تعویذ گنڈوں اور جنات وجادو کا علاج

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
اسلام كو نہيں مريِض سحر كو خطرہ ہے، ايك سرٹيفائڈ ميڈيكل پريكٹيشنر كسى كو كينسر كا مريض بتائے، ليكن پاس سے كوئى عطائى كہے كہ ہم نہيں مانتے كسى موئے كينسر كو ، تو خطرہ كس كو ہے كينسر كے مريض كو ، ميڈيسن كے علم كو يا عطائى كو ؟كسى كے انكار سے دين اسلام كو سر مو فرق نہيں پڑتا۔
يہاں بعض افراد عطائى كا كردار ادا كر رہے ہيں ، مذہب كے ماہر نہ سائنس کے بس ذاتى عقل كے گھوڑے سر پٹ دوڑا رہے ہيں۔
كوئى ذاتى طور پر جادو كو نہيں مانتا نہ مانے ليكن كيا اس بات كا انكار كر سكتا ہے كہ دين اسلام كى الہامى تعليمات اس كے متعلق كيا ہيں؟
 

زیک

مسافر
اسلام کو خطرہ نہیں لیکن قران میں اس کے بارے واضع ذکر اور الہامی ثبوتوں سے اختلاف کر کے یا نہ ماننے سے آپ کے ایمان کو ضرور خطرہ ہے
اگر جادو کو نہ ماننے سے ایمان خطرے میں پڑ جاتا ہے تو پھر تو ہزارہا چیزیں ہوں گے جن پر ایمان لائے بغیر مسلمان نہیں ہو سکتے۔
 
اگر جادو کو نہ ماننے سے ایمان خطرے میں پڑ جاتا ہے تو پھر تو ہزارہا چیزیں ہوں گے جن پر ایمان لائے بغیر مسلمان نہیں ہو سکتے۔
میں ہزاروں چیزیں کا ذکر نہیں کر رہا صرف یہ بات کہ رہا ہوں کہ کم از کم جس بات کا ذکر اور تصدیق قران میں ہے اس پر شک کرنا درست نہیں بلکہ کفر ہے، میں مذہب کے بارے اتنا علم نہیں رکھتا لیکن یہ بات یعنی قرانک انفارمیشنز پر یقین تو بنیادی شرط ہے مسلمان ہونے کی
 

عثمان

محفلین
قرآن میں جادو کا ذکر ہے۔
اسے "برحق" کرنے کا ذکر کہیں نہیں ہے۔ یہ صرف لوگوں کی من پسند تفاسیر میں ہے۔ جیسے بت پرستی کا ذکر ہے۔ اور ساتھ ہی اس کی اوقعات سے بھی آگاہی دی گئی ہے۔
 
سادی سی بات ہے۔ مافوق الفطرت کے انکار سے ہر مافوق الفطرت نظریہ کو خطرہ ہے۔ :)
آپ اسلام کو مافوق الفطرت نظریہ قرار دے رہے ہیں ؟ استغفراللہ ، آپ مسلمان ہیں اور مسلمان کی زبان سے یہ بات زیب نہیں دیتی۔ برا لگے تو معذرت
 

مغزل

محفلین
جادو سے کسی کو خدا نہ کرے خطرے کی صورت دیکھنی پڑے ۔۔ پتہ نہیں ہمارے دوست ذاتی علم یا لاعلمی کو علم کب تک گردانتے رہیں گے ۔
اور اس طرح کی لڑیاں بنتی اور مقفل ہوتی رہیں گی۔۔ بس دعا ہے جس کا جیسا خدا ہے اور اس کا ایمان ہے ۔
اس کا خدا اس کا ایمان اس کا نظریہ اسے راستی کی توفیق دے ۔آمین۔
 

