اُردو
(اقبال اشہر)
اردو ہے مرا نام میں خسرو کی پہیلی
میں میر کی ہمراز ہوں غالب کی سہیلی
دکن کے ولی نے مجھے گودی میں کھلایا
سودا کے قصیدوں نے میرا حُسن بڑھایا
ہے میر کی عظمت کہ مجھے چلنا سکھایا
میں داغ کے آنگن میں کھلی بن کے چنبیلی
اردو ہے مرا نام میں خسرو کی پہیلی
غالب نے بلندی کا سفر مجھ کو...
غزل
(اقبال اشہر)
سلسلہ ختم ہوا جلنے جلانے والا
اب کوئی خواب نہیں نیند اُڑانے والا
یہ وہ صحرا ہے سمجھائے نہ اگر تو رستہ
خاک ہوجائے یہاں خاک اُڑانے والا
کیا کرے آنکھ جو پتھرانے کی خواہش نہ کرے
خواب ہو جائے اگر خواب دکھانے والا
یاد آتا ہے کہ میں خود سے یہیں بچھڑا تھا
یہی رستہ ہے ترے شہر کو جانے...
غزل
(نوح ناروی - 1879-1962، داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ کے شاگرد)
کوئی نہیں پچھتانے والا
مر جائے مر جانے والا
محفل میں آئے گا کیوں کر
خلوت میں شرمانے والا
میں روکوں لیکن کیا روکوں
جائے گا گھر جانے والا
شکر خدا کا ہم کرتے ہیں
کام آیا کام آنے والا
صبر مرا بےکار نہ جائے
تڑپے وہ تڑپانے والا
اپنا...
امریکی کمپنی کی ایف 16طیارے بھارت میں تیار کرنے کی پیش کش
ئی دہلی: جدید ترین امریکی ایف سولہ طیارے بھارت میں تیار کیے جائیں گے۔ امریکی طیارہ ساز کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے کہا ہے کہ وہ بھارتی فضائیہ کے تعاون سے جدید ترین ایف 16طیارے، ہندوستان میں تیار کرنے کرنے کے لیے پوری طرح آمادہ ہے۔
لاک ہیڈ...
غزل
(انجم لدھیانوی)
وہ جب اپنے لب کھولیں
شہد فضاؤں میں گھولیں
آپ کے بھی ہو جائیں گے ہم
پہلے اپنے تو ہو لیں
دنیا سے کٹ جائیں ہم
اتنا سچ ہی کیوں بولیں
جب جب خود کو قتل کریں
خنجر گنگا میں دھو لیں
اُڑنا ہم سکھلا دیں گے
آپ ذرا سے پر کھولیں
کچھ دن ہلکے گزریں گے
آج کی شب کھل کر رو لیں
دن بھر سورج...
غزل
(انجم لدھیانوی)
خود سے ملنا ملانا بھول گئے
لوگ اپنا ٹھکانا بھول گئے
رنگ ہی سے فریب کھاتے رہیں
خوشبوئیں آزمانا بھول گئے
تیرے جاتے ہی یہ ہوا محسوس
آئینے مُسکرانا بھول گئے
جانے کس حال میں ہیں کیسے ہیں
ہم جنہیں یاد آنا بھول گئے
پار اُتر تو گئے سبھی لیکن
ساحلوں پر خزانہ بھول گئے
دوستی بندگی...
غزل
(شکیل بدایونی)
اس درجہ بد گماں ہیں خلوصِ بشر سے ہم
اپنوں کو دیکھتے ہیں پرائی نظر سے ہم
غنچوں سے پیار کر کے یہ عزت ہمیں ملی
چومے قدم بہار نے گزرے جدھر سے ہم
واللہ تجھ سے ترکِ تعلق کے بعد بھی
اکثر گزر گئے ہیں تری رہگزر سے ہم
صدق و صفائے قلب سے محروم ہے حیات
کرتے ہیں بندگی بھی جہنم کے ڈر سے...
غزل
(شکیل بدایونی)
اے عشق یہ سب دنیا والے بیکار کی باتیں کرتے ہیں
پائل کے غموں کا علم نہیں، جھنکار کی باتیں کرتے ہیں
ہر دل میں چھپا ہے تیر کوئی، ہر پاؤں میں ہے زنجیر کوئی
پوچھے کوئی ان سے غم کے مزے جو پیار کی باتیں کرتے ہیں
الفت کے نئے دیوانوں کو کس طرح سے کوئی سمجھائے
نظروں پہ لگی ہے پابندی،...
غزل
(داغ دہلوی مرحوم و مغفور رحمتہ اللہ علیہ)
لے چلا جان مری روٹھ کے جانا تیرا
ایسے آنے سے تو بہتر تھا نہ آنا تیرا
اپنے دل کو بھی بتاؤں نہ ٹھکانا تیرا
سب نے جانا جو پتا ایک نے جانا تیرا
تو جو اے زلف پریشان رہا کرتی ہے
کس کے اُجڑے ہوئے دل میں ہے ٹھکانا تیرا
آرزو ہی نہ رہی صبحِ وطن کی مجھ کو...
غزل
(راجیش ریڈی)
جانے کتنی اُڑان باقی ہے
اس پرندے میں جان باقی ہے
جتنی بٹنی تھی بٹ چکی یہ زمیں
اب تو بس آسمان باقی ہے
اب وہ دنیا عجیب لگتی ہے
جس میں امن و امان باقی ہے
امتحاں سے گزر کے کیا دیکھا
اک نیا امتحان باقی ہے
سر قلم ہوں گے کل یہاں ان کے
جن کے منہ میں زبان باقی ہے