نتائج تلاش

  1. حسان خان

    البانوی قومی آزادی کا صد سالہ جشن

    سالِ گذشتہ ۲۸ نومبر ۲۰۱۲ کو البانیہ، کوسووو اور مقدونیہ میں البانوی آزادی کا صد سالہ جشن منایا گیا تھا۔ یہ ساری تصاویر اُسی جشن کی ہیں۔ البانیہ کے دارالحکومت تیرانا کے مرکزی چوک میں موسیقار فن کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ وسطی تیرانا البانوی پرچموں سے سجا ہوا ہے۔ تیرانا میں جشنِ آزادی کے موقع پر...
  2. حسان خان

    دیکھنا کیا تھا، دکھائی دے رہا ہے کیا مجھے - عزیز لکھنوی

    دیکھنا کیا تھا، دکھائی دے رہا ہے کیا مجھے اب نگاہیں بھی مری دینے لگیں دھوکا مجھے اے نگاہِ شوق، تو نے کر دیا رسوا مجھے اُس نے دیکھا اور اُسی انداز سے دیکھا مجھے موج زن تھا بحرِ ہستی، جب تک آنکھیں بند تھیں اک سرابِ نیستی تھا، ہوش جب آیا مجھے یہ ڈرونی قبر کی منزل، یہ جائے تنگ و تار چھوڑے جاتے ہو...
  3. حسان خان

    ناسخ وصل کی دولت ملی جذبِ دلِ بیتاب سے - امام بخش ناسخ

    وصل کی دولت ملی جذبِ دلِ بیتاب سے کیمیا ہم نے بنائی ہے مگر سیماب سے دن کو رات اُس نے کیا ہے گیسوئے پرتاب سے رات کو دن کر دیا ہے روئے عالمتاب سے اُسترا اُس کے ذقن پر جب پھرا ثابت ہوا دور ہو جاتے ہیں تنکے حلقۂ گرداب سے بے حقیقت کو بلا سے کب ہے دنیا میں گزند عکس تنکے کا بھی بہہ سکتا نہیں سیلاب...
  4. حسان خان

    قائدِ اعظم کے مزار پر - سیماب اکبرآبادی

    قائدِ اعظم کے مزار پر (وفات کے ایک سال بعد) مل رہی ہیں انتہا کی سرحدیں آغاز سے! کون ہے آگاہ مرگ و زندگی کے راز سے حکمراں تھا جو دلوں پر، آج ہے وہ محوِ خواب اقتدار و افتخار و سطوت و اعزاز سے کیا خبر یہ قصر ہے یا قبر جس پر رات دن زندگی اب تک برستی ہے نئے انداز سے کس قدر آزاد ہے مہکی ہوئی رنگیں...
  5. حسان خان

    دل تڑپتا ہے شب و روز برائے کعبہ - تعشق لکھنوی (قصیدہ)

    دل تڑپتا ہے شب و روز برائے کعبہ پھر وہ دن ہو کہ خدا ہم کو دکھائے کعبہ آپ کے شوق کو بس دیکھ لیا واہ خلیل جائے دل سینے میں لازم تھی بنائے کعبہ طوف میں ہوتی ہیں دو کیفیتیں ساتھ حصول سنگِ اسود کے نثار اور فدائے کعبہ جبکہ زد پر ہو نشانہ تو خطا کیا معنی تیر سی عرش پہ جاتی ہے دعائے کعبہ منہ مرا گور...
  6. حسان خان

    ناسخ بساؤں نافۂ مشکِ ختن موبافِ گیسو میں - امام بخش ناسخ

    بساؤں نافۂ مشکِ ختن موبافِ گیسو میں لگاؤں سرمہ تیری خاکِ پا کا چشمِ آہو میں جھکی رہتی ہیں آنکھیں بہرِ سجدہ طاقِ ابرو میں لکھا ہے آیۂ سجدہ مقرر صفحۂ رو میں چمکتا ہے سنہرا رنگ ایسا اُس پری رو کا کہ ہے جزوِ بدن سونے کا تعویذ اُس کے بازو میں ترا کوچہ وہ گلشن ہے کہ جب اُس کا خیال آیا زیادہ ہو گئے...
  7. حسان خان

    تو جو اس وصف سے منسوب ہوا، خوب ہوا - جارج پیش شورؔ (مسیحی شاعری)

