ملے گی شیخ کو جنت ہمیں دوزخ عطا ھو گا

معین الدین

محفلین
ملے گی شیخ کو جنت ھمیں دوزخ عطا ھوگا
بس اتنی بات تھی جسکے لئے محشر بپا ھوگا
بتا دوں عشق میں دیوانہ بن جانے سے کیا ھوگا
وہ بے پردو ملیں گے پردہ دیوانے سے کیا ھوگا
ھمیں معلوم ھے ھم سے سنو محشر میں کیا ھوگا
سب اسکو دیکھتے ھوں گے وہ ھمکو دیکھتا ھوگا
جب ہوں دو دو فرشتے ساتھ تو حِساب کیا ہو گا
کسی نے کُچھ لِکھا ہو گا، کسی نے کُچھ لِکھا ہو گا
جو کھو بیٹھے نماز عشق میں حوش و حواس اپنے
حساب روز محشر ایسے دیوانے سے کیا ھوگا
سمجھتا کیا ھے تو دیوانگانیں عشق کو اے ذاہد
یہ ھو جائیں گے جس جانب اسی جانب خدا ھوگا
جِگر کا ہاتھ ھوگا حشر میں اور آپکا دامن
شکائت ھو کہ شکوہ جو بھی ھوگا برملا ھوگا
جِگر مُرادآبادی
 
Top