نتائج تلاش

  1. مہ جبین

    ایاز صدیقی دل کو آئینہ دیکھا ، ذہن کو رسا پایا..... ایاز صدیقی

    دل کو آئینہ دیکھا ، ذہن کو رسا پایا ہم نے اُن کی مدحت میں زیست کا مزہ پایا بے وسیلہء احمد زندگی نے کیا پایا آہ بے اثر دیکھی نالہ نارسا پایا جس طرف نظر اٹھی آپ ہی نظر آئے سایہ افگنِ عالم دامنِ عطا پایا راستے کے پتھر ہوں یا سخن کے نشتر ہوں آپ کو بہر عالم پیکرِ رضا پایا کون عرشِ اعظم پر...
  2. مہ جبین

    رضا ہم تمہارے ہو کے کس کے پاس جائیں

    ہم تمہارے ہوکے کس کے پاس جائیں صدقہ شہزادوں کا رحمت کیجیے عالمِ علمِ دوعالم ہیں حضور آپ سے کیا عرضِ حاجت کیجیے آپ سلطانِ جہاں ہم بے نوا یاد ہم کو وقتِ نعمت کیجیے تجھ سے کیا کیا اے مِرے طیبہ کے چاند ظلمتِ غم کی شکایت کیجیے دربدر کب تک پھریں خستہ خراب طیبہ میں مدفن عنایت کیجیے ہر برس...
  3. مہ جبین

    رضا ہے لبِ عیسیٰ سے جاں بخشی نرالی ہاتھ میں

    ہے لبِ عیسیٰ سے جاں بخشی نرالی ہاتھ میں سنگریزے پاتے ہیں شیریں مقالی ہاتھ میں بے نواؤں کی نگاہیں ہیں کہاں تحریر دست رہ گئیں جو پا کے جودِ لایزالی ہاتھ میں جود شاہِ کوثر اپنے پیاسوں کا جویا ہے آپ کیا عجب اُڑ کر جو آپ آئے پیالی ہاتھ میں مالکِ کونین ہیں گو پاس کچھ رکھتے نہیں دو جہاں کی...
  4. مہ جبین

    رضا اُن کی مہک نے دل کے غنچے کھلادیئے ہیں

    اُن کی مہک نے دل کے غنچے کھلادیئے ہیں جس راہ چل گئے ہیں کوچے بسا دیئے ہیں جب آگئی ہیں جوشِ رحمت پہ اُنکی آنکھیں جلتے بجھا دیئے ہیں ، روتے ہنسادیئے ہیں اک دل ہمارا کیا ہے آزار اُس کا کتنا تم نے تو چلتے پھرتے مُردے جِلادیئے ہیں اُنکے نثار کوئی کیسے ہی رنج میں ہو جب یاد آگئے ہیں سب غم بھلا...
  5. مہ جبین

    رضا وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں

    وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں تیرے دن اے بہار پھرتے ہیں جو ترے در سے یار پھرتے ہیں در بدر یونہی خوار پھرتے ہیں آہ کل عیش تو کیے ہم نے آج وہ بے قرار پھرتے ہیں ہر چراغِ مزار پر قدسی کیسے پروانہ وار پھرتے ہیں اس گلی کا گدا ہوں میں جس میں مانگتے تاجدار پھرتے ہیں جان ہیں ، جان کیا نظر...
  6. مہ جبین

    رضا اہلِ صراط روحِ امیں کو خبر کریں

    اہلِ صراط روحِ امیں کو خبر کریں جاتی ہے امتِ نبوی فرش پر کریں اِن فتنہ ہائے حشر سے کہ دو حذر کریں نازوں کے پالے آتے ہیں رہ سے گزر کریں بد ہیں تو آپ کے ہیں ، بھلے ہیں تو آپکے ٹکڑوں سے تو یہاں کے پلے، رخ کدھر کریں سرکار ہم کمینوں کے اطوار پر نہ جائیں آقا حضور اپنے کرم پر نظر کریں انکی...
  7. مہ جبین

    رضا دل کو اُن سے جدا خدا نہ کرے

    دل کو اُن سے جدا خدا نہ کرے بے کسی لوٹ لے خدا نہ کرے اس میں روضہ کا سجدہ ہو کہ طواف ہوش میں جو نہ ہو وہ کیا نہ کرے یہ وہی ہیں کہ بخش دیتے ہیں کون ان جرموں پہ سزا نہ کرے سب طبیبوں نے دے دیا ہے جواب آہ عیسیٰ اگر دوا نہ کرے دل کہاں لے چلا حرم سے مجھے ارے تیرا برا خدا نہ کرے عذر امید عفو...
  8. مہ جبین

