نتائج تلاش

  1. ص

    راحت اندوری سمندر پار ہوتی جا رہی ہے ۔۔۔۔۔۔۔ راحت اندوری

    سمندر پار ہوتی جا رہی ہے دعا، پتوار ہوتی جا رہی ہے دریچے اب کھلے ملنے لگے ہیں فضا ہموار ہوتی جا رہی ہے کئی دن سے میرے اندر کی مسجد خدا بیزار ہوتی جا رہی ہے مسائل، جنگ، خوشبو، رنگ، موسم غزل اخبار ہوتی جا رہی ہے بہت کانٹوں بھری دنیا ہے لیکن گلے کا ہار ہوتی جا رہی ہے کٹی جاتی ہیں سانسوں کی...
  2. ص

    وہ حور نہ تھی بصرہ و بغداد سے آئی ۔۔۔۔۔ توقیر عباس

    وہ حور نہ تھی بصرہ و بغداد سے آئی اک ہجر زدہ یاد تھی، جو یاد سے آئی یہ شور نہیں نوحہ و ماتم کی صدا ہے لگتا ہے ہوا قریۂ برباد سے آئی بھیگی ہوئی آنکھیں ہیں درود اس کے لبوں پر لگتا ہے ابھی اٹھ کے وہ میلاد سے آئی آیا ہے سلیقہ بھی مجھے بے ہنری سے شعروں پہ مجھے داد بھی بیداد سے آئی اشیا کا تحرک...
  3. ص

    سوچتا ہوں کہ اسی قوم کے وارث ہم ہیں ۔۔۔ شورش کاشمیری

    سوچتا ہوں کہ اسی قوم کے وارث ہم ہیں جس نے اولاد پیمبر کا تماشا دیکھا جس نے سادات کے خیموں کی طنابیں توڑیں جس نے لختِ دل حیدر کو تڑپتا دیکھا برسرِ عام سکینہ کی نقابیں الٹیں لشکرِ حیدر کرار کو لٹتا دیکھا اُمِّ کلثوم کے چہرے پہ طمانچے مارے شام میں زنیب و صغریٰ کا تماشا دیکھا شہ کونین کی بیٹی کا...
  4. ص

    سلیم کوثر آوارہ ء شب روٹھ گئے

    آوارہ ء شب روٹھ گئے کیا جانیے ہر آن بدلتی ہوئی دنیا کب دل سے کوئی نقش مٹانے چلی آئے در کھول کے اک تازہ تحیّر کی خبر کا چپکے سے کسی غم کے بہانے چلی آئے کہتے ہیں کہ اب بھی تری پھیلی ہوئی باہیں اک گوشۂ تنہائی میں سمٹی ہوئیں اب تک زنجیرِ مہ و سال میں لپٹی ہوئیں اب تک اب اور کسی چشم پہ وَا تک نہیں...
  5. ص

    احمد ندیم قاسمی بے وفا وقت نہ تیرا ہے، نہ میرا ہو گا

    بے وفا وقت نہ تیرا ہے، نہ میرا ہو گا رات بھی آئے گی، سُورج کا بھی پھیرا ہو گا مَیں تو اس سوچ میں گم ہوں کہ ہنسوں یا رو دوں شب نے لی آخری ہچکی تو سویرا ہو گا تم حقیقت سے جو ڈرتے ہو تو دن کے با وصف بند کر لو اگر آنکھیں تو اندھیرا ہو گا شاید اس دکھ سے اُجڑتی چلی جاتی ہے زمین اب تو انساں کا...
  6. ص

    حسرت موہانی وصل کی بنتی ہیں ان باتوں سے تدبیریں کہیں

    وصل کی بنتی ہیں ان باتوں سے تدبیریں کہیں آرزوئوں سے پھرا کرتی ہیں تقدیریں کہیں بے زبانی ترجمانی شوق بے حد ہو تو ہو ورنہ پیش یار کام آتی ہیں تقریریں کہیں مِٹ رہی ہیں دل سے یادیں روز گارِ عیش کی اب نظر کا ہے کو آئیں گی یہ تصویریں کہیں التفات یار تھا اک خوابِ آغاز وفا سچ ہوا کرتی ہیں ان...
  7. ص

