گُل کی صدا ورنہ واقف تھے ہر اِک رنگ کی...
  15. فرخ منظور

    آج کا شعر - 5

    قبلہ چند دن تک حوالہ دیتا ہوں۔ اگر حوالہ نہ بھی دے سکا تو کم از کم اصل شعر یہاں درج کر کے آپ کو ٹیگ کر دوں گا۔
  16. فرخ منظور

    تبسم کاروان حُسن کے کیا کیا نہ نظر سے گزرے ۔ صوفی تبسمن

    کارواں، حُسن کے کیا کیا نہ نظر سے گزرے کاش وہ بھی کبھی اس راہ گزر سے گزرے کوئی صورت نظر آئی نہیں آبادی کی ہم تو ان اجڑے ہوئے شام و سحر سے گزرے سفرِ عشق میں کھلتی ہیں ہزاروں راہیں دل مسافر ہے خدا جانے کدھر سے گزرے پھر بھی کیوں خشک ہیں دامن میرے غم خواروں کے کتنے طوفان مرے دیدۂ تر سے گزرے یوں...
  17. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    اندھا جنگل ۔۔۔ جس جنگل میں سورج درّانہ در آیا ہے پتھر ہے وہ جنگل، پتھر اس کے باسی بھی دیو نے لے لی ان سے چُھونے تک کی شکتی بھی آفت دیکھی ایسی بھی؟ جن پیڑوں پر سُورج نے ڈالیں اپنی کرنیں وہ صدیوں کے اندھے پیڑ ہیں اندھے جنگل میں آخر آنکھیں کیسے ان کو مِل جائیں پل میں یارا ہے کِس کاجل میں؟ کرنیں...
  18. فرخ منظور

    آتش ہوائے دورِ مئے خوش گوار راہ میں ہے ۔ آتش

    ہوائے دور مئے خوش گوار راہ میں ہے
  19. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی اندوہِ وفا ۔ مصطفیٰ زیدی

    شکریہ شہزاد صاحب۔ خوش رہیں ہمیشہ۔
Top