ایم اے راجا

محفلین
اسلام کو تو کوئی خطرہ نہیں لیکن یہ کہ جادو برحق ہے اور اس کا ذکر قرآن کریم میں بھی ہے۔
جادو کا وجود بالکل ہے، مگر اسے برحق کہنا درست نہیں، یہ ایک قبیح عمل ہے، جادو حضور اقدس پر بھی کیا گیا تھا، لیکن جادو ایک ایسا عمل ہے جس سے انسان کو ایک خاص اور معین نقصان پہنچ سکتا ہے، لیکن ایک خاص وقت تک، یعنی اگر کوئی کسی کو بیمار کرنے کے لیئے جادو کرے تو وہ بیمار ہوسکتا ہے، لیکن ضروری نہیں کہ وہ اتنی ہی تکلیف میں مبلا رہے جتنی جادوگر چاہتا ہو، اور جادو کا اثر اس شخص پر ایک خاص عرصہ تک رہتا ہے اور اسکے بعد آہستہ آہستہ زائل ہونا شروع ہو جاتا ہے مگر اس پراسیس میں کچھ ماہ یا کئی سال بھی لگ سکتے ہیں، جیسا کہ آگ جنگل کو جلا تو بہت جلدی دیتی ہے مگر جنگل کو دوبارہ بننے پیڑ پودوں کو پھوٹنے میں وقت لگ جاتا ہے۔ اور جادو کا اثر ایک سمندر پار یا سات دریاؤں کے پار بھی نہیں ہوتا۔
رہی بات سائنس کی تو سائنس کوئی ایسا علم نہیں جو کہ گوروں کا ہی ہو، سائنس تو خود اسلام سے نکلا ہوا علم ہے، قرآن نے بے شمار ایسی چیزیں 14 سو سال پہلے ہی بتا دیں تھیں جو سائنس نے آج ڈھونڈیں اور بے شمار ایسی چیزیں اب بھی باقی ہیں جن تک سائنس اب بھی پہنچ نہیں سکی، اگر قرآن کا بغور مطالعہ کیا جائے تو جہازوں کا اڑنا، سمند میں جہاز چلنا، خلا تک اور پھر چاند تک اور مزید آگے تک پہنچ کا قرآن نے پہلے ہی عندیہ دے دیا تھا، اگر آپ نے قرآن، سائنس اینڈ بائیبل پڑھی ہو تو دیکھ لیں، سائنس تو ابھی تک معرا ج کے واقع پر ہی ششوپنج میں مبتلا ہے، کشتی کی ایجاد، اور دوسری بہت سی ایجادات کس نے کیں ، کیا یہ ان ہی مسلمانوں کی نہیں جو جادو پر بھی بھی یقین رکھتے تھے، کیا یورپ میں جادو نہیں، ہندوستان و پاکستان سے بھی زیادہ جادو ٹونا ہے، میں بہت سے انگریزوں کو جانتا ہوں ( دیکھے ہیں) جو یہاں جادو کا علاج کروانے آتے ہیں، اور صحت یاب ھی ہوئے، بھائی، انگریز تو آج یہ تیکنیک سیکھے ہیں لیکن مسلمان سوؤں سال پہلے یہ ایجادات کر چکے تھے۔
سائنس کے مٍفروضے ہر نئے سورج کے ساتھ تبدیل ہوتے ہیں، لیکن اسلام و قرآن کے مفروضے کبھی تبدیل ہوئے؟ قرآن کو جس زمانے میں کھولا جائے گا وہ اس کے مطابق ہو گا، ہم سعودی عرب کے قوانین کی تعریف بھی کرتے ہیں لیکن اس قانون کے نفاذ سے ڈرتے بھی ہیں، کیوں کے ایک چور ہمارے دلوں میں بیٹھا ہے، یورپ کے قانون نے ان کو کیا دیا ہے بیجا آزادی اور رشتوں کی توہین کے علاوہ۔
بھائی جیسا کہ قرآن برحق ہے اور ہر زمانے کے مطابق تو اس کے احوال و تعلیم بھی ایسے ہی ہے، اور قرآن جادو کے بارے میں بہت واضح اشارات دیتا ہے اور اس کا توڑ بھی بتاتا ہے، جو قرآن پر عمل کرے اسے کسی جادو گر یا جادو ک توڑ کرنے والے کے پاس جانے کی کوئی ضرورت نہیں۔
یہ نئی نئی ایجادات بی قرآن اور قرآن کے مالک کی مہربانیاں ہیں، کیونکہ خیر و شر سب اسی کی طرف سے ہے۔
سائنس جادو کو نہیں پہنچ سکتا اگر اس نے جادو کو ڈھونڈ لیا تو ممکن ہے ایسی بہت سی چیزوں تک پہنچ جائے جو انسان کے بس سے باہر ہیں، کیا سائنس نے معلوم کر لیا کہ دل کیسے دھڑکتا ہے اور کیوں بند ہو جاتا ہے، اور اسے دوبارہ نہیں دھڑکایا جا سکتا۔
ایسے ہزاروں سوالات ہیں جو کہ اب تک تشنہ ہیں، لیکن قرآن میں تمام سوالات کا جوب موجود ہے، اسے حکمت سے بھری کتاب کہا گیا ہے اور آپ سمجھ سکتے ہیں کہ حکمت سے بھری کتاب کیا ہوتی ہے، وہ کتاب جس میں ہر سوال اور ہر مسئلہ کا حل موجود ہو، اور پھر فرمایا گیا کہ اسے آسان بنایا گیا ہے، اسے پڑھو اور سمجھو اور اس پر عمل کرو، صحابہ کی جنگیں، انکا تھوڑے عرصہ خلافت میں بڑی بڑی فتوحات کرنا اور بڑے بڑے کام کرنے پر کبھی آپ نے غور کیا کہ کیسے کیئے گئے، ایسے کام جو موجودہ جدید دور کی حکومتیں 50۔ 50 سال میں بھی نہ کر سکیں، یہ سب کیا تھا اس پر غور کیجے گا۔
میں کم علم آدمی ہوں جذبات میں جانے کیا کچھ کہہ گیا اگر کوئی بات بری لگے تو احباب سے معافی کاخواستگار ہوں۔ شکریہ
 