    سودا ہے کوئی سر میں نہ سودائی کا ڈر ہے ----- افضل گوہر

    سودا ہے کوئی سر میں نہ سودائی کا ڈر ہے اس بار مجھے خُود سے شناسائی کا ڈر ہے لے آیا مرا عشق مجھے ایسی گلی میں آوازہ لگاتا ہوں تو رُسوائی کا ڈر ہے دُشمن سے لڑائی کوئی آسان نہیں ہے وہ ساتھ نہ آئے جسے پسپائی کا ڈر ہے رنگوں کے طلسمات نے یوں گھیر لیا ہے منظر سے نکلتا ہوں تو بینائی کا ڈر ہے میں...
  8. ص

    کئی دنوں سے اک آواز مجھ میں گونجتی نہیں ۔۔۔۔۔۔ منور جمیل

    کئی دنوں سے اک آواز مجھ میں گونجتی نہیں کئی دنوں سے کوئی مجھ میں رت جگا نہ ہوا کئی دنوں سے سماعت کی رہگزاروں پر نہ کوئی چاند ہی اترا نہ کوئی پھول کھلا کئی دنوں سے یہ آنکھیں ہیں نیند سے بوجھل کئی دنوں سے ہیں بےنور درد کے چھاگل کئی دنوں سے یہ دن مجھ میں آ کے ڈھلتا ہے کئی دنوں سے کسی...
  9. ص

    جون ایلیا مرا اِک مشورہ ہے اِلتجا نئیں

    مرا اِک مشورہ ہے اِلتجا نئیں تو میرے پاس سے اس وقت جا نئیں کوئی دَم چَین پڑ جاتا مجھے بھی مگر میں خُود سے دَم بھر کو جُدا نئیں میں خُود سے کچھ بھی کیوں منوا رہا ہوں میں یاں اپنی طرف بھیجا ہوا نئیں پتا ہے جانے کس کا، نام میرا مرا کوئی پتا، میرا پتا نئیں سفر درپیش ہے اک بے مسافت مسافت ہو...
  10. ص

    میر جیتے جی کوچۂ دلدار سے جایا نہ گیا

    جیتے جی کوچۂ دلدار سے جایا نہ گیا اُس کی دیوار کا سر سے مرے سایہ نہ گیا کاو کاوِ مژۂ یار و دلِ زار و نِزار گتھ گئے ایسے شتابی کہ چھڑایا نہ گیا وہ تو کل دیر تلک دیکھتا ایدھر کو رہا ہم سے ہی حالِ تباہ اپنا دِکھایا نہ گیا گرم رو راہ فنا کا ہو نہیں سکتا پتنگ اس سے تو شمع نمط سر بھی کٹایا نہ...
  11. ص

    جون ایلیا کوئی گماں بھی نہیں، درمیاں گماں ہے یہی

    کوئی گماں بھی نہیں، درمیاں گماں ہے یہی اسی گماں کو بچا لوں، کہ درمیاں ہے یہی کبھی کبھی جو نہ آؤ نظر، تو سہہ لیں گے نظر سے دُور نہ ہونا، کہ امتحاں ہے یہی میں آسماں کا عجب کچھ لحاظ رکھتا ہوں جو اس زمین کو سہہ لے وہ آسماں ہے یہی یہ ایک لمحہ، جو دریافت کر لیا میں نے وصالِ جاں ہے یہی اور فراقِ...
  12. ص

    چاند تاروں سے بات کیا کرنی ۔۔۔۔ نصیر احمد ناصر

    چاند تاروں سے بات کیا کرنی دن ہے مشکل تو رات کیا کرنی ہم ازل کے غلام ابن غلام شاہ زادی سے بات کیا کرنی ہم نہیں ہیں زمیں کے قابل بھی ہم نے یہ کائنات کیا کرنی چند لمحے سکوں کے مل جائیں عمر بھر کی نجات کیا کرنی جو میسر ہے یار کافی ہے خواہش ممکنات کیا کرنی ایک ناکردہ چھوڑ دیتے ہیں آخری...
  13. ص

    ادا جعفری کوئی سنگ رہ بھی چمک اُٹھا تو ستارہ سحری کہا

    کوئی سنگ رہ بھی چمک اُٹھا تو ستارہ سحری کہا مری رات بھی ترے نام تھی اسے کس نے تیرہ شبی کہا مرے روز و شب بھی عجیب تھے نہ شمار تھا نہ حساب تھا کبھی عمر بھر کی خبر نہ تھی کبھی ایک پل کو صدی کہا مجھے جانتا بھی کوئی نہ تھا مرے بے نیاز ترے سوا نہ شکست دل نہ شکست جاں کہ تری خوشی کو خوشی کہا کوئی...
  14. ص

