نکتہ بیان کر گئے رومی کہ:
خشک مغز و خشک تار و خشک پوست
از کجا می آید این آوازِ دوست
آپ بالکل درست فرماتی ہیں، اثر لفظ میں کم اور لکھاری کے دل میں زیادہ پنہاں ہوتا ہے۔ مغنی کا نفَس ہی ہے جو نَے جیسی بے جان اور بے سرور شے سے دل موہ لینے والے راگ پیدا کرتا ہے۔ اقبال بھی یہی بات فرما گئے:
آیا کہاں...