نتائج تلاش

  1. فرحان محمد خان

    افتخار مغل سبھی فساد ہیں تن میں لہو کے ہونے سے - افتخار مغل

    سبھی فساد ہیں تن میں لہو کے ہونے سے بلا کا شور ہے اس آب جُو کے ہونے سے یہ دل کا روگ ، یہ آںکھوں میں انتظار ، یہ خواب کئی عذاب ہیں اک آرزو کے ہونے سے پُر انتشار بھی ہے جسم کا بھرا بازار تو رونقیں بھی اسی ہاؤ ہو کے ہونے سے بس اک جہت تھی ، محبت کی اک جہت ،ورنہ غرض نہیں تھی ہمیں ہشت سُو کے ہونے...
  2. فرحان محمد خان

    افتخار مغل دوست ہوتے ہیں، ہر اک یار نہیں ہوتا یار - افتخار مغل

    رکھ رکھاؤ میں کوئی خوار نہیں ہوتا یار دوست ہوتے ہیں، ہر اک یار نہیں ہوتا یار دو گھڑی بیٹھو مرے پاس، کہو کیسی ہو دو گھڑی بیٹھنے سے پیار نہیں ہوتا یار یار! یہ ہجر کا غم! اس سے تو موت اچھی ہے جاں سے یوں ہی کوئی بیزار نہیں ہوتا یار روح سنتی ہے محبت میں بدن بولتے ہیں لفظ پیرایۂ اظہار نہیں...
  3. فرحان محمد خان

    افتخار مغل اک رُخ پہ مرا دیدۃِ حیران کُھلا ہے - افتخار مغل

    اک رُخ پہ مرا دیدۃِ حیران کُھلا ہے لگتا ہے کہیں رحل پہ قرآن کُھلا ہے غم دوست سی لڑکی سے رہ رسم چلی ہے یا میر تقی میر کا دیوان کُھلا ہے اک خواب کی میت پئے تدفین اُٹھی ہے تب جا کے کہیں رات کا زندان کُھلا ہے آثار سے لگتا ہے کہ ممکن ہے خدو ہو! دل میں اسی باعث درِ امکان کُھلا ہے یہ...
  4. فرحان محمد خان

    غالب وارستہ اس سے ہیں کہ محبّت ہی کیوں نہ ہو - مرزا غالب

    وارستہ اس سے ہیں کہ محبّت ہی کیوں نہ ہو کیجے ہمارے ساتھ، عداوت ہی کیوں نہ ہو چھوڑا نہ مجھ میں ضعف نے رنگ اختلاط کا ہے دل پہ بار، نقشِ محبّت ہی کیوں نہ ہو ہے مجھ کو تجھ سے تذکرۂ غیر کا گلہ ہر چند بر سبیلِ شکایت ہی کیوں نہ ہو پیدا ہوئی ہے، کہتے ہیں، ہر درد کی دوا یوں ہو تو چارۂ غمِ الفت...
  5. فرحان محمد خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    نه با صحرا سری دارم نه باگلزار سودایی به هر جا می‌ روم از خویش می‌بالد تماشایی عبدالقادر بیدل ترجمہ درکار
  6. فرحان محمد خان

    افتخار مغل اک خلا، ایک لا انتہا اور میں -افتخار مغل

    اک خلا، ایک لا انتہا اور میں کتنے تنہا ہیں میرا خدا اور میں کتنے نزدیک اور کس قدر اجنبی!! مجھ میں مجھ سا کوئی دوسرا اور میں لوگ بھی سو گئے، روگ بھی سو گئے جاگتے ہیں مرا رت جگا اور میں رات اور رات میں گونجتی ایک بات ایک خوف، اک منڈیر، اک دیا اور میں شہر تاراج ہے، جبر کا راج ہے پھر...
  7. فرحان محمد خان

    ساغر صدیقی ان بہاروں پہ گُلستاں پہ ہنسی آتی ہے - ساغر صدیقی

    ان بہاروں پہ گُلستاں پہ ہنسی آتی ہے دل کے ہر داغِ فروزاں پہ ہنسی آتی ہے آج پھر جام تہی اور گھٹا اُٹھی ہے آج پھر رحمتِ یزداں پہ ہنسی آتی ہے آپ کی زلفِ پریشاں کے تصور میں ہمیں بارہا گردشِ دوراں پہ ہنسی آتی ہے میری بھیگی ہوئی پلکوں کی چَھما چَھم پہ نہ جا تیرے ٹوٹے ہوئے پیماں پہ ہنسی آتی ہے...
  8. فرحان محمد خان

