قیدی
سخت زنجیریں ہیں قیدی ! سخت زنجیریں ہیں یہ
ان کو ڈھالا ہے جہنم کی دہکتی آگ میں
انکی کڑیاں موت کے پھنکارتے ناگوں کے بیچ
انکی لڑیاں زندگی کی الجھنوں کے سلسلے
انکی گیرائی کے آگے تیری تدبیریں ہیں ہیچ
تیری تدبیریں ؟ عبث سب تیری تدبیریں ہیں یہ
سخت زنجیریں ہیں قیدی ، سخت زنجیریں ہیں یہ
بیڑیاں...