نتائج تلاش

  1. ص

    فراز یونہی مر مر کے جئیں، وقت گذارے جائیں

    یونہی مر مر کے جئیں، وقت گذارے جائیں زندگی! ہم ترے ہاتھوں سے نہ مارے جائیں اب زمیں پر کوئی گوتم، نہ محمؐد، نہ مسیحؑ آسمانوں سے نئے لوگ اُتارے جائیں وہ جو موجود نہیں اُس کی مدد چاہتے ہیں وہ جو سُنتا ہی نہیں، اُس کو پکارے جائیں باپ لرزاں ہے کہ پہنچی نہیں بارات اب تک اور ہمجولیاں دُلہن کو...
  2. ص

    حبیب جالب ہم نے سنا تھا صحنِ چمن میں کیف کے بادل چھائے ہیں

    ہم نے سنا تھا صحنِ چمن میں کیف کے بادل چھائے ہیں ہم بھی گئے تھے جی بہلانے، اشک بہا کر آئے ہیں پھول کھِلے تو دل مُرجھائے، شمع جلے تو جان جلے ایک تمہارا غم اپنا کر، کتنے غم اپنائے ہیں ایک سلگتی یاد، چمکتا درد، فروزاں تنہائی پوچھو نہ اس کے شہر سے ہم کیا کیا سوغاتیں لائے ہیں سوئے ہوئے جو درد...
  3. ص

    جگر درد بڑھ کر فغاں نہ ہو جائے

    درد بڑھ کر فغاں نہ ہو جائے یہ زمیں آسماں نہ ہو جائے دل میں ڈوبا ہوا جو نشتر ہے میرے دل کی زباں نہ ہو جائے دل کو لے لیجیے جو لینا ہے پھر یہ سودا گراں نہ ہو جائے آہ کیجے مگر لطیف ترین لب تک آ کر دھواں نہ ہو جائے
  4. ص

    مشتاق عاجز :: زمیں پہ بوجھ تھے، کیا زیرِ آسماں رہتے

    زمیں پہ بوجھ تھے، کیا زیرِ آسماں رہتے یہ کائنات پرائی تھی، ہم کہاں رہتے؟ ہم ایسے بے سروساماں جہانِ امکاں میں ہزار سال بھی رہتے تو بے نشاں رہتے جو ہم لہو کی شہادت بھی پیش کر دیتے جو بدگماں تھے بہ ہر حال بدگماں رہتے کوئی فریبِ وفا ہی میں مبتلا رکھتا تو اُس کے جور و جفا پر بھی شادماں رہتے...
  5. ص

    امجد اسلام امجد ہے کوئی دل بینا، ہے کوئی نظر والا !!!!

    ہے کوئی دل بینا، ہے کوئی نظر والا !!!! وہ چاند کہ روشن تھا سینوں میں نگاہوں میں لگتا ہے اداسی کا اک بڑھتا ہوا ہالہ پوشاکِ تمنا کو آزادی کے خلعت کو افسوس کہ یاروں نے الجھے ہوئے دھاگوں کا اک ڈھیر بنا ڈالا وہ شور ہے لمحوں کا، وہ گھور اندھیرا ہے تصویر نہیں بنتی، آواز نہیں آتی کچھ زور نہیں چلتا،...
  6. ص

    محسن نقوی آج تنہائی نے تھوڑا سا دِلاسہ جو دیا

    آج تنہائی نے تھوڑا سا دِلاسہ جو دیا آج تنہائی نے تھوڑا سا دِلاسہ جو دیا کتنے رُوٹھے ہوئے ساتھی مُجھے یاد آئے ہیں موسمِ وصل کی کِرنوں کا وہ انبوہِ رواں جس کے ہمراہ کسی زُہرہ جبِیں کی ڈولی ایسے اُتری تھی کہ جیسے کوئی آیت اُترے ہِجر کی شام کے بِکھرے ہوئے کاجل کی لکِیر جس نے آنکھوں کے گُلابوں پہ...
  7. ص

    کسی کے لَمس سے پہلے بدن غبار کیا ۔۔۔۔۔۔ رفیق سندیلوی

    کسی کے لَمس سے پہلے بدن غبار کیا پھر اس کے بعد جنوں کی ندی کو پار کیا انہیں بگاڑ دیا جو صفوں کے ربط میں تھیں جو چیزیں بکھری ہوئی تھیں انہیں قطار کیا بنی تھیں پردۂ جاں پر ہزارہا شکلیں خبر نہیں کسے چھوڑا، کسے شمار کیا اندھیری شب میں تغیّر پذیر تھی ہر شے بس ایک جسم ہی تھا جس پہ انحصار کیا...
  8. ص