    یہ داڑھیاں یہ تلک دھاریاں نہیں چلتیں ۔۔۔ کیف بھوپالی

    یہ داڑھیاں یہ تلک دھاریاں نہیں چلتیں ہمارے عہد میں مکاریاں نہیں چلتیں قبیلے والوں کے دِل جوڑئیے مرے سردار سروں کو کاٹ کے سرداریاں نہیں چلتیں بُرا نہ مان اگر یار کُچھ بُرا کہہ دے دِلوں کے کھیل میں خودداریاں نہیں چلتیں چھلک چھلک پڑیں آنکھوں کی گاگریں اکثر سنبھل سنبھل کے یہ پنہاریاں نہیں...
  15. ص

    کیا دیا شیخ حرم نے جُز جہالت ، بول نا - مسعود منور

    کیا دیا شیخ حرم نے جُز جہالت ، بول نا مُلکوں ، مُلکوں کردی رُسوا ساری اُمت بول نا کیا فحاشی اور بدکاری کی لعنت مٹ سکی؟ کون سی اکسیر ہے تیری عبادت ، بول نا کیا عقائد کے فسوں سے ذہن بھی بدلے گئے؟ کم ہوئی کیا حکمرانوں کی خباثت ، بول نا؟ جو تریسٹھ سال میں انصاف دے پائے نہیں اُن ججوں کا عدل کیا ،...
  16. ص

    الزام اسی پر ہے برہنہ بدنی کا - اختر عثمان

    الزام اسی پر ہے برہنہ بدنی کا جس شخص نے آغاز کیا بخیہ زَنی کا خورشید نکالوں گا بہ ہر ضربتِ تیشہ دریا نہیں میعار مری کوہکنی کا توڑوں گا سب اصنامِ غزل کعبہءِ فن میں ورثے میں مجھے اذن ملا بت شکنی کا اک میں ہی نمایاں ہوں سب آشفتہ سروں میں سو حکم ہے میرے لئے گردن زدنی کا ایسے میں بھی عثمان...
  17. ص

    ادا جعفری اچانک دِل رُبا موسم کا دِل آزار ہو جانا

    اچانک دِل رُبا موسم کا دِل آزار ہو جانا دُعا آساں نہیں رہنا سُخن دُشوار ہو جانا تمہیں دیکھیں نگاہیں اور تُم کو ہی نہیں دیکھیں محبت کے سبھی رشتوں کا یوں نادار ہوجانا ابھی تو بے نیازی میں تخاطب کی سی خوشبو تھی ہمیں اچھا لگا تھا درد کا دلدار ہو جانا اگر سچ اتنا ظالم ہے تو ہم سے جھوٹ ہی بولو...
  18. ص

    مصطفیٰ زیدی فسادِ ذات ۔۔۔۔

    دریدہ پَیرہَنی کل بھی تھی اور آج بھی ہے مگر وُہ اور سبب تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ اَور قِصہ ہے یہ رات اور ہے، وہ رات اور تھی ، جس میں ہر ایک اشک میں سارنگیاں سی بجتی تِھیں عجیب لذت ِ نظارہ تھی حجاب کے ساتھ ہر ایک زخم مہکتا تھا ماہتاب کے ساتھ یہی حیات ِ گُریزاں بڑی سہانی تھی نہ تم سے رنج نہ اپنے سے بد...
  19. ص

    تمہاری یاد کی خوشبو، کمال کرتی ہے ۔۔۔۔۔ مسعود منور

    تمہاری یاد کی خوشبو، کمال کرتی ہے خلوصِ دل سے مری دیکھ بھال کرتی ہے مجھے یہ جوڑ کے رکھتی ہے ہجر میں تجھ سے یہ زندگی مرا کتنا خیال کرتی ہے اکیلا گھومنے نکلوں تو راستے کی ہوا تمہارے بارے میں مجھ سے سوال کرتی ہے تمہارے غم میں سسکتی ہوئی یہ تنہائی تمام رات بڑی قیل و قال کرتی ہے توقعات ، مجھے...
  20. ص

    اس نے تراشا ایک نیا عذرِ لنگ پھر --- عزیز نبیل

    اس نے تراشا ایک نیا عذرِ لنگ پھر میں نے بھی یارو چھیڑ دی اک سرد جنگ پھر لایا گیا ہوں پھر سے سرِمقتلِ حیات ہونے لگا بدن سے جدا انگ انگ پھر ثابت ہوا کہ تو بھی نہیں مستقل علاج لگنے لگا ہے روح کے ملبے کو زنگ پھر یوں لامکاں تو اپنا ستارہ کبھی نہ تھا یہ کیا ہوا کہ کٹ گئی اپنی پتنگ پھر پیاسے...
Top