نتائج تلاش

  1. کاشفی

    لتا بیّاں نہ دھرو او بلما

    بیّاں نہ دھرو او بلما راگ چارو کیشی میں ایک گیت گلوکارہ: لتا منگیشکر فلم: دستک موسیقی: مدن موہن نغمہ نگار: مجروح سلطانپوری
  2. کاشفی

    رفیع جب جب بہار آئی اور پھول مسکرائے مُجھے تم یاد آئے

    جب جب بہار آئی اور پھول مسکرائے، مُجھے تم یاد آئے
  3. کاشفی

    لتا دھیرے دھیرے مچل اے دلِ بیقرار

    دھیرے دھیرے مچل اے دلِ بیقرار
  4. کاشفی

    پھول بننا کسی گلشن میں مہکتے رہنا - ڈاکٹر نسیم نکہت لکھنوی

    غزل (ڈاکٹر نسیم نکہت لکھنوی) پھول بننا کسی گلشن میں مہکتے رہنا پھر بھی کانٹوں کی نگاہوں میں کھٹکتے رہنا میری قسمت میں نہ سورج نہ ستارا نہ دِیا جگنوؤں تم میرے آنگن میں چمکتے رہنا باندھ کر ہاتھ میرے رسموں کی زنجیروں سے چوڑیوں سے یہ تقاضہ ہے کھنکتے رہنا داستانوں سی وہ بھیگی ہوئی بوڑھی آنکھیں وہ...
  5. کاشفی

    بالِکا بدھو

    بالِکا بدھو
  6. کاشفی

    کشور کمار اک چتور نار کر کے سنگھار

    اک چتور نار کر کے سنگھار
  7. کاشفی

    رفیع اشاروں اشاروں میں دِل لینے والے

    اشاروں اشاروں میں دِل لینے والے
  8. کاشفی

    لتا تم ہی میرے مندر، تم ہی میری پوجا، تم ہی دیوتا ہو

    تم ہی میرے مندر، تم ہی میری پوجا، تم ہی دیوتا ہو
  9. کاشفی

    لتا برسات میں ہم سے ملے تم سجن ، تم سے ملے ہم

    برسات میں ہم سے ملے تم سجن ، تم سے ملے ہم
  10. کاشفی

    ریشمی شلوار کُرتا جالی کا

    ریشمی شلوار کُرتا جالی کا
  11. کاشفی

    چھپنے والا سامنے آ

    چھپنے والے سامنے آ
  12. کاشفی

    رواںؔ کس کو خبر عنوان آغاز جہاں کیا تھا - جگت موہن لال رواںؔ

    غزل (جگت موہن لال رواںؔ) رواںؔ کس کو خبر عنوان آغاز ِجہاں کیا تھا زمیں کا کیا تھا نقشہ اور رنگِ آسماں کیا تھا یہی ہستی اسی ہستی کے کچھ ٹوٹے ہوئے رشتے وگرنہ ایسا پردہ میرے اُن کے درمیاں کیا تھا ترا بخشا ہوا دل اور دل کی یہ ہوسکاری مرا اس میں قصور اے دسگیر عاصیاں کیا تھا اگر کچھ روز زندہ رہ کے...
  13. کاشفی

    اک دامن میں پھول بھرے ہیں، اک دامن میں آگ ہی آگ - شو رتن لال برق پونچھوی

    غزل (شو رتن لال برق پونچھوی) اک دامن میں پھول بھرے ہیں، اک دامن میں آگ ہی آگ یہ ہے اپنی اپنی قسمت، یہ ہیں اپنے اپنے بھاگ راہ کٹھن ہے، دور ہے منزل، وقت بچا ہے تھوڑا سا اب تو سورج آگیا سر پر، سونے والے اب تو جاگ پیری میں تو یہ سب باتیں زاہد اچھی لگتی ہیں ذکر عبادت بھری جوانی میں، جیسے بےوقت کا...
  14. کاشفی

    جب ترا آسرا نہیں ملتا - شو رتن لال برق پونچھوی

    غزل (شو رتن لال برق پونچھوی) جب ترا آسرا نہیں ملتا کوئی بھی راستا نہیں ملتا اپنا اپنا نصیب ہے پیارے ورنہ دنیا میں کیا نہیں ملتا تو نے ڈُھونڈا نہیں تہ دل سے ورنہ کس جا خدا نہیں ملتا لوگ ملتے ہیں پھر بچھڑتے ہیں کوئی درد آشنا نہیں ملتا ساری دنیا کی ہے خبر مجھ کو صرف اپنا پتا نہیں ملتا حسرتیں...
  15. کاشفی