    شام غربت یہ بتا مجھ کو سحر دور ہے کتنی --- سکندر شیخ مطرب

    شام غربت یہ بتا مجھ کو سحر دور ہے کتنی میری زینبؓ ہے کہاں اور وہ رنجور ہے کتنی آج شہزادیاں، پابستہٴ زنجیر ستم ہیں آزمائش تجھے قدرت بتا منظور ہے کتنی میں نبی زادی ہوں سن لے مجھے دربار یزید آج بھی دیکھ لے طاقت تیری معذور ہے کتنی اے بہن حوصلہ تیرا، تیرے بھائی کی طرح ہے بنت حیدرؓ کو سمجھتے تھے...
  9. ص

    طوافِ شہر ناپُرساں میں اپنا دن گُزرتا ہے --- اسلام عظمیؔ

    طوافِ شہر ناپُرساں میں اپنا دن گُزرتا ہے کہیں دیوار آتی ہے، نہ کوئی دَر نکلتا ہے مگر اِک فاصلہ اوّل سے آخر تک برابر ہے نہ ہم منزل بدلتے ہیں، نہ وہ رَستہ بدلتا ہے ہماری بیشتر باتیں، فقط محدود ہم تک ہیں گُزر جاتی ہے جب اِک عمر، تب یہ بھید کُھلتا ہے بہت موہوم سی آہٹ، بہت مدھم کوئی جذبہ ہمارے...
  10. ص

    آیا نہ ہو گا اس طرح حُسن و شباب ریت پر --- ادیبؔ رائے پوری

    آیا نہ ہو گا اس طرح حُسن و شباب ریت پر گلشنِ فاطمہؓ کے تھے سارے گلاب ریت پر آلِ بتولؓ کے سوا کوئی نہیں کھلا سکا قطرۂ آب کے بغیر اتنے گلاب ریت پر عشق میں کیا بچائیے، عشق میں کیا لٹائیے آلِ نبیؐ نے لکھ دیا سارا نصاب ریت پر جتنے سوال عشق نے، آلِ رسولؐ سے کئے ایک کے بعد اِک دئے، سارے جواب ریت...
  11. ص

    افتخار عارف خزانۂ زر و گوہر پہ خاک ڈال کے رکھ

    خزانۂ زر و گوہر پہ خاک ڈال کے رکھ ہم اہلِ مہر و محبت ہیں، دل نکال کے رکھ ہمیں تو اپنے سمندر کی ریت کافی ہے تُو اپنے چشمۂ بے فیض کو سنبھال کے رکھ ذرا سی دیر کا ہے یہ عروجِ مال و منال ابھی سے ذہن میں سب زاویے زوال کے رکھ یہ بار بار کنارے پہ کِس کو دیکھتا ہے بھنور کے بِیچ کوئی حوصلہ اُچھال کے...
  12. ص

    یہ تاجرانِ دِین ہیں ------ عدیلؔ زیدی

    دُکاندار یہ تاجرانِ دِین ہیں خُدا کے گھر مکِین ہیں ہر اِک خُدا کے گھر پہ ان کو اپنا نام چاہیے خدا کے نام کے عِوض کُل انتظام چاہیے ہر ایک چاہتا ہے یہ مرا خُدا خرید لو نہ کر سکے یہ تم اگر یہ تاجرانِ پیشہ ور کریں گے تم سے یوں خطاب انتقام چاہیے میری کتاب جو کہے وہ ہی نظام چاہیے خُدا کے جتنے رُوپ...
  13. ص

    ایسا بھی تو ہو سکتا ہے-------- عاطف سعید

    ایسا بھی تو ہو سکتا ہے خواب سجانے والی آنکھیں پل بھرمیں بنجر ہو جائیں رستہ تکتے تکتے تھک کر امیدیں پتھر ہو جائیں لب پر اگ آئے خاموشی اور سینے میں حشر بپا ہو لفظوں کی مالا کا دھاگہ بیچ سے جیسے ٹوٹ گیا ہو بھولی بسی ساری باتیں میں بھی شاید یاد بنا لوں بھول کے اپنے دکھڑے سارے ہونٹوں پہ مسکان سجا لوں...
  14. ص

