ابن انشاء اور قتیل شفائی
ابن انشاء کا کلام*“انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو“* جس کے لکھنے کے ایک ماہ بعد وہ وفات پاگئے تھے۔
اس کے بعد قتیل شفائی نے غزل لکھی *“یہ کس نے کہا تم کوچ کرو، باتیں نہ بناؤ انشا جی“*،
*ابن انشاء*
انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو، اس شہر ميں جی کو لگانا کيا
وحشی کو سکوں سےکيا مطلب،...