    تو جو اس وصف سے منسوب ہوا، خوب ہوا یعنی فرزندِ خدا خوب ہوا، خوب ہوا دونوں عالم کا تو ہی شافع ہے اے میرے مسیح طالبوں کا تو ہی مطلوب ہوا، خوب ہوا حشر میں فخر نہ کیونکر ہو تری امت کو جان دینا تجھے مرغوب ہوا، خوب ہوا کوئی کونین میں نوری نہ ہوا تیرے سوا جلوۂ حق سے خوش اسلوب ہوا، خوب ہوا جان دینے...
  8. حسان خان

    باکو (جمہوریۂ آذربائجان) میں انتخابی سرگرمیاں

    جمہوریۂ آذربائجان میں اگلے مہینے اکتوبر کی نویں تاریخ کو صدارتی انتخابات منعقد ہوں گے جس سلسلے میں آج کل ریاست میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ ویسے تو اس بار دس مختلف امیدوار صدارتی دوڑ میں حصہ لیں گے، لیکن ملی شوریٰ جماعت کی جانب سے نامزد کردہ جمیل حسن‌لی ہی ایک ایسے امیدوار ہیں جو پچھلے دس...
  9. حسان خان

    جب نہ ساتھی ہو کوئی بگڑی ہوئی تقدیر کا - فاضل کشمیری

    جب نہ ساتھی ہو کوئی بگڑی ہوئی تقدیر کا اے دلِ مایوس دامن تھام لے تدبیر کا واہ کیا کہنا تری ترچھی نظر کے تیر کا حوصلہ مر مر کے پورا ہو گیا نخچیر کا کر رہا ہوں اس لیے میں کعبۂ دل کا طواف عکس ہے اِس آئینے میں آپ کی تصویر کا تیرے در کی خاک دنیا میں میسر ہو جسے جیتے جی طالب نہ ہو وہ پھر کبھی اکسیر...
  10. حسان خان

    ہیں وہ آمادہ مرے لاشے پہ آنے کے لیے - تعشق لکھنوی

    ہیں وہ آمادہ مرے لاشے پہ آنے کے لیے کیا کریں شرم و حیا مانع ہے جانے کے لیے لو نکیرین آئے تربت میں ستانے کے لیے کیا بلایا تھا ہمیں باتیں سنانے کے لیے موسمِ گل ہو گیا آمادہ جانے کے لیے اور جگہ ڈھونڈا کیے ہم آشیانے کے لیے خاک اڑا رکھی ہے کیوں [اے] چرخ اٹھانے کے لیے نقشِ پا ہیں ہم تو خود بیٹھے...
  11. حسان خان

    تری گلی سے پریشان و اشک بار آئے - تعشق لکھنوی (غزل)

    تری گلی سے پریشان و اشک بار آئے لحد میں ہم دلِ بیمار کو اتار آئے کبھی نہ ہوش میں ہم اے خیالِ یار آئے کسی کے در پہ گئے جب اُسے پکار آئے بنی ہے کیا دلِ بیتاب پر خدا جانے کچھ آج اشک بھی آنکھوں سے بے قرار آئے کمالِ عشق میں وہ اعتبار لے گئے ہم عدم میں غل ہے کہ یکتائے روزگار آئے ہماری خاک پڑی ہے...
  12. حسان خان

    کربلا میں جا کے دنیا کا گلہ جاتا رہا - تعشق لکھنوی (سلام)

    کربلا میں جا کے دنیا کا گلہ جاتا رہا سیرِ گلزارِ جناں کا حوصلہ جاتا رہا دل کو چین آتا ہے رونے سے غمِ شبیر میں ایک آنسو کیا گرا ایک آبلہ جاتا رہا بیڑیاں اتریں تو عابد کو ہوا اس کا ملال محنت و اندوہ و غم کا سلسلہ جاتا رہا کہتے تھے عابد ہزار افسوس اے واماندگی ہم اکیلے رہ گئے سب قافلہ جاتا رہا...
  13. حسان خان

    درِ علی پہ سر اس خاکسار کا پہنچا - تعشق لکھنوی (سلام)

    درِ علی پہ سر اس خاکسار کا پہنچا دماغ عرش پہ مشتِ غبار کا پہنچا عطا ہو ساغرِ کوثر لبالب اے ساقی کہ دم لبوں پہ ترے بادہ خوار کا پہنچا ادھر جواں ہوئے اکبر ادھر اجل آئی پیام ساتھ خزان و بہار کا پہنچا کہاں یہ نشۂ غفلت لحد میں او غافل بہت قریب زمانہ اتار کا پہنچا نجف میں، ماریہ میں، طوس میں،...
  14. حسان خان