    رضا زائر پاسِ ادب رکھو ہوس جانے دو

    زائر پاسِ ادب رکھو ہوس جانے دو آنکھیں اندھی ہوئی ہیں ان کو ترس جانے دو سوکھی جاتی ہے امیدِ غربا کی کھیتی بوندیاں لکہء رحمت کی برس جانے دو پلٹی آتی ہے ابھی وجد میں جانِ شیریں نغمہء قُم کا ذرا کانوں میں رس جانے دو ہم بھی چلتے ہیں ذرا قافلے والو ٹھہرو گٹھریاں توشہء امید کی کس جانے دو دیدِ...
  9. مہ جبین

    دل روضہء رسول پہ محوِ سجود تھا

    دل روضہء رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) پہ محوِ سجود تھا پابندیوں کے رخ پہ بھی رنگِ کُشود تھا آقا نے مجھ کو دامنِ رحمت میں لے لیا "میں ورنہ ہر لباس میں ننگِ وجود تھا " رنگِ شگفتنِ گلِ طیبہ سے پیشتر بے نام تھی بہار چمن بے نمود تھا حدِّ نگاہ میں تھیں دوعالم کی وسعتیں میرے لبوں پہ ذکرِ شہِ...
  10. مہ جبین

    رضا پھر کے گلی گلی تباہ ٹھوکریں سب کی کھائے کیوں

    پھر کے گلی گلی تباہ ٹھوکریں سب کی کھائے کیوں دل کو جو عقل دے خدا تیری گلی سے جائے کیوں رخصتِ قافلہ کا شور غش سے ہمیں اٹھائے کیوں سوتے ہیں اُنکے سایہ میں کوئی ہمیں جگائے کیوں بار نہ تھے حبیب کو پالتے ہی غریب کو روئیں جو اب نصیب کو چین کہو گنوائے کیوں یادِ حضور کی قسم غفلتِ عیش ہے ستم...
  11. مہ جبین

    رضا تمہارے ذرے کے پر تو ستار ہائے فلک

    تمہارے ذرے کے پر تو ستارہائے فلک تمہارے نعل کی ناقص مثل ضیائے فلک اگرچہ چھالے ستاوں سے پڑ گئے لاکھوں مگر تمہاری طلب میں تھکے نہ پائے فلک سرِ فلک نہ کبھی تا بہ آسماں پہنچا کہ ابتدائے بلندی تھی انتہائے فلک یہ مٹ کے انکی رَوش پر ہوا خود انکی رَوِش کہ نقشِ پا ہے زمیں پر نہ صوتِ پائے فلک...
  12. مہ جبین

    ایاز صدیقی معجزہ ہے آیہء والنجم کی تفسیر کا ...... ایاز صدیقی

    بزمِ سخن میں پسندیدہ کلام کے زمرے کے قارئین جناب حزیں صدیقی کے نام سے تو یقیناً واقف ہی ہیں آج میں انکے چھوٹے بھائی ایاز صدیقی صاحب کا نعتیہ کلام پیش کر رہی ہوں اس کو پڑھ کر اپنی قیمتی آراء سے ضرور نوازیئے گا معجزہ ہے آیہء والنجم کی تفسیر کا ایک ایک نقطہ ستارہ ہے مری تحریر کا آپ...
  13. مہ جبین

    رضا شورِ مہِ نو سن کر تجھ تک میں دواں آیا

    شورِ مہِ نو سن کر تجھ تک میں دواں آیا ساقی میں ترے صدقے مے دے رمضاں آیا اس گل کے سوا ہر پھول با گوش گراں آیا دیکھے ہی گی اے بلبل جب وقتِ فغاں آیا جب بامِ تجلی پر وہ نیّرِ جاں آیا سرتھا جو گرا جھک کر دل تھا جو تپاں آیا جنت کو حرم سمجھا آتے تو یہاں آیا اب تک کے ہر اک کا منہ کہتا ہوں کہاں آیا...
  14. مہ جبین