مغزل

محفلین
شکریہ راجہ بھائی ۔ ماشا للللہ
بس ایک وضاحت ہم سب کے لیے کہ ’‘ برحق ‘‘ سے مراد ’’ حق پر ہونا نہیں بلکہ بر مبنیِ حقیقت ہے۔‘‘
یعنی جادو ایک حقیقت ہے ۔۔ خود رسولِ خدا سے ثابت ہے کہ ’’ جادو حقیقت ہے ‘‘ قرآن کی آخری سورتیں ( مُعَوِّذَتَیُن ) اس کی گوا ہ ہیں ۔
اس سے انکار کرنا تو قرآن سے انکار کرنا یعنی ’’ للللہ کے کلام سے انکار کرنا ہے ‘‘ ۔۔ بس دعا ہے کہ اللہ ہم سب کو عقل عطا فرمائے ۔۔آمین
 

شاکر

محفلین
جادو کی حقیقت کے متعلق قرآن کی کئی آیات میں سے صرف ایک آیت مع ترجمہ (از محمد جونا گڑھی) ملاحظہ ہو:

وَاتَّبَعُوا مَا تَتْلُو الشَّيَاطِينُ عَلَىٰ مُلْكِ سُلَيْمَانَ ۖ وَمَا كَفَرَ سُلَيْمَانُ وَلَ۔ٰكِنَّ الشَّيَاطِينَ كَفَرُوا يُعَلِّمُونَ النَّاسَ السِّحْرَ وَمَا أُنزِلَ عَلَى الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ هَارُوتَ وَمَارُوتَ ۚ وَمَا يُعَلِّمَانِ مِنْ أَحَدٍ حَتَّىٰ يَقُولَا إِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلَا تَكْفُرْ ۖ فَيَتَعَلَّمُونَ مِنْهُمَا مَا يُفَرِّقُونَ بِهِ بَيْنَ الْمَرْءِ وَزَوْجِهِ ۚ وَمَا هُم بِضَارِّينَ بِهِ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللَّ۔هِ ۚوَيَتَعَلَّمُونَ مَا يَضُرُّهُمْ وَلَا يَنفَعُهُمْ ۚ وَلَقَدْ عَلِمُوا لَمَنِ اشْتَرَاهُ مَا لَهُ فِي الْآخِرَةِ مِنْ خَلَاقٍ ۚ وَلَبِئْسَ مَا شَرَوْا بِهِ أَنفُسَهُمْ ۚ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ

اور اس چیز کے پیچھے لگ گئے جسے شیاطین (حضرت) سلیمان کی حکومت میں پڑھتے تھے۔ سلیمان نے تو کفر نہ کیا تھا، بلکہ یہ کفر شیطانوں کا تھا، وه لوگوں کو جادو سکھایا کرتے تھے، اور بابل میں ہاروت ماروت دو فرشتوں پرجو اتارا گیا تھا، وه دونوں بھی کسی شخص کو اس وقت تک نہیں سکھاتے تھے جب تک یہ نہ کہہ دیں کہ ہم تو ایک آزمائش ہیں تو کفر نہ کر، پھر لوگ ان سے وه سیکھتے جس سے خاوند وبیوی میں جدائی ڈال دیں اور دراصل وه بغیر اللہ تعالیٰ کی مرضی کے کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے، یہ لوگ وه سیکھتے ہیں جو انہیں نقصان پہنچائے اور نفع نہ پہنچا سکے، اور وه بالیقین جانتے ہیں کہ اس کے لینے والے کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔ اور وه بدترین چیز ہے جس کے بدلے وه اپنے آپ کو فروخت کر رہے ہیں، کاش کہ یہ جانتے ہوتے۔ ”البقرہ: ۱۰۲“


