نتائج تلاش

  1. فرحان محمد خان

    جوش ملیح آبادی کے لطیفے

    جوش اور مولانا ایک مولانا کے جوشؔ ملیح آبادی سے بہت اچھے تعلقات تھے ۔ کئی روز کی غیر حاضری کے بعد ملنے آئے تو جوش صاحب نے وجہ پوچھی۔ ''کیا بتاؤں جوش صاحب۔پہلے ایک گردے میں پتھری تھی ، اس کا آپریش ہوا ۔ اب دوسرے گردے میں پتھری ہے ۔'' ''میں سمجھ گیا ۔''جوش صاحب نے مسکراتے ہوئے کہا۔''اللہ تعالی...
  2. فرحان محمد خان

    جوش ملیح آبادی کے لطیفے

    جوش اور منموہن تلخؔ منموہن تلخؔ نے جوش ملیح آبید کو فون کیا اور کہا: ''میں تلخؔ بول رہا ہوں جوشؔ صاحب نے جواب دیا''کیا حرج ہے اگر آپ شیریں بولیں۔''
  3. فرحان محمد خان

    جوش ملیح آبادی کے لطیفے

    جوش و فیض یہ تو سبھی جانتے ہیں کہ فیض احمد فیضؔ کی آواز میں نسوانیت تھی اور جوشؔ ملیح آبادی کی آواز میں کھنک تھی ۔''جشن رانی'' لائل پور کے مشاعرہ میں جوشؔ ملیح آبادی اور فیض احمد فیضؔ الگ الگ گروپوں میں بیٹھے تھے ۔ قتیلؔ شفائی مشاعرہ میں شرکت کے لئے آئے تو فیضؔ صاحب کی طرف جانے لگے جوشؔ صاحب نے...
  4. فرحان محمد خان

    جوش ملیح آبادی کے لطیفے

    جوش کی غزل ایک بزرگ خاتون نے ملاقات کے دوران جب جوش کی خیریت دریافت کی تو موصوف نے کہا :''آج راستے میں بھیڑ بہت تھی ، آلو کا نرخ گھٹ رہا ہے ، رات کو سردی اپنے عروج پر تھی، وغیرہ وغیرہ ۔''اور جب ان خاتون نے حیران ہوکر اس بے ربط گفتگو کا مطلب دریافت کیا تو جوشؔ صاحب نے فرمایا کہ وہ غزل کہہ رہے تھے ۔
  5. فرحان محمد خان

    جوش ملیح آبادی کے لطیفے

    جوش اور اداکارہ بمبئی میں جوشؔ صاحب ایک ایسے مکان میں ٹھہرے جس میں اوپر کی منزل پر ایک اداکارہ رہتی تھی مکان کی کچھ ایسی ساخت تھی کہ انہیں دیدار نہ ہوسکتا تھا ، لہذا انہوں نے یہ رباعی لکھی میرے کمرے کی چھت پہ ہے اس بت کا مکان جلوے کا نہیں ہے پھر بھی کوئی امکان گویا اے جوشؔ میں ہوں ایسا مزدور...
  6. فرحان محمد خان

    جوش ملیح آبادی کے لطیفے

    گدھے اور گھوڑے بمبئی کی ایک معروف ادب پرور اور بوڑھی مغنیہ کے یہاں محفل مشاعرہ منعقد ہورہی تھی ، جس میں جوش، جگر ، حفیظ جالندھری ، مجازؔ اور ساغرؔ نظامی بھی شریک تھے ۔ مشاعرے کے اختتام پر ایک دبلی پتلی سی لڑکی جس کی کم سن آنکھیں بجائے خودکسی غزل کے نمناک شعروں کی طرح حسین تھیں ، ایک مختصر سی...
  7. فرحان محمد خان

    جوش ملیح آبادی کے لطیفے

    جوش اور پروین شاکر اسلام آباد میں جوشؔ صاحب کی کوٹھی میں شعرائے کرام کی نشست تھی۔ خواتین میں پاکستان کی مشہور شاعرہ پروین شاکر بھی موجود تھیں۔ کچھ دیر بعد مہمانوں کے لئے چائے لائی گئی تو پروین شاکر چائے بنانے کا فریضہ سر انجام دینے لگیں۔ وہ ہر ایک سے دودھ اور شکر کا پوچھ کر حسب منشا چائے بناکر...
  8. فرحان محمد خان

    جوش ملیح آبادی کے لطیفے

    اردو انگریزی جوش نے پاکستان میں ایک بہت بڑے وزیر کو اردو میں خط لکھا، لیکن اس کا جواب انہوں نے انگریزی میں ارسال فرمایا۔ جواب الجواب میں جوشؔ نے انہیں لکھا: ''جناب والا' میں نے تو آپ کو اپنا مادری زبان میں خط لکھا تھا ، لیکن آپ نے اس کا جواب اپنی پدری زبان میں تحریر فرمایا ہے ۔''
  9. فرحان محمد خان

