انتخاب پسند فرمانے کا شکریہ شوکت پرویز صاحب۔
جی بلاشبہ کلام بے حد عمدہ ہے ۔ٹائپو کی نشاندہی کر چکے ہیں صاحب نظم ۔۔انتظامیہ سے کہہ کر درست کروا دیا جاتا ہے ۔:)
انتخاب پسند فرمانے پر شکریہ۔۔۔ :)
لیکن ہمارا آپ کا تعلق اس قدر بھی بے تکلف نہیں کہ آپ براہ راست نام سے مخاطب کریں۔
اُمید ہے آئندہ خیال رکھیں گے ۔ جیتے رہیں
واہ واہ کیا ہی خوبصورت غزل ہے محمداحمد :)
دے گئی مستقل خلش دل کو
آرزو پائمال ہوتے ہوئے
خود سے ہنس کر نہ مل سکے احمدؔ
خوش سخن، خوش خصال ہوتے ہوئے
مقطع تو کمال ہے ۔۔ماشاءاللہ خوب لکھتے ہیں آپ ۔
سلیم کوثر جھلکتے ہیں آپکی شاعری میں ۔۔ :)شاد رہیں اسی طرح لکھتے رہیں ۔
عمدہ غزل ہے محمداحمد ۔:)
حالِ دل کہنا بھی چاہتا ہے یہ دل
اور یہ خفّت اُٹھانی بھی نہیں
غم ہے لیکن روح پر طاری نہیں
شادمانی، شادمانی بھی نہیں
کچھ کچھ اندازہ تھا اس دل کا مجھے
عشق ایسا ناگہانی بھی نہیں
کیا بات ہے۔ داد قبول فرمائیے
حیرت ہے یہ نایاب غزل ہماری نظروں سے کیسے پوشیدہ رہی ۔:)
لاجواب غزل ہے فاتح صاحب، سبھی اشعار بہت اچھے ہیں آخری دو اشعار تو انتہائی خوبصورت ہیں۔
غزل پرانی ضرورہے مگر جب جب پڑھی ہے نئی ہی لگی ہے لہذا پرانی غزل پر نئی نویلی داد قبول کیجیئے۔
رہِ عرفاں میں اک ایسا بھی مقام آتا ہے
ہر یقیں بڑھ کے جہاں وہم و گماں تک پہنچے
اُف وہ کیفیتِ غم، آنکھ جسے دیکھ سکے !
ہائے وہ درد کی لذت جو زباں تک پہنچے
واہ واہ ! کیا ہی لاجواب غزل نذر محفل کی ہے نیرنگ خیال
لائق ستائش ہے آپ کا انتخاب ۔جیتے رہیں :)
عمدہ نظم ہے نیلم بیٹا :)
تاہم جہاں تک ہمیں یاد پڑتا ہے کہ یہ خوبصورت نظم قرۃالعین اعوان نے بھی شریک محفل کی تھی :)
چلیں قند مکرر کا لطف دے گئی آپکی شراکت ۔جیتی رہیں :)
آ گئے ہو تو اِس خرابے میں
اب قدم دیکھ بھال کر رکھنا
عشق کارِ پیمبرانہ ہے
جس کو چھُونا مثال کر رکھنا
کشت کرنا محبتیں اور پھر
خود اُسے پائمال کر رکھنا
واہ بہترین انتخاب ! درج بالا اشعار بہت پسند آئے ۔
شریک محفل کرنے کا شکریہ محمداحمد :)