ٹریسنگ کی کوالٹی کے بارے میں میں کوئی خاص رائے نہیں دے سکتا۔ لیکن املا کی غلطیوں کا گلفس کی ٹریسنگ سے کیا تعلق ہے؟ کیا یہ لک اپ ٹیبلز میں درست نہیں کی جانی چاہییں؟ اور نئے سرے سے ٹریسنگ سے کیا مراد ہے؟ کیا پہلے سے موجود گلفس کو تبدیل کرنا ضروری ہے؟
قابل استعمال بنانے سے میری مراد یہ ہے کہ سپیچ ریکگنیشن اس سطح پر آ جائے جہاں اسے باقاعدہ پوری کتب کی املا کرائی جا سکے، اور یقینا ایسا کم الفاظ کے ذریعے ممکن نہیں ہو سکتا۔
برادرم امین صدیق، آپ کی کاوشیں قابل قدر ہیں۔ اردو سپیچ ریکگنیشن کو قابل استعمال بنانے کے لیے کم از کم پچاس ہزار الفاظ کی ڈکشنری درکار ہوگی۔ جن صاحب (شمزا) نے اس طریقے کی خبر دی تھی، ان کے مطابق ان کے استعمال میں انداراجات کی تعداد ڈیڑھ لاکھ کے قریب تھی جو کہ بدقسمتی سے ضائع ہوگئی۔ اس سائز کی...
فی الوقت ٹیکسٹ ٹو سپیچ کا حصول تجرباتی مراحل میں ہے۔ اگرچہ کئی سال قبل ڈریگن نیچرلی سپیکنگ کے ذریعے اردو ٹیکسٹ ٹو سپیچ کا طریقہ دریافت کیا جا چکا ہے لیکن ابھی تک ایک ڈکشنری کمپائل نہیں کر سکے ہیں جس کے ذریعے اردو کو رومن اردو میں تبدیل کیا جا سکے۔ سپیچ ریکگنیشن پر کئی دھاگے کھولے جا چکے ہیں۔ اگر...
یہ دھاگہ ایک نئے نستعلیق فونٹ کی تیاری سے متعلق تھا، لیکن اب کچھ اور ہی گفتگو ہو رہی ہے۔ میری رائے میں بھی پنسل نستعلیق کی تیاری ابھی بھی ایک بڑا چیلنج ہے اور ایک اہم پراجیکٹ ہے۔ اس پر بھی توجہ دی جانی چاہیے۔
جرمنی میں کئی یونیورسٹیز میں اسلامی تاریخ و ثقافت سے متعلقہ کورسز آفر ہوتے ہیں۔ ہمارے شہر کی یونیورسٹی میں بھی اس میدان میں بیچلر اور ماسٹر کیا جا سکتا ہے۔ ان کورسز کا بڑا حصہ اورئینٹلسٹکس (Orientalistics) پر مشتمل ہوتا ہے اور اس میں خطاطی کی کلاسیں بھی شامل ہوتی ہیں۔ یہ معلوم نہیں کہ آیا خطاطی...
محمد اسلم
محمد امین صدیق
میرا آپ دونوں کے لیے مشورہ ہوگا کہ سکائپ یا گوگل ہینگ آؤٹ وغیرہ پر رابطہ کرکے ان معاملات پر گفتگو کر لیں۔ اس طرح آپ سکرین بھی شئیر کر سکیں گے اور یوں مشکل حل ہونے کا امکان بھی زیادہ ہوگا۔
ورڈ پریس یا کسی اور سی ایم ایس پر مبنی سائٹ پر بھاری انویسٹمنٹ کرنے سے قبل کچھ عرصہ سادہ تھیم سے کام چلانا چاہیے۔ سائٹ کی اصل وقعت اس پر مبنی مواد کے معیار سے ہوتی ہے ناکہ اس کی کمرشل تھیم یا پلگ انز کی وجہ سے۔ سائٹ شروع کرنے کے کئی مہینے بعد اس کی کوئی شکل نکلتی ہے اور اس کے بعد اسے بتدریج...