نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    مصحفی کپڑے بدل کے آئے تھے آگ مجھے لگا گئے ۔ غلام ہمدانی مصحفی

    کپڑے بدل کے آئے تھے، آگ مجھے لگا گئے اپنے لباسِ سرخ کی، مجھ کو بھڑک دکھا گئے بیٹھے ادا سے ایک پل، ناز سے اٹھے پھر سنبھل پہلو چرا گئے نکل، جی ہی مرا جلا گئے رکھتے ہی در سے پا بروں، لے گئے صبر اور سکوں فتنۂ خفتہ تھا جنوں، پھر وہ اسے جگا گئے مجھ کو تو کام کچھ نہ تھا، گو کہ وہ تھے پری لقا...
  2. فرخ منظور

    مصحفی چھریاں چلیں شب دل و جگر پر ۔ غلام ہمدانی مصحفی

    چھریاں چلیں شب دل و جگر پر لعنت ہے اس آہِ بے اثر پر بالوں نے ترے بلا دکھا دی جب کھل کے وہ آ رہی کمر پر نامے کو مرے چھپا رکھے گا تھا یہ تو گماں نہ نامہ بر پر پھرتے ہیں جھروکوں کے تلے شاہ اس کو ہیں امید یک نظر پر کیا جاگا ہے یہ بھی ہجر کی شب زردی سی ہے کیوں رخِ قمر پر پھر غیرتِ عشق...
  3. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    اُن کے گجروں کی جب زیارت کی آنکھ میں موتیا اتر آیا (جولائی ایلیا)
  4. فرخ منظور

    املا نامہ (طبع ثانی) ۔ مرتبہ ڈاکٹر گوپی چند نارنگ

    اردو املا از رشید حسن خان ڈاؤنلوڈ کریں۔
  5. فرخ منظور

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    مثلِ پتنگ اڑتی پھروں ہوں فلک پہ میں یہ بھول کر کہ ڈور کسی اور ہاتھ ہے (ردا خان)
  6. فرخ منظور

    نصرت فتح علی آج رنگ ہے ری (قوّالی) ۔ نصرت فتح علی خاں

    آج رنگ ہے ری (قوّالی) ۔ نصرت فتح علی خاں
  7. فرخ منظور

    نصرت فتح علی حضرت خواجہ سنگ کھیلیے دھمال (قوالی) ۔ نصرت فتح علی خاں

    حضرت خواجہ سنگ کھیلیے دھمال قوالی نصرت فتح علی خاں
  8. فرخ منظور

    میں نے لاکھوں کے بول سہے، ستم گر تیرے لیے (ٹھمری) ۔ نرملا دیوی

    میں نے لاکھوں کے بول سہے، ستم گر تیرے لیے (ٹھمری) فنکارہ: نرملا دیوی ٭ نرملا دیوی مشہور اداکار گووندہ کی والدہ تھیں
  9. فرخ منظور

    عدم ساقی شراب لا کہ طبیعت اداس ہے

    مکمل غزل ساقی شراب لا کہ طبیعت اداس ہے مطرب رباب اٹھا کہ طبیعت اداس ہے رک رک کے ساز چھیڑ کہ دل مطمئن نہیں تھم تھم کے مے پلا کہ طبیعت اداس ہے چبھتی ہے قلب و جاں میں ستاروں کی روشنی اے چاند ڈوب جا کہ طبیعت اداس ہے مجھ سے نظر نہ پھیر کہ برہم ہے زندگی مجھ سے نظر ملا کہ طبیعت اداس ہے...
  10. فرخ منظور

    ساغر صدیقی مِٹ گئیں روشنی میں تحریریں ۔ ساغر صدیقی

    مِٹ گئیں روشنی میں تحریریں جل گئیں چاندنی میں تصویریں ہائے وہ تیرے عنبریں گیسُو لے اُڑے زندگی کی تفسیریں سُرخ کنگن کلائیوں میں ہلے ہل گئیں دو جہاں کی تقدیریں رسمِ فرہاد پھر کریں زندہ آؤ پھر پتھروں کے دِل چیریں اے مریضِ الم ! تسلی رکھ چارہ گر کر رہے ہیں تدبیریں ہاں اُچھالو حیات کے ساغر...
  11. فرخ منظور

    فارسی شاعری ہم ہوئے خاک مگر شوقِ بتاں باقی ہے ۔ کلام: شاہ نیاز بریلوی مع منظوم ترجمہ از عثمان قاضی

    رفتم اندر تہِ خاک انسِ بتانم باقیست عشق جانم بر بود آفتِ جانم باقیست منظوم ترجمہ: ہم ہوئے خاک مگر شوقِ بتاں باقی ہے عشق میں جان گئی، آفتِ جاں باقی ہے سرو سامان وجودم شرر عشق بسوخت زیرِ خاکسترِ دل سوزِ نہانم باقیست منظوم ترجمہ: آتشِ عشق نے سب خاک کیا اپنا وجود راکھ کے ڈھیر تلے سوزِ نہاں باقی ہے...
  12. فرخ منظور

    فرخ منظور کی تک بندیاں

    سر و سامانِ وجودم شررِ عشق بسوخت زیرِ خاکسترِ دل سوزِ نہانم باقیست شاہ نیاز احمد بریلوی میرے سارے وجود کا ساماں عشق نے تیرے جلا دیا لیکن خاکستر سے دل میں سوزِ نہاں سا باقی ہے ترجمہ: فرخ منظور
  13. فرخ منظور

    میر دل کی بات کہی نہیں جاتی چپکے رہنا ٹھانا ہے ۔ میر تقی میر

    دل کی بات کہی نہیں جاتی چپکے رہنا ٹھانا ہے حال اگر ہے ایسا ہی تو جی سے جانا، جانا ہے اس کی نگاہِ تیز ہے میرے دوش و بر پر ان روزوں یعنی دل پہلو میں میرے تیرِستم کا نشانہ ہے دل جو رہے تو پاؤں کو بھی دامن میں ہم کھینچ رکھیں صبح سے لے کر سانجھ تلک اودھر ہی جانا آنا ہے سرخ کبھو آنسو ہیں ہوتے...
  14. فرخ منظور

    غالب کی خودستائی

    غالب کئی اشعار میں خود کو ستاتے بھی تھے۔ :) دھول دھپا اس سراپا ناز کا شیوہ نہیں ہم ہی کر بیٹھے تھے غالب پیش دستی ایک دن کبھی جو یاد بھی آتا ہوں میں تو کہتے ہیں کہ آج بزم میں کچھ فتنہ و فساد نہیں میں نے کہا کہ بزمِ ناز چاہیے غیر سے تہی سُن کے ستم ظریف نے مجھ کو اُٹھا دیا کہ یُوں مزید اشعار یاد...
  15. فرخ منظور

    ذائقے جو روپوش ہو گئے ۔ انتظار حسین

    ذائقے جو روپوش ہو گئے از قلم انتظار حسین عطاء الحق قاسمی نے ایک مرتبہ پھر اپنے کالم میں دلی کے کریم ہوٹل کا ذکر چھیڑا ہے۔ اور پھر اس پر اپنی حیرت کا اظہار کیا ہے کہ اس ہوٹل کے کھانوں میں ایسی کونسی بات ہے کہ پاکستان سے ادھر جانے والے اس ہوٹل کی طرف لپکتے ہیں۔ وہاں سے ہونٹ چاٹتے ہوئے نکلتے ہیں۔...
Top