مطلع اب بھی کمزور ہے، رحم کا تعلق ظلم، جور و جفا سے ہوتا ہے، بےوفائی کے ساتھ اس کا تعلق مناسب نہیں لگتا۔
ٹھیک ۔۔۔ اگرچہ اقتباس میں موجود تیسرے شعر کی بنت مجھے اب بھی کمزور لگ رہی ہے۔
کون ملا نہیں کرتا، یہ اب بھی واضح نہیں ہو رہا۔ دوسرے مصرعے کو یوں کرسکتے ہیں
تم کہ جس دن ملا نہیں کرتے
مسیحا...