تھیں گلستاں میں رونقیں جن کے شباب سے
مرجھا کے رہ گئے ہیں وہ چہرے گلاب سے
جب کر چکا ہے باغباں آندھی سے ساز باز
کیسے بچیں گے پیڑ خزاں کے عذاب سے
کیوں بھیجتے ہو ہم کو بتاؤ تو زرد پھول
رشتہ اگر نہیں ہے ہمارا جناب سے
آنکھوں سے روح تک جو فروزاں ہیں ساقیا
کیسے مٹیں گے نقش بھلا وہ شراب سے...
جنہیں مانتا ہی نہیں یہ دل،وہی لوگ میرے ہیں ہمسفر
مجھے ہر طرح سے جو راس تھے،وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
واہ واہ
اعتبار ساجد کا خوبصورت کلام !
بہت خوب زینب جی :)
شعیب کی میڈیکل فٹنس رپورٹ بتاتی ہے کہ وہ ہر دو میچز کے بعد کیوں ان فٹ ہو جاتا ہے۔
یہ اس کا جنون ہے جو وہ آج تک کرکٹ میں نظر آرہا ہے۔
اللہ کرے زورِ کھیل اور:)
120th GDP کے دو پائلٹ آفیسر جہانزیب اور صابر کورس کے اختتام تک اپنے ساتھیوں کے ساتھ نہ رہ سکے۔
Orkut پر راجہ جہانزیب شہید کی پروفائل ان کے دوستوں کے خراجِ تحسین کے ساتھ آج بھی موجود ہے۔
http://www.orkut.com/Profile.aspx?uid=14482830636191225821