طائرِ محبت

La Alma

لائبریرین
جانے کہاں ہو گی
پھرتی وہ ماری ماری
دیوارِ ہستی دیکھا
گوشہِ جاں ڈھونڈا
شب بھر میں نے خود کو
پورا کھنگال ڈالا
من کے منڈیر پر بھی
بار بار جھانکا

شہرِ ذات بھی اب
سونا پڑا ہوا ہے
نہ اس کی کوئی خبر ہے
نہ کچھ اتا پتا ہے
کل جانے انجانے میں
دل کا قفس کھلا رہ گیا
اور پھر دفعتاً
محبت اُڑ گئی ...




 

اکمل زیدی

محفلین
جانے کہاں ہو گی
پھرتی وہ ماری ماری
دیوارِ ہستی دیکھا
گوشہِ جاں ڈھونڈا
شب بھر میں نے خود کو
پورا کھنگال ڈالا
من کے منڈیر پر بھی
بار بار جھانکا

شہرِ ذات بھی اب
سونا پڑا ہوا ہے
نہ اس کی کوئی خبر ہے
نہ کچھ اتا پتا ہے
کل جانے انجانے میں
دل کا قفس کھلا رہ گیا
اور پھر دفعتاً
محبت اُڑ گئی ...




بہت خوب محترمہ ..
اس کی ending پر بانو قدسیہ کا کسی زمانے میں پڑھا ہوا ناول "راجہ گدھ " کا ایک اقتباس یاد آگیا صحیح طرح سے تو یاد نہیں آیا مگر لب لباب یہ تھا کے "اگر محبت کے پرندے نے رہنا ہے تو تمام تر قوت پرواز رکھتے ہوئے بھی نہیں اڑے گا ...اور اگر نہیں رہنا تو مظبوط سے مضبوط قفس بھی توڑ کر نکل جائے گا "
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
جانے کہاں ہو گی
پھرتی وہ ماری ماری
دیوارِ ہستی دیکھا
گوشہِ جاں ڈھونڈا
شب بھر میں نے خود کو
پورا کھنگال ڈالا
من کے منڈیر پر بھی
بار بار جھانکا

شہرِ ذات بھی اب
سونا پڑا ہوا ہے
نہ اس کی کوئی خبر ہے
نہ کچھ اتا پتا ہے
کل جانے انجانے میں
دل کا قفس کھلا رہ گیا
اور پھر دفعتاً
محبت اُڑ گئی ...



کبھی کبھی بے اختیار دل سے واہ نکلتی ہے ۔۔۔۔۔پرندے آزادی مانگتے ہیں اور جب مل جائے تو غینمت سمجھیں
 
جانے کہاں ہو گی
پھرتی وہ ماری ماری
دیوارِ ہستی دیکھا
گوشہِ جاں ڈھونڈا
شب بھر میں نے خود کو
پورا کھنگال ڈالا
من کے منڈیر پر بھی
بار بار جھانکا

شہرِ ذات بھی اب
سونا پڑا ہوا ہے
نہ اس کی کوئی خبر ہے
نہ کچھ اتا پتا ہے
کل جانے انجانے میں
دل کا قفس کھلا رہ گیا
اور پھر دفعتاً
محبت اُڑ گئی ...





عمدہ خیالات ہیں۔ نثری نظم کے میدان میں ایک اور شاہ سوار کی آمد پر دل خوش ہوا۔ آئندہ بھی اپنے قیمتی خیالات سے نوازتے رہیے گا۔
 
Top