نام کے مبہم پن کو نظر انداز کر دیجیے۔ نظم کے متعلق جیسا کہ میں پہلے بھی عرض کر چکی ہوں کہ شاعر نے اپنے وجود سے باہر بھی اپنے وجود کی تلاش جاری رکھی ہے۔ ہر پوشیدہ اور ظاہر میں اس نے اپنے ہونے کا جواز ڈھونڈنے کی کوشش کی ہے۔ علامتوں اور تشبیہات کی مدد سے اپنی ہستی کی صفات کو دیگر مظاہراتِ فطرت...