    فراز دوستو! یُوں بھی نہ رکھو خُم و پیمانہ کُھلے

    دوستو! یُوں بھی نہ رکھو خُم و پیمانہ کُھلے چند ہی روز ہوئے ہیں ابھی مئے خانہ کُھلے اِک ذرا رنگ پہ آئے تو سہی جوشِ بہار اِک ذرا ڈھنگ کا موسم ہو تو دیوانہ کُھلے جِس کے ہِجراں میں کتابوں پہ کتابیں لِکھ دیں اُس پہ گر حال ہمارا نہیں کُھلتا، نہ کُھلے ہم تو سچ مُچ کے ہی کِردار سمجھ بیٹھے تھے لوگ...
  15. ص

    یزید نقشۂ جور و جفا بناتا ہے --- غلام محمد قاصرؔ

    یزید نقشۂ جور و جفا بناتا ہے حسینؓ اس میں خطِ کربلا بناتا ہے یزید موسمِ عصیاں کا لاعلاج مرض حسینؓ خاک سے خاکِ شفا بناتا ہے یزید کاخِ کثافت کی ڈولتی بنیاد حسینؓ حُسن کی حیرت سرا بناتا ہے یزید تیز ہواؤں سے جوڑ توڑ میں گُم حسینؓ سر پہ بہن کے رِدا بناتا ہے یزید لکھتا ہے تاریکیوں کو خط دن...
  16. ص

    اختر شیرانی قرار چھِين ليا بے قرار چھوڑ گئے

    قرار چھِين ليا بے قرار چھوڑ گئے بہار لے گئے يادِ بہار چھوڑ گئے ہماری چشمِ حزيں کا خيال کچھ نہ کيا وہ عمر بھر کے لئے اشکبار چھوڑ گئے جسے سمجھتے تھے اپنا وہ اتنی مدّت سے اسی کو آج وہ بيگانہ وار چھوڑ گئے رگوں میں اک طبش دردکار جاگ اٹھی دلوں ميں اک خلشِ انتظار چھوڑ گئے ہوائے شام سے آنے لگی صدائے...
  17. ص

    قتیل شفائی ہم کو تو انتظارِ سحر بھی قبُول ہے

    ہم کو تو انتظارِ سحر بھی قبُول ہے لیکن شبِ فراق! ترا کیا اصُول ہے اے ماہِ نِیم شب! تری رفتار کے نثار یہ چاندنی نہیں ترے قدموں کی دھُول ہے کانٹا ہے وہ، کہ جس نے چمن کو لہُو دیا خُونِ بہار جس نے پِیا ہے، وہ پُھول ہے دیکھا تھا اہلِ دل نے کوئی سروِ نوبہار دامن اُلجھ گیا تو پکارے “ببُول ہے“ جب معتبر...
  18. ص

    مجھ سا جہان میں کوئی نادان بھی نہ ہو ۔۔۔۔ سعدؔاللہ شاہ

    مجھ سا جہان میں کوئی نادان بھی نہ ہو کر کے جو عشق کہتا ہے نقصان بھی نہ ہو کچھ بھی نہیں ہوں میں مگر اتنا ضرور ہے بِن میرے شاید آپ کی پہچان بھی نہ ہو آشفتہ سر جو لوگ ہیں مشکل پسند ہیں مشکل نہ ہو جو کام تو آسان بھی نہ ہو محرومیوں کا ہم نے گلہ تک نہیں کیا لیکن یہ کیا کہ دل میں یہ ارمان بھی نہ ہو...
  19. ص

    خوبصورت قطعات و اشعار

    زخمِ ہنر کو سمجھے ہوئے ہے گلِ ہنر کس شہرِناسپاس میں پیدا کیا مجھے جب حرف ناشناس یہاں لفظ فہم ہیں کیوں ذوقِ شعر دے کر تماشہ کیا مجھے ۔۔۔۔۔۔۔ تجھے بھی شوق نئے تجربات کا ہو گا ہمیں بھی شوق تھا کچھ بخت آزمائی کا ملے تو ایسے رگِ جاں کو جیسے چھو آئے جدا ہوئے تو وہی کرب نارسائی کا ۔۔۔۔۔۔ یہ شرط ہے...
  20. ص

    جمال احسانی ذرا سی بات پہ دل سے بگاڑ آیا ہوں - جمال احسانی

    ذرا سی بات پہ دل سے بگاڑ آیا ہوں بنا بنایا ہوا گھر اجاڑ آیا ہوں وہ انتقام کی آتش تھی میرے سینے میں ملا نہ کوئی تو خود کو پچھاڑ آیا ہوں میں اس جہان کی قسمت بدلنے نکلا تھا اور اپنے ہاتھ کا لکھا ہی پھاڑ آیا ہوں اب اپنے دوسرے پھیرے کے انتظار میں ہوں جہاں جہاں مرے دشمن ہیں تاڑ آیا ہوں میں اُس گلی...
Top