مجھ کو دیکھنے والے تو کس دھیان میں ہے
آخر کیا مشکل میری پہچان میں ہے
اپنےہجر کے پسِ منظر میں جھانک مجھے
میری سب روداد اِسی عنوان میں ہے
کب سننے دیتی ہے شور سمندر کا
پانی کی اِک بوند جو میرے کان میں ہے
بن سوچے سمجھے تو ثیق نہیں کرتا
کفر وہ شامل جو میرے ایمان میں ہے
ٹانک دو اس میں اِک...