شاعر غم سنبھالتے کہاں ہیں
رنج و درد پالتے کہاں ہیں
زعمِ کشادگیِ خیال پہ
خدایا ! تنگ دِلی کا یہ عالم
کہ بزورِ قلم
صورتِ شمشیرِ لفظ
درد کو یوں دربدر کرتے ہیں
مسکنِ دل سے بے گھر کرتے ہیں
انڈیل کے شعروں میں دردِ حیات
اوروں کو پلاتے رہتے ہیں
دکھ اپنا مٹاتے رہتے ہیں
بین السطور پت جھڑ کی رُت...