یہ بہت اہم نکتہ ہے۔ ہر عربی رسم الخط فانٹ کی اصل پہچان اسکے جوڑوں سے ہوتی ہے۔ اشکال کا معاملہ ثانوی ہے۔ ہم جن فانٹس کو آج تک نسخ گردانتے آئے وہ درحقیقت نسخ ہیں ہی نہیں بلکہ نسخ کی سمپلی فائیڈ چار حرفی ورژنز ہیں۔ اسی طرح جمیل نوری نستعلیق کا بیس فانٹ جوہر نستعلیق گو کہ جوڑوں کے مطابق نستعلیق...