    ساغر صدیقی چھپائے دل میں غموں کا جہان بیٹھے ہیں - ساغر صدیقی

    چھپائے دل میں غموں کا جہان بیٹھے ہیں تمہاری بزم میں ہم بے زبان بیٹھے ہیں یہ اور بات کہ منزل پہ ہم پہنچ نہ سکے مگر یہ کم ہے کہ راہوں کو چھان بیٹھے ہیں فغاں ہے، درد ہے، سوز و فراق و داغ و الم ابھی تو گھر میں بہت مہربان بیٹھے ہیں اب اور گردشِ تقدیر کیا ستائے گی لٹا کے عشق میں نام و نشان بیٹھے...
  10. فرحان محمد خان

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    بندگی میں بھی وہ آزادہ و خودبیں ہیں، کہ ہم الٹے پھر آئے، درِ کعبہ اگر وا نہ ہوا غالب
  11. فرحان محمد خان

    ہادیہ روٹی

    ہادیہ روٹی
  12. فرحان محمد خان

    پنج رُکن اسلام دے ، تے چھیواں فریدا ٹُک % جے لبھے نہ چھیواں، تے پنجے ای جاندے مُک بابا فرید

    پنج رُکن اسلام دے ، تے چھیواں فریدا ٹُک % جے لبھے نہ چھیواں، تے پنجے ای جاندے مُک بابا فرید
  13. فرحان محمد خان

    عدم جام شرمائے، صراحی کو پسینہ آگیا - عبد الحمید عدم

    جام شرمائے، صراحی کو پسینہ آگیا آپ کو بھی بات کرنے کا قرینہ آگیا آ ترے ایمان کو پھولوں کے رس میں غسل دوں محتسب! برسات کا رنگیں مہینہ آگیا مڑ کے دیکھا تھا کہ دریا ایک قطرہ بن گیا آنکھ جھپکی تھی کہ ساحل پر سفینہ آگیا ہائے اُن مخمور آنکھوں کی پشیمانی کا حسن میں نے یہ سمجھا بہاروں کو پسینہ آگیا...
  14. فرحان محمد خان

    انا للہ وانا الیہ راجعون۔

    انا للہ وانا الیہ راجعون۔
  15. فرحان محمد خان

    کہتی ہے نگاہِ آفریں کچھ - ثروت حسین

    کہتی ہے نگاہِ آفریں کچھ پھول اتنے کہ سوجھتا نہیں کچھ بادل جھک آئے آئینے پر بدلی بدلی سی ہے زمیں کچھ اس کی ہی قبا سے ملتی جلتی دیوارِ گلاب و یاسمیں کچھ دیتا ہے سراغ فصلِ گُل کا فوارۂ سحرِ نیلمیں کچھ کھلتا نہیں بھید روشنی کا جلتا ہے قریب ہی کہیں کچھ نظریں تو اٹھاؤ، مجھ کو دیکھو تم بھی تو کہو...
  16. فرحان محمد خان

    آدمی کی محنتوں کو رائیگاں سمجھا تھا میں - ثروت حسین

    آدمی کی محنتوں کو رائیگاں سمجھا تھا میں زندگی کو صرف تمثالِ خزاں سمجھا تھا میں ارضِ اسفل کی بہاریں اور انسانوں کے گھر یہ کرہ من جملۂ سیّارگاں سمجھا تھا میں ایک ہے سب کی مسافت، ایک ہے سب کا سفر منتشر لوگوں کو کیوں بے کارواں سمجھا تھا میں کچھ تو موسم کا فسوں تھا اور کچھ وہ راستا ہر شجر کو ہم...
  17. فرحان محمد خان

    قمر جلالوی حُسن کب عشق کا ممنونِ وفا ہوتا ہے - استاد قمر جلالوی

    حُسن کب عشق کا ممنونِ وفا ہوتا ہے لاکھ پروانہ مرے شمع پہ، کیا ہوتا ہے شغل صیّاد یہی صبح و مسا ہوتا ہے قید ہوتا ہے کوئی، کوئی رِہا ہوتا ہے جب پتا چلتا ہے خوشبو کی وفا داری کا پھول جس وقت گلستاں سے جدا ہوتا ہے ضبط کرتا ہوں تو گھٹتا ہے قفس میں مرا دم آہ کرتا ہوں تو صیّاد خفا ہوتا ہے خون ہوتا ہے...
  18. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر تضمینات بر کلام حضرت رضا بریلوی - سید نصیر الدین نصیر

    کس کے جلوے کی جھلک ہے ، یہ اجالا کیا ہے دل کہ آنگن میں یہ اک چاند سا اترا کیا ہے موجِ زن آنکھوں میں یہ نور کا دریا کیا ہے ماجرا کیا ہےیہ آخر مُعَمَّا کیا ہے کس کے جلوے کی جھلک ہے، یہ اجالا کیا ہے ہر طرف دیدہِ حیرت زدہ تکتا کیا ہے زائرِ گنبدِ خضٰری ! تجھے اب فکر ہے کیا سامنے وہ بھی ہیں...
Top