    نہ رہبر نے نہ اس کی رہبری نے - شو رتن لال برق پونچھوی

    غزل (شو رتن لال برق پونچھوی) نہ رہبر نے نہ اس کی رہبری نے مجھے منزل عطا کی گمرہی نے بنا ڈالا زمانے بھر کو دشمن فقط اک اجنبی کی دوستی نے وہ کیوں محتاج ہو شمس و قمر کا جلا بخشی ہو جس کو تیرگی نے بدن کانٹوں سے کر ڈالا ہے چھلنی ہمارا گُل رُخوں کی دوستی نے بدل ڈالا مذاق گُل پرستی چمن میں ادھ کھلی...
  16. کاشفی

    سمندر یہ تری خاموشیاں کچھ اور کہتی ہیں - خوشبیر سنگھ شادؔ

    غزل (خوشبیر سنگھ شادؔ) سمندر یہ تری خاموشیاں کچھ اور کہتی ہیں مگر ساحل پہ ٹوٹی کشتیاں کچھ اور کہتی ہیں ہمارے شہر کی آنکھوں نے منظر اور دیکھا تھا مگر اخبار کی یہ سُرخیاں کچھ اور کہتی ہیں ہم اہلِ شہر کی خواہش کہ مِل جُل کر رہیں لیکن امیرِ شہر کی دلچسپیاں کچھ اور کہتی ہیں
  17. کاشفی

    دھیان میں آ کر بیٹھ گئے ہو ، تم بھی ناں - عنبرین حسیب عنبر

    غزل (عنبرین حسیب عنبر - کراچی) دھیان میں آ کر بیٹھ گئے ہو ، تم بھی ناں مجھے مسلسل دیکھ رہے ہو ، تم بھی ناں دے جاتے ہو مجھ کو کتنے رنگ نئے جیسے پہلی بار ملے ہو ، تم بھی ناں ہر منظر میں اب ہم دونوں ہوتے ہیں مجھ میں ایسے آن بسے ہو ، تم بھی ناں عشق نے یوں دونوں کو ہم آمیز کیا اب تو تم بھی کہہ...
  18. کاشفی

    لتا آج ہم اپنی دعاؤں کا اثر دیکھیں گے - کیف بھوپالی

    نغمہ نغمہ نگار : کیف بھوپالی آواز : لتا منگیشکر آج ہم اپنی دعاؤں کا اثر دیکھیں گے تیر ِ نظر دیکھیں گے زخم ِ جگر دیکھیں گے آپ تو آنکھ ملاتے ہوئے شرماتے ہیں آپ تو دل کے دھڑ کنے سے بھی ڈر جاتے ہیں پھر بھی یہ ضد ہے کہ زخمِ جگر دیکھیں گے پیار کرنا دل ِ بیتاب برا ہوتا ہے سنتے آئے ہیں کہ یہ خواب برا...
  19. کاشفی

    بُتِ کافر جو تو مجھ سے خفا ہے - بھارتیندو ہریش چندر

    غزل (بھارتیندو ہریش چندر - وارانسی، 1850-1885ء) ہندی کی تجدیدِ نو کے مبلغ، کلاسیکی طرز میں اپنی اردو غزل گوئی کے لیے مشہور تھے۔ بُتِ کافر جو تو مجھ سے خفا ہے نہیں کچھ خوف، میرا بھی خدا ہے یہ درِ پردہ ستاروں کی صدا ہے گلی کوچہ میں گر کہیے بجا ہے رقیبوں میں وہ ہوں گے سُرخ رو آج ہمارے قتل کا...
  20. کاشفی

    آگئی سر پر قضا لو سارا ساماں رہ گیا - بھارتیندو ہریش چندر

    غزل (بھارتیندو ہریش چندر - وارانسی، 1850-1885ء) ہندی کی تجدیدِ نو کے مبلغ، کلاسیکی طرز میں اپنی اردو غزل گوئی کے لیے مشہور تھے۔ آگئی سر پر قضا لو سارا ساماں رہ گیا اے فلک کیا کیا ہمارے دل میں ارماں رہ گیا باغباں ہے چار دن کی باغِ عالم میں بہار پھول سب مرجھا گئے، خالی بیاباں رہ گیا اتنا احساں...
Top