    دل کو میرے خُمِ خُمخانہ بنایا ہوتا - نظام الدولہ نواب محمد مردان علی خان

    دل کو میرے خُمِ خُمخانہ بنایا ہوتا کاسۂ سر کو بھی پیمانہ بنایا ہوتا ہوں فقط عقل کی افراط سے ششدر یا رب اس سے بہتر تھا کہ دیوانہ بنایا ہوتا کاش ہوتیں صدفِ دُر مری چشمِ گریاں دانۂ اشک کو دُردانہ بنایا ہوتا گر سلیماں کا حشم مجھ کو دیا تھا تو نے خانۂ دل کو پری خانہ بنایا ہوتا آتشِ غم سے جلانا ہی...
  15. حسان خان

    بوسنیائی شہر 'تراونِک' ایک پولِش عکاس کی نظروں سے

    دارالحکومت سرائیوو سے نوے کلو میٹر دور واقع اور محض ستائیس ہزار نفور پر مشتمل یہ خوبصورت شہر ۱۶۹۷ء سے ۱۸۵۰ء تک عثمانی بوسنیا کا دارالحکومت رہا ہے۔ (موجودہ پولینڈ میں تقریباً ہزار سال قبل 'لخ' نامی ایک قوم آباد تھی جنہیں موجودہ پولِش لوگوں کا جد مانا جاتا ہے۔ عثمانی جب ہنگری اور یوکرائن کے لوگوں...
  16. حسان خان

    گرجستانی راہب کی اعجاب انگیز زندگی

    مغربی گرجستان (جارجیا) کے بالکل دور دراز حصے میں ایک راہب چالیس میٹر لمبے چونے کے ستون پر زندگی بسر کرتا ہے۔ کاتسخی نامی یہ ستون پندرہویں صدی عیسوی تک مسیحی راہبوں کی آماجگاہ بنی رہی تھی جو دنیاوی وسوسوں سے دور ہو کر یہاں عبادت کی غرض سے زندگی گزارتے تھے۔ عثمانی سلطنت کے قبضے کے بعد یہ رسم ختم...
  17. حسان خان

    نہاں جب ہوا ماہِ کامل ہمارا - تعشق لکھنوی

    نہاں جب ہوا ماہِ کامل ہمارا تڑپتا رہا دیر تک دل ہمارا صد افسوس قاتل نے اتنا نہ دیکھا کہ کیوں کر تڑپتا ہے بسمل ہمارا نہ چونکے حضور آپ سوتے تھے غافل پکارا کیا رات بھر دل ہمارا کہاں پر کنارہ کیا چشمِ تر نے جنازہ چلا سوئے ساحل ہمارا نہ تھی آس پھرنے کی جو اُس گلی سے گلے مل کے رخصت ہوا دل ہمارا...
  18. حسان خان

    جوش شاعروں کا منشور - جوش ملیح آبادی

    خاطر کا پیچ و تاب بھلاتے رہیں گے ہم نوعِ بشر کی زلف بناتے رہیں گے ہم احباب ہی کا ساتھ نہ دیں گے، خدا گواہ اغیار کا بھی ہات بٹاتے رہیں گے ہم بھولے سے بھی دَغا نہ کریں گے کسی کے ساتھ اور خود ہر اک فریب میں آتے رہیں گے ہم سارا جہاں جو بر سرِ شر ہے تو کیا ہوا سارے جہاں کی خیر مناتے رہیں گے ہم...
  19. حسان خان

    عثمانی روح کا حامل بوسنیائی شہر 'موستار'۔۔

    ستاری موست۔۔ یہ پُل سولہویں صدی عیسوی میں تعمیر ہوا تھا اور اس شہر کی سب سے مشہور و ممیز عمارت ہے۔ دورانِ جنگ کروٹ فوج نے اسے 'عثمانیوں کی نشانی' ہونے کی وجہ سے ڈائنامائٹ سے اڑا دیا تھا۔ ۲۰۰۴ء میں اس کی دوبارہ تعمیر ہوئی ہے۔ حوالہ: http://en.wikipedia.org/wiki/Stari_Most ایک...
  20. حسان خان

    محمد پاشا سوکولووِچ پُل: عثمانی بوسنیا کی بہترین یادگار

    عثمانی دور کی اہم ترین یادگاروں میں سے ایک یہ پُل سولہویں صدی عیسوی میں اسی علاقے سے تعلق رکھنے والے عثمانی وزیرِ اعظم محمد پاشا سوکولووِچ کے حکم سے تعمیر کیا گیا تھا۔ ۲۰۰۷ء میں یونیسکو کی جانب سے اس پل کا نام میراثِ جہانی کی فہرست میں بھی شامل ہو چکا ہے۔ جس قصبے میں یہ پل واقع ہے وہ جنگ سے قبل...
Top