نتائج تلاش

  1. ن

    سرِ مکتب سرِ محفل سرِ بازار گزری ہے - راحیل فاروق

    سرِ مکتب سرِ محفل سرِ بازار گزری ہے بہت مصروفیت میں زندگی بیکار گزری ہے جگر جیسے نہ ہو ایسے جگر کے پار گزری ہے نظر انداز سا کر کے نگاہِ یار گزری ہے ہزاروں مرحلوں سے زندگی سرکار گزری ہے کبھی گزری نہ تھی پہلے جو اب کی بار گزری ہے نہاں خانوں میں اتنی روشنی ہوتی نہیں لیکن تمھاری یاد ہی دل سے...
  2. ن

    شرم آلود کہیں دیدۂ غماز نہ ہو - پنڈت جگموہن ناتھ رینا شوق

    شرم آلود کہیں دیدۂ غماز نہ ہو دلبری کا کوئی پہلو نظر انداز نہ ہو دور سے درد بھری ایک صدا آتی ہے میرے ٹوٹے ہوئے دل کی کہیں آواز نہ ہو لذتِ درد کا مہجور سہارا کیوں لیں لُطفِ تنہائی تو جب ہے کوئی دم ساز نہ ہو شُکر صد شُکر کہ اے شوق مرا طائرِ دل بال و پر ہوتے ہوئے مائلِ پرواز نہ ہو مُنتظر بزم ہے...
  3. ن

    کیا الٹ پھیر ہے۔ خواہش پیدا کرنے والا بھی وہی، دور جانے والا بھی وہی اور آخرت کے وعدے میں وہی...

    کیا الٹ پھیر ہے۔ خواہش پیدا کرنے والا بھی وہی، دور جانے والا بھی وہی اور آخرت کے وعدے میں وہی دنیاوی خواہشیں خود عطا کر کے قریب آنے والا بھی وہی! بنیادی طور پر خواہش کا وجود ہی کھوکھلا ہے، ہر دنیاوی خواہش فنا ہو جانے کے خوف کی سپریشن اور آمنیپوٹینس کا احساس ہے۔
  4. ن

    میں کہاں اور عرضِ حال کہاں ۔ رضی اختر شوق

    میں کہاں اور عرضِ حال کہاں وہ کہاں اور مرا خیال کہاں میں ستارہ نہ تم گلاب ہوئے مل رہے ہیں مگر وصال کہاں آگ سوچوں تو خاک لکھتا ہوں متفق لفظ اور خیال کہاں ہے وفا کا صلہ وفا سچ ہے لیکن ایسی کوئی مثال کہاں مجھ کو پامالِ عمر کرتے ہوئے جا رہے ہیں یہ ماہ و سال کہاں پوچھتا ہوں جوازِ کون و مکاں لے...
  5. ن

    عدیم ہاشمی کوئی پتھر کوئی گہر کیوں ہے

    پسندیدگی کا شکریہ۔ سلامت رہیں۔
  6. ن

    عدیم ہاشمی کوئی پتھر کوئی گہر کیوں ہے

    پسندیدگی کا شکریہ۔ آباد رہیں۔
  7. ن

    یقیں کیسے کیسے، گماں کیسے کیسے - محمد رفیع

    یقیں کیسے کیسے، گماں کیسے کیسے ہیں آباد مجھ میں جہاں کیسے کیسے فلک پر ملیں کیسی کیسی زمینیں زمین پر ہوئے آسماں کیسے کیسے ابھر آئے دھرتی پہ کیا کیا جزیرے سمندر ہوئے بے نشاں کیسے کیسے زمانے نے بوئے ہیں صحرا و دریا ترے اور مرے درمیاں کیسے کیسے جوانی سے لبریز مفلس بدن پر اٹھیں وقت کی انگلیاں...
  8. ن

    عدیم ہاشمی کوئی پتھر کوئی گہر کیوں ہے

    کوئی پتھر کوئی گہر کیوں ہے فرق لوگوں میں اس قدر کیوں ہے تو ملا ہے تو یہ خیال آیا زندگی اتنی مختصر کیوں ہے جب تجھے لوٹ کر نہیں آنا منتظر میری چشم تر کیوں ہے اس کی آنکھیں کہیں صدف تو نہیں اس کا ہر اشک ہی گہر کیوں ہے رات پہلے ہی کیوں نہیں ڈھلتی تیرگی شب کی تا سحر کیوں ہے یہ بھی کیسا عذاب دے...
  9. ن

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    کتنا مشکل ہے خود بخود رونا بے خودی سے رہا کرے کوئی (اثر اکبر آبادی)
  10. ن

    اتنا مجبور آدمی کیوں ہے - مقبول نقش

    اتنا مجبور آدمی کیوں ہے اور اگر ہے تو آگہی کیوں ہے ہر نفس نعرۂ خودی کیوں ہے اتنا احساسِ کمتری کیوں ہے تیرگی عجزِ صاحبانِ نظر روشنی تک ہی روشنی کیوں ہے آج ہی تو کسی سے بچھڑے ہیں آج کی رات چاندنی کیوں ہے لوگ کیا جانے کیا سمجھ بیٹھیں نقش سے اتنی بے رخی کیوں ہے مقبول نقش
  11. ن

    منیر نیازی یہ آنکھ کیوں ہے، یہ ہاتھ کیا ہے

    یہ آنکھ کیوں ہے، یہ ہاتھ کیا ہے یہ دن ہے کیا چیز، رات کیا ہے فراقِ خورشید و ماہ کیوں ہے یہ ان کا اور میرا ساتھ کیا ہے گماں ہے کیا اس صنم کدے پر خیالِ مرگ و حیات کیا ہے فُغاں ہے کس کے لیے دلوں میں خروشِ دریائے ذات کیا ہے فلک ہے کیوں قید مستقل میں زمیں پہ حرفِ نجات کیا ہے ہے کون کس کے لیے...
  12. ن

    حفیظ جالندھری وہ سر خوشی دے کہ زندگی کو شباب سے بہرہ یاب کر دے

    وہ سر خوشی دے کہ زندگی کو شباب سے بہرہ یاب کر دے مرے خیالوں میں رنگ بھر دے، مرے لہو کو شراب کر دے حقیقتیں آشکار کر دے، صداقتیں بے حجاب کر دے ہر ایک ذرہ یہ کہہ رہا ہے کہ آ مجھے آفتاب کر دے یہ خواب کیا ہے، یہ زشت کیا ہے، جہاں کی اصلی سرشت کیا ہے؟ بڑا مزا ہو تمام چہرے اگر کوئی بے نقاب کر دے کہو...
  13. ن

    تعارف السلام علیکم

    :ROFLMAO::ROFLMAO:
  14. ن

    تعارف السلام علیکم

    خوش آمدید
  15. ن

    زندگی بہت آسان ہوتی اگر۔ ۔ ۔ ۔

    اگر معاشرتی قید و بند سے آزاد ہوتی۔
Top