جی، اس فقیر کے بھی یہی عرض کیا ہے، کہ جہاں ضرورت ہے انگریزی، لاطینی، یونانی، چینی، کے الفاظ لائیے۔ اس میں قباحت بھی کیا ہے۔ ذریعۂ تعلیم میں عملی طور پر کوئی تبدیلی آتی ہے تو وہ کئی متسلسل تبدیلیوں کی پیش خیمہ ہو گی۔
نہایت احترام کے ساتھ عرض ہے:
میں نہیں سمجھتا کہ یہاں ان دو نکات پر کوئی کسی الجھن یا خوف کا شکار ہے۔ اور یہ بھی درست ہے کہ انگریزی کے الفاظ لانا کچھ ایسا برا بھی نہیں۔
ہاں البتہ ۔۔۔ یہ "نجات کی راہ" والی بات ذرا مشکل ہے کہ حلق سے اترے۔
"اردو سے خائف" درست معنی ہے۔
انگریزی میری بہت اچھی نہیں تاہم وہ لوگ فوبیا خوف کے معانی میں لاتے ہیں۔ مثلاً بلندی سے ڈرنا، پانی سے ڈرنا وغیرہ؛ ان کے لئے باقاعدہ مرکبات موجود ہیں۔ انگریزی والے کوئی دوست بہتر بتا سکیں گے۔
میں نے فیس بک پر بھی دیکھ لیا۔ اپنے اشعار پر بار بار نظرِ ثانی کرتے رہنا اچھا ہوتا ہے، کسی وقت کوئی بہت عمدہ ترمیم بھی ہو سکتی ہے۔
خوش رہئے۔ دعاؤں کا طالب رہا کرتا ہوں۔