    جون ایلیا اقوالِ جون ایلیا

    22: انسان بھی کتنا حقیر ہے کہ باتیں تو آسمان کی کرتا ہے اور تان اپنی ذات پر توڑتا ہے 23:اے بھائی انسان ! تیری ایک ران کا وزن بھی تیرے دماغ سے زیادہ ہے 24:قلم کی سب سے بڑی نیکی یہ ہے کہ حق فیصلے رقم کرے چاہے وہ صاحبِ قلم ہی کے خلاف جاتے ہوں 25:وہ ہوس کار ہیں جنھیں نیکی کے بجائے نیک نامی پسند...
  9. فرحان محمد خان

    احمد ندیم قاسمی سپردگی کا بھی معیار ہونا چاہیے تھا - احمد ندیمؔ قاسمی

    سپردگی کا بھی معیار ہونا چاہیے تھا تری انا کو خبردار ہونا چاہیے تھا مزاجِ تُند کی تلوار کُند کرنے کو تجھے کسی کا پرستار ہونا چاہیے تھا وفورِ عشق نے اس کو بھی موم کر ڈالا جسے مزاج میں کہسار ہونا چاہیے تھا وہ جس کے سر میں شعورِ جمال بھی ہوتا اُسی کو صاحبِ دستار ہونا چاہیے تھا بہار میں بھی...
  10. فرحان محمد خان

    محمد تابش صدیقی بھائی کیا خوبصورت بات کی

    محمد تابش صدیقی بھائی کیا خوبصورت بات کی
  11. فرحان محمد خان

    بشیر بدر ہے عجیب شہر کی زندگی نہ سفر رہا نہ قیام ہے - بشیر بدر

    ہے عجیب شہر کی زندگی نہ سفر رہا نہ قیام ہے کہیں کاروبار سی دوپہر کہیں بد مزاج سی شام ہے یونہی روز ملنے کی آرزو بڑی رکھ رکھاؤ کی گفتگو یہ شرافتیں نہیں بے غرض اسے آپ سے کوئی کام ہے کہاں اب دعاؤں کی برکتیں وہ نصیحتیں وہ ہدایتیں یہ مطالبوں کا خلوص ہے یہ ضرورتوں کا سلام ہے وہ دلوں میں آگ...
  12. فرحان محمد خان

    تکلیف توقع کی دین ہے

    تکلیف توقع کی دین ہے
  13. فرحان محمد خان

    جون ایلیا اقوالِ جون ایلیا

    1:وہ باتیں کب تک ُسنے جاؤ گے جو آج تمہیں فقط پسند ہیں وہ باتیں کب کہنے دو گے جو کل تمہارے کام بھی آئیں گی 2: دنیا میں صرف دو عقیدے پائے جاتے ہیں انسانیت اور انسانیت دشمن اور صرف دو قومیں رہتی ہیں انسان اور انسان دشمن 3:انسانیت ایک خاندان ہے نہ اس میں کوئی امتیاز ہے اور نہ تفریق جو تفریق پیدا...
  14. فرحان محمد خان

    راز درپردۂ دستار و قبا جانتی ہے

    بہت خوبصورت اشعار کمال است مزہ آ گیا
  15. فرحان محمد خان

    جون ایلیا انشائیہ : تلخ اور تند - جون ایلیا

    تلخ اور تندیہ اُکتائے ہوئے دلوں کے ترسائے ہوئے ولولوں کی زندگی ہے ، گلیاں اس حقیقت کو چھپاتی ہیں اور بازار بےتکان جھوٹ بولتے ہیں ، قد آور عمارتیں بینات کا آگا باندھے کھڑی ہیں یہ ایک ایسی شہرگاہ ہے جہاں بصیرتیں کُڑھتی ہیں اور بے دانشی ٹھٹھے لگاتی ہے یہاں محروم اور درماندہ لوگ خود اپنی محرومیوں...
  16. فرحان محمد خان

    برائے اصلاح

    محفل میں خوش آمدید باقی اصلاح کے کام کے لیے استاد موجود ہیں سر محمد ریحان قریشی
  17. فرحان محمد خان

    برائے اصلاح

    سر الف عین
  18. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر ہر طرف سے جھانکتا ہے روئے جانانہ مجھے - پیر سید نصیر الدین نصیؔر گیلانی

    ہر طرف سے جھانکتا ہے روئے جانانہ مجھے محفلِ ہستی ہے گویا آئینہ خانہ مجھے اِک قیامت ڈھائے گا دنیا سے اٹھ جانا مرا یاد کر کے روئیں گے یارانِ میخانہ مجھے دل ملاتے بھی نہیں دامن چھڑاتے بھی نہیں تم نے آخر کیوں بنا رکھا ہے دیوانہ مجھے یا کمالِ قُرب ہو یا انتہائے بُعد ہو یا نبھانا ساتھ یا...
Top