بلاعنوان
(عقیل ملک)
حرفِ ناروا کا شور کانوں پر اترتا ہے
تو دل کے لوتھڑے سے
خون رِستے رِستے پلکوں پر ٹھہر تا ہے
گلیمِ دردگدلائے ہوئے موسم کی انگلی تھام کر
ریڑھی لگانے والے بوڑھے کی
اناری بیٹیوں کے جسم پر ترچھی لکیریں سی بناتا ہے
تو آنکھیں درد چنتی ہیں!
روپہلی صبح کی معصوم کرنوں کی کہانی میں
وہ...