جی ہاں۔ حضرت عمر رض کے دورِ خلافت میں جب عربوں نے پہلی بار استنبول کا محاصرہ کیا تو حضرت ابو ایوب انصاری رض اس معرکے میں شہید ہوئے، اور وہیں ایک مقام پہ تدفین کر دی گئی۔
پندرھویں صدی میں جب عثمانیوں نے استنبول فتح کیا تو اس کے بعد یہ جائے تدفین دریافت ہوئی اور بعد میں مزار بنایا گیا۔