اب اصل مشکل یہ ہے کہ مغربی افکار کا دودھ پی پی کر پروان چڑھنے والے اور اہل مغرب کی فکری اسیری میں مبتلا ہمارے بھائیوں کو اسلام کی ہر وہ چیز دریا برد کرنے لائق نظر آتی ہے، جسے اہل مغرب سن کر ہمارے دقیانوسی عقائد پر ہنس دیں۔ اور دوسری طرف اپنی مرضی کے برعکس مسلم گھرانوں میں پیدا ہو کر قرآن اور اسلام سے رشتہ چھوڑنا بھی ناممکن محسوس ہوتا ہے۔ ایسے بھائیوں کے لئے کوئی ایماندارانہ راستہ ہو سکتا ہے تو وہ یہ کہ قرآن کا مطالعہ کر کے اس پر حقیقی معنوں میں ایمان لے آئیں۔ اور یا پھر کم از کم اسلامی عقائد کی باطل تاویلات سے باز آ جائیں۔ آپ اپنی مرضی کے عقیدہ پر کاربند رہئے لیکن دوسروں کو جب آپ سکھانے آ جاتے ہیں کہ فلاں شے غیر اسلامی، یا فلاں نظریہ مافوق الفطرت ہے تو پھر گفتگو دلائل کے ساتھ کیجئے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
اس بات کا خیال رکھیں کہ یہ موضوع اور یہ زمرہ مطالعہ کتب سے متعلق ہے۔ یہاں مذہبی مباحثہ غیر ضروری ہے۔
 

مغزل

محفلین
یاد رکھئے کہ جادو کو اسلام کے اہم ترین عقائد میں آپ شامل کر رہے ہیں
خدا حافظ
نہیں زکریا بھائی ، جادو کااسلام کے عقائد سے کوئی تعلق نہیں بلکہ اسلام نے اس کی حوصلہ شکنی کی ہے ،
بتانا مقصود ہے کہ جادو حقیقت ہے تبھی تو اسلام نے اس کو برا فعل قرارد دیا ہے ۔۔ والسلام
مزید بحث کی گنجائش نہیں کہ انتباہ بھی آچکا ہے ۔۔ سو تمت بالخیر
 
یاد رکھئے کہ جادو کو اسلام کے اہم ترین عقائد میں آپ شامل کر رہے ہیں

خدا حافظ
ايسا نہيں ہے۔
جادو اثر كرتا ہے ليكن اگر اللہ چاہے تو .... اتنى سى بات ہے
ترجمه آيات :
پھر لوگ ان سے وه سیکھتے جس سے خاوند وبیوی میں جدائی ڈال دیں اور وَمَا هُم بِضَارِّينَ بِهِ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللَّ۔هِ دراصل وه بغیر اللہ تعالیٰ کی مرضی کے کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے، یہ لوگ وه سیکھتے ہیں جو انہیں نقصان پہنچائے اور نفع نہ پہنچا سکے، اور وه بالیقین جانتے ہیں کہ اس کے لینے والے کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔ اور وه بدترین چیز ہے جس کے بدلے وه اپنے آپ کو فروخت کر رہے ہیں، کاش کہ یہ جانتے ہوتے۔
 
یار کیوں جھگڑتے ہو دونوں طرف والے ٹھیک ہیں جو جادو کو مانتے ہیں اور عارف کریم صاحب بھی بالکل درست ہیں۔۔۔۔۔بہرحال چونکہ میں روحانی بابا ہوں اس لیئے میرا ذاتی تجربہ اور مشاہدہ یہ ہے کہ جادو 101 فیصد سائنس ہے اور جنات وغیرہ کا موضوع بہت عمیق ہے اور اس پر کافی ریسرچ کی ضرورت ہے بہرحال میری تحقیق کے مطابق جنات کا وجود ہے لیکن جہاں تک جنات کا انسان پر سوار ہونے کا تعلق ہے وہ مکمل طور پر گپ ہے یہ سب ذہنی اور نفسیاتی بیماریاں ہوتی ہیں جن سے جادوگر اور عامل لوگ پیسہ بٹورتے ہیں اور موقعہ ملنے پر عزت سے کھیلنے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top