نتائج تلاش

  1. کاشفی

    سینے میں جلن آنکھوں میں طوفان سا کیوں ہے - پروفیسر شہریار

    غزل (شہریار) سینے میں جلن آنکھوں میں طوفان سا کیوں ہے اِس شہر میں ہر شخص پریشان سا کیوں ہے دِل ہے تو دھَڑکنے کا بہانہ کوئی ڈھونڈے پتھر کی طرح بے حِس و بے جان سا کیوں ہے !تنہائی کی یہ کون سی منزل ہے رفیقو تا حدِ نظر ایک بیابان سا کیوں ہے ہم نے تو کوئی بات نکالی نہیں غم کی وہ زُود پشیمان ،...
  2. کاشفی

    مجاز تسکینِ دلِ محزوں نہ ہوئی، وہ سعئ کرم فرما بھی گئے ۔ اسرار الحق مجاز

    شکریہ فرخ منظور صاحب خوبصورت غزل شیئر کرنے کے لیئے۔۔ میں نے یہ غزل تلاش کرنے کی کوشش کی تھی لیکن مجھے ملی نہیں۔۔کچھ بھی شیئر کرنے سے پہلے میں تلاش کرتا ہوں۔ اگر پہلے سے موجود نہ ہو تو شیئر کرتا ہوں۔ معذرت خواہ ہوں۔ اگر ممکن ہو سکے تو اس لڑی کو پہلے سے موجود لڑی میں شامل کر دیں۔۔ تھینک یو سخنور صاحب!
  3. کاشفی

    تاسف بانو قدسیہ انتقال فرما گئیں

    "---پھیکا پڑجائیگا جہان سارا گرچہ کردار کم نہیں ہونگے خاک دم ہوگا پھر کہانی میں جب کہانی میں ہم نہیں ہونگے ---" اللہ رب العزت مرحومہ کی مغفرت فرمائے۔آمین اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین
  4. کاشفی

    تاسف بانو قدسیہ انتقال فرما گئیں

    انا للہ و انا الیہ راجعون
  5. کاشفی

    عشق کے شعلے کو بھڑکاؤ کہ کچھ رات کٹے - مخدوم محی الدین

    شکریہ فرخ منظور صاحب! خوش و خرم رہیئے۔۔۔
  6. کاشفی

    مجاز تسکینِ دلِ محزوں نہ ہوئی، وہ سعئ کرم فرما بھی گئے ۔ اسرار الحق مجاز

    انتخاب پسند فرمانے کے لیئے بیحد شکریہ۔ خوش رہیئے۔۔
  7. کاشفی

    حسرت موہانی توڑ کر عہد کرم نا آشنا ہو جائیے- مولانا حسرت موہانی

    غزل (حسرت موہانی) توڑ کر عہد کرم نا آشنا ہو جائیے بندہ پرور جائیے اچھا خفا ہو جائیے راہ میں ملیے کبھی مجھ سے تو از راہِ ستم ہونٹ اپنا کاٹ کر فوراً جدا ہو جائیے جی میں آتا ہے کہ اس شوخِ تغافل کیش سے اب نہ ملیے پھر کبھی اور بے وفا ہو جائیے ہائے ری بے اختیاری یہ تو سب کچھ ہو مگر اس سراپا ناز سے...
  8. کاشفی

    مجاز تسکینِ دلِ محزوں نہ ہوئی، وہ سعئ کرم فرما بھی گئے ۔ اسرار الحق مجاز

    غزل (اسرار الحق مجاز) تسکینِ دلِ محزوں نہ ہوئی، وہ سعئ کرم فرما بھی گئے اس سعیء کرم کو کیا کہیے، بہلا بھی گئے تڑپا بھی گئے
  9. کاشفی

    مجاز تسکینِ دلِ محزوں نہ ہوئی، وہ سعئ کرم فرما بھی گئے ۔ اسرار الحق مجاز

    غزل (اسرار الحق مجاز) تسکینِ دلِ محزوں نہ ہوئی، وہ سعئ کرم فرما بھی گئے اس سعیء کرم کو کیا کہیے، بہلا بھی گئے تڑپا بھی گئے ہم عرضِ وفا بھی کر نہ سکے، کچھ کہہ نہ سکے کچھ سُن نہ سکے یاں ہم نے زباں ہی کھولی تھی، واں آنکھ جھکی شرما بھی گئے آشفتگیء وحشت کی قسم، حیرت کی قسم حسرت کی قسم اب آپ کہیں...
  10. کاشفی

    نصیر الدین نصیر نہ تم آئے شبِ وعدہ، پریشاں رات بھر رکھا

    بہت خوب! اعلیٰ ذوق ہے ماشاء اللہ۔
  11. کاشفی

    دوگانا پاؤں چھو لینے دو پھولوں کو عنایت ہوگی - محمد رفیع اور لتا

    پاؤں چھو لینے دو پھولوں کو عنایت ہوگی، عنایت ہوگی ورنہ ہم کو نہیں ، ان کو بھی شکایت ہوگی
  12. کاشفی

    وارفتگیِِ شوق میں حد سے نہ گزر جا

    اللہ رب العزت آسانی فرمائے اور سچ مچ گلے لگنے کے لیئے صحت و تندرستی عطا فرمائے جلد از جلد ۔ آمین ثم آمین
  13. کاشفی

    دوگانا چاند سے مُکھڑا کیوں شرمایا - آنکھ ملی اور دل گھبرایا - محمد رفیع اور آشا بھوسلے

    چاند سے مُکھڑا کیوں شرمایا - آنکھ ملی اور دل گھبرایا
  14. کاشفی

    دوگانا دو گھڑی وہ جو پاس آ بیٹھے - محمد رفیع اور لتا

    دو گھڑی وہ جو پاس آ بیٹھے
  15. کاشفی

    انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ - نظام رامپوری

    انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ دیکھا جو مجھ کو چھوڑ دیے مسکرا کے ہاتھ
  16. کاشفی

    کبھی ملتے تھے وہ ہم سے زمانہ یاد آتا ہے - نظام رامپوری

    غزل (نظام رامپوری) کبھی ملتے تھے وہ ہم سے زمانہ یاد آتا ہے بدل کر وضع چھپ کر شب کو آنا یاد آتا ہے وہ باتیں بھولی بھولی اور وہ شوخی ناز و غمزہ کی وہ ہنس ہنس کر ترا مجھ کو رُلانا یاد آتا ہے گلے میں ڈال کر بانہیں وہ لب سے لب ملا دینا پھر اپنے ہاتھ سے ساغر پلانا یاد آتا ہے بدلنا کروٹ اور تکیہ مرے...
Top