    حزیں صدیقی وہ منتظر ہیں چمن میں بکھیر کر سائے

    وہ منتظر ہیں چمن میں بکھیر کر سائے فضا سے صبحِ شفق رنگ نور برسائے سمندروں سے ہَوا کو ملا نہیں پانی تو اس کا یہ نہیں مطلب کہ آگ برسائے مرے جہاں کا مقدر سنوارنے کے لئے اجالے مانگتے پھرتے ہیں دربدر سائے یہ کاروبارِ مشیت ہے کس طرح مانوں کسی کے گھر میں چراغاں کسی کے گھر سائے مسافروں کو گِلہ...
  15. مہ جبین

    حزیں صدیقی کسی نے بھُول کے دیکھا نہ آنکھ اٹھا کے مجھے

    کسی نے بھُول کے دیکھا نہ آنکھ اٹھا کے مجھے سجا گئے وہ کہاں آئینہ بنا کے مجھے نسیمِ صبح کا یہ لمس ہو نہیں سکتا نظر بھی آؤ کہاں چھپ گئے جگا کے مجھے ستم ظریفیء صورت گرِ بہار نہ پوچھ بساطِ رنگ اُلٹ دی جھلک دکھا کے مجھے اُدھر سے تیر جو آئے سجا لئے دل میں نگاہِ ناز پشیماں ہے آزما کے مجھے حزیں...
  16. مہ جبین

    حزیں صدیقی کسی موج نے ڈبویا ، کسی موج نے ابھارا

    کسی موج نے ڈبویا ، کسی موج نے اُبھارا اسی کشمکش میں آخر مجھے مل گیا کنارا نہ سرِشکِ شمعِ محفل نہ بجھا بجھا شرارا وہ چراغِ آرزو ہوں جو نہ جل سکا دوبارا ہوا نذر تِیرہ بختی ، شبِ غم کا ہر سہارا نہ پلک پہ کوئی آنسو ، نہ فلک پہ کوئی تارا مری آرزو کا حاصل مری زیست کا سہارا وہی لمحہ زندگی کا ،...
  17. مہ جبین

    ساتویں سالگرہ میں کہ شاعر نہ سہی صاحبِ دیوان تو ہوں

    السلام علیکم آج سوچا کہ محفل کی سالگرہ کے حوالے سے کچھ مسکراہٹیں بانٹنے کا کام میں بھی کر لوں تاکہ میں بھی انگلی کٹا کر۔۔۔۔۔:) ایک طنزیہ و مزاحیہ غزل پیشِ خدمت ہے امیرالاسلام ہاشمی کی " خدمات " انکی زبانی ملاحظہ فرمائیں میں کہ شاعر نہ سہی ، صاحبِ دیوان تو ہوں پھول اوروں کے سہی ، مالکِ گلدان...
  18. مہ جبین

    حزیں صدیقی اک خاکِ دشت چھان گیا نام کر گیا

    اک خاکِ دشت چھان گیا نام کر گیا اک جوئے شیر لا کے بھی بے موت مر گیا بیگانہ وار میَں جو چمن سے گزر گیا ہنستی ہوئی بہار کا چہرہ اتر گیا مانندِ بوئے گل اِدھر آیا اُدھر گیا کوئی ابھی ابھی مجھے دیوانہ کرگیا اللہ رے سجدہ ریزِ محبت کی بیخودی اک سجدہ اپنے نقشِ قدم پر بھی کر گیا جلوے فریبِ...
  19. مہ جبین

    حزیں صدیقی ترے خیال کی لوَ میں جدھر جدھر جائیں

    ترے خیال کی لوَ میں جدھر جدھر جائیں چراغ جل اٹھیں منظر نکھر نکھر جائیں جو چاہتے ہیں سرِ منزلِ سحر جائیں سکوتِ شام کی گہرائی میں اتر جائیں وہ خاک زمزمہء آگہی خریدیں گے شکستِ ساز کی جھنکار سے جو ڈر جائیں یہ آرزو ہے کہ مہکائیں باغِ عالم کو برنگِ نکہتِ گل چار سو بکھر جائیں تلاشِ ذات نہ جانے...
  20. مہ جبین

    رضا پاٹ وہ کچھ دھار یہ کچھ زار ہم

    پاٹ وہ کچھ دھار یہ کچھ زار ہم یا الٰہی کیونکر اتریں پار ہم کس بلا کی مے سے ہیں سرشار ہم دن ڈھلا ہوتے نہیں ہشیار ہم تم کرم سے مشتری ہر عیب کے جنسِ نامقبول ہر بازار ہم دشمنوں کی آنکھ میں بھی پھول تم دوستوں کی بھی نظر میں خار ہم لغزشِ پا کا سہارا ایک تم گرنے والے لاکھوں ناہنجار ہم صدقہ...
Top