اِمروز دنیا کے تمام مشرقی صحیح الاعتقاد کلیسا مسیحی عیدِ قیامتِ مسیح منا رہے ہیں۔ اِس کے دینی مراسم میں بُزرگ سالوں کے ہمراہ بچّوں نے بھی حصہ لیا ہے۔ باکو میں رہنے والے صحیح الاعتقاد مسیحیوں نے کلیسا میں جمع ہو کر تمام شب دینی مراسم پورے کیے۔
عیدِ قیامہ پیغمبر عیسیٰ (ع) کے مصلوب ہونے کے تین روز...
میگذشت از گُل سخن رویِ تو یاد آمد مرا
حَرف میرفت از چمن کویِ تو یاد آمد مرا
دِی کسی میکرد وصفِ ذوالفقارِ حیدری
تُندیِ شمشیرِ ابرویِ تو یاد آمد مرا
نَکهَتِ سُنبُل شنیدم در چمن رفتم ز هوش
عطرِ زلفِ عنبرینبویِ تو یاد آمد مرا
قصهٔ هاروت را میخواند از مُصحف کسی
رویِ خوب و چشمِ جادویِ تو یاد آمد...
(رباعی)
ای فیضرسانِ عرب و تُرک و عجم
قېلدېن عربی افصحِ اهلِ عالَم
ائتدین فُصَحایِ عجمی عیسیٰدم
بن تُرکزباندان التفات ائیلهمه کم
(محمد فضولی بغدادی)
Еy fеyzrəsani-ərəbü türkü əcəm
Qıldın ərəbi əfsəhi-əhli-aləm
Еtdin füsəhayi-əcəmi İsadəm
Bən türkzəbandan iltifat еyləmə kəm
ترجمہ:
اے عرب و...
[بر مزارِ اقبال]
به خاکِ پاکِ تو آمد غباری از ایران
گُشای چشم و سر از خواب یک زمان بردار
ز خاکِ سعدی و فردوسی آمدم برخیز
پیامِ حافظ آوردهام، بشو بیدار
به دستِ من گلی از بوستانِ مولاناست
به پای خیز که تا بر سرت کنیم نثار
هزار بار مرا آرزویِ دیدن بود
چه میشود که ببینم جمالِ تو یک بار
کنون که...
"لما دخلنا هذه المدينة رآنا أهلها ونحن نصلي مسبلي أيدينا وهم حنفية لا يعرفون مذهب مالك ولا كيفية صلاته، والمختار من مذهبه هو إسبال اليدين. وكان بعضهم يری الروافض بالحجاز والعراق يصلون مسبلي أيديهم، فاتهمونا بمذهبم، وسألونا عن ذلك فأخبرناهم أننا علی مذهب مالك، فلم يقنعوا بذلك منا واستقرت التهمة...
ایران میں ہر سال ایرانی-افغان سالِ نو کے ماہِ اول فروردین کے تیرہویں روز 'سیزدہ بِدَر' نامی ایامِ نوروز کا اختتامی جشن منایا جاتا ہے۔ اِس روز مرسوم یہ ہے کہ مردُم اہل و عیال کے ساتھ تفریح کی غَرَض سے باغوں اور بوستانوں کا رُخ کرتے ہیں۔ اِس روز کو ایران میں سرکاری سطح پر 'روزِ طبیعت' کے نام سے...
چِترالی مصنّف میرزا محمد غُفران نے ۱۹۱۹ء میں 'تاریخِ چترار' نامی ایک فارسی کتاب لکھی تھی۔ اُس کتاب کی ابتداء میں جو اُنہوں نے نعتِ رسول نظم کی تھی، یہ ابیات اُسی میں سے ہیں۔
"ابوبکر وی را نخستین یار
که جان را بر او کرده دایم نثار
به صدقِ ارادت برآورده نام
بدو منصبِ صدق گشته تمام
شهِ صادقان...
ای ساربان آهسته رو کآرامِ جانم میرود
وآن دل که با خود داشتم با دلسِتانم میرود
من ماندهام مهجور از او، بیچاره و رنجور از او
گویی که نیشی دور از او در استخوانم میرود
گفتم: به نیرنگ و فسون پنهان کنم ریشِ درون
پنهان نمیمانَد که خون بر آستانم میرود
محمل بِدار ای ساروان، تُندی مکن با کاروان
کز...
متن:
بلبلنوایِ من بیا
ای گلقبایِ من بیا
چنگی بزن بر جان و دل
ای همصدایِ من بیا
نورِ دلی، نورِ نظر
در تلخیِ عمرم شکر
با فرقتت هر دم مزن بر من شرر
آبِ بقای من بیا
بلبلنوایِ من بیا
ای گلقبایِ من بیا
چنگی بزن بر جان و دل
ای همصدایِ من بیا
بر شامِ من چون اختری
خوشجلوهتر از زیوری
الماسِ من...
خیلِ گردشگرانِ نوروزی در مقبرةالشعرایِ تبریز
تبریز میں واقع مقبرۃ الشعراء چار سو سے زیادہ خُرد و کلاں شاعروں کا مدفن ہے، جن میں سے چند اہم تر نام یہ ہیں: اسدی طوسی، خاقانی شروانی، شہریار تبریزی، ظہیر فاریابی، قطران تبریزی، مغربی تبریزی، ہُمام تبریزی، انوری ابیوَردی، مجیرالدین بَیلَقانی و...
قزوین صفوی حکومت کے دوران ۵۷ سال تک مملکتِ ایران کا پایتخت رہا تھا، اور اِسی وجہ سے یہاں کئی تاریخی اماکن و عمارات موجود ہیں۔ قزوین کو ایرانی خطّاطی کا دارالحکومت کہا جاتا ہے۔ یہاں پر کارواں سرائے سعدالسلطنہ، میمون قلعہ، حمامِ قجر، آب انبارِ سردار، پیغمبریہ، کاخِ چہل ستون، امام زادہ حسین،...
ابھی ایک ایرانی اخبار کے توسط سے معلوم ہوا ہے کہ ایرانی دارالحکومت تہران میں بانیِ پاکستان محمد علی جناح کے نام سے موسوم ایک بزرگ راہ، یعنی شاہراہ، موجود ہے۔ یہ شاہراہ ایران کے غربی حصے میں واقع ہے، اور میدانِ آزادی سے شروع ہو کر تہرانی محلّے صادقیہ کے میدانِ فَلَکۂ دوم پر جا کر ختم ہوتی ہے۔...
'کاخِ گلستان' زَندی اور قاجاری دور سے تعلق رکھنے والوں کاخوں میں سے ایک ہے جو شہرِ تہران کے مرکز میں واقع ہے۔ تقریباً ۴۴۰ سال قدیم یہ کاخ ایران کا ایک منفرد ترین تاریخی مجموعہ ہے۔ یونیسکو کاخِ گلستان کو عالمی میراث کی فہرست میں شامل کر چکا ہے۔
عکاس: عبداللہ حیدری
تاریخ: ۱ فروردین ۱۳۹۶هش/۲۱ مارچ...