مظلوم حبشی
کئی ایک بار وہ آرام باغ میں اِدھر سے اُدھرتک اوراُدھر سے اِدھر تک آیا گیا۔ کئی مرتبہ اس نے شدیدکوشش کی کہ کسی چوبارے کے زینے پر چڑھا جائے لیکن عین قریب پہنچ کر نہ جانے کیا ہوجاتا۔ وہ محسوس کرتا جیسے سبھی اس کی طرف دیکھ رہے ہوں دوکان دار راہ گیر۔ تماش بین اور کسبیاں۔ یہ محسوس کرکے...