الوداعی تقریب تیز سیاہ کافی

La Alma

لائبریرین
یادیں ہمیشہ اپنی جزئیات سمیت ذہن میں راسخ ہوتی ہیں۔ پرانی یادوں سے نئی یادیں کم ہی بن پاتی ہیں۔ کیونکہ وہ ماحول، وقت، حالات، اور عمر کی منزل پہلے جیسی نہیں ہوتی۔ اس لیے عموماً جب بھی مدتوں بعد دو بچھڑے دوست آپس میں ملتے ہیں تو وہ لمحۂ موجود کو نہیں جیتے بلکہ اُسی یاد کی یاد میں وقت بتاتے ہیں۔
مل کر بچھڑنا اور بچھڑ کر ملنا اتنا اہم نہیں ہوتا جتنا اہم دوبارہ ملنے کے بعد پچھلی یادوں کا سلامت رہ جانا ہوتا ہے۔ آپ خوش قسمت ہیں کہ آپ اپنی وہی پرانی یادیں واپس لے کر لوٹے۔
 

ظفری

لائبریرین
"تیز سیاہ کافی" ایک سادہ واقعے کی پردے میں چھپی گہرائی کو نہایت نفاست سے آشکار کرتی ہے۔آپ نے نہ کسی تصنع کا سہارا لیا، نہ جذبات کو زور سے دبایا ۔ بلکہ کردار، مکالمے اور لمحاتی کیفیت کو ایسے سنبھالا جیسے کوئی ماہر مصور ہلکی برش سے منظر اُبھارتا ہے۔ ڈاکٹر زیش اور ماریا کی پہلی ملاقات، نہ صرف خوشگوار ہے بلکہ انسانی تعلقات کی ان کہی گرمی سے بھرپور۔ یہ تحریر نہ صرف یاد کو زندہ کرتی ہے بلکہ قاری کو خود اس یاد کا حصہ بنا دیتی ہے۔یہ تحریر محض ایک واقعہ نہیں، بلکہ انسانی تعلقات، مروّت، پیشہ ورانہ زندگی کے دباؤ، اور مہربانی کے چھوٹے مگر پُراثر لمحات کا بیانیہ ہے۔زبردست ۔۔۔ ظہیراحمدظہیر بھائی ۔
 

سیما علی

لائبریرین
یہ تحریر محض ایک واقعہ نہیں، بلکہ انسانی تعلقات، مروّت، پیشہ ورانہ زندگی کے دباؤ، اور مہربانی کے چھوٹے مگر پُراثر لمحات کا بیانیہ ہے۔
سچ کہا یہ محض ایک واقعہ نہیں! بلکہ انسانی تعلقات،لحاظ،پیشہ ورانہ دباؤ ،اور خلوص و مہربانی کا بیانیہ ہے ۔
سب سے بڑی خوبی کہ پڑھنے والااُس واقعہ
میں شامل ہوجاتا ہے یہی کسی تحریر کی معراج ہے ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت بہترین پڑھتے ہوئے جب انسان کھو جائے تو یہی تحریر کا اصل حسن ہے
بیٹی ہمارے پاس کھڑی پوری بات کہہ گئیں اور ہم نے ایک لفظ نہ سنا ۔آخری جملہ سنا آخر کتنے دن اور یہ ۔۔۔۔۔ محفل کی زندگی ہے کب جان چھوٹے گی اس سے ۔۔۔
ظہیر بھائی بہت عمدہ ایک ایک سطر میں آپ نظر آئے ۔ظاہری خوبصورتی کے ساتھ ساتھ باطنی خوبصورتی پوری آب و تاب سے نظر آئی اکثر لکھنے والے جب اپنی تعریف کرتے ہیں تو خود ستائش گراں گزرتی ہے لیکن آپ اسمِ بامسمیٰ ہیں
بہت بہت شکریہ ، سیما آپا!
آپ ہمیشہ محبت سے پیش آتی ہیں ۔ دعاؤں کے لیے ممنون ہوں ۔ اللہ کریم آپ کی دعائیں قبول فرمائے۔ 🌸
اگر قاری پڑھتے ہوئے تحریر میں ڈوب جائے تو سمجھیے کہ تحریر کامیاب ہے۔ اپنی صاحبزادی تک میری معذرت پہنچا دیجیے۔ :) کہیے کہ بس چند دن اور اردو محفل کو برداشت کرلیں ۔

بھابھی کا برتن ہٹانا پسند آیا یہ تو انکا حق ہے ۔۔۔🤓
جی ہاں ۔ کسی کا دل ٹوٹے یا رہے لیکن برتن توڑ کر پھینک دینا ان کا بنیادی حق ہے۔ :censored:
:D:D:D

اللہ کریم ان کے اور آپ سب خواتین کے یہ حقوق سلامت رکھے۔ آمین
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
یہ ایک بہترین تحریر ہے جس کا انداز بیاں سادہ اور دلچسپ ہے اور جس سبجیکٹ پر لکھی گئی ہے وہ حقیقت کے قریب تر ہے۔ مجھے ہمیشہ خود نوشت سے چھلکنے والی زندگی کی جھلک بہت فیسینیٹ کرتی ہے اور وہ تمام عناصر زندگی کے اس تراشے میں بدرجہ اتم موجود ہیں۔ امید ہے بقیہ تراشے بھی ہم سے شئیر کرتے رہیں گے۔ اس تحریر کا حاصل مطالعہ اگر ایک سطر میں بیان کروں تو یہ ٹھہرا:
بہت شکریہ ، مریم بیٹا! یہ سطریں آپ کو پسند آئیں اور ان کےذریعے آپ کو میرے ماضی میں کچھ دیر جھانکنے کا موقع ملا تو سمجھیے تحریر کا مقصد پورا ہوا۔
ماضی کے کچھ اور تراشے کاٹ رکھے ہیں لیکن محفل کے اس مختصر وقت میں کئی اور کام بھی کرنے کے ہیں ۔ سالگرہ قریب ہے اور اس کے لیے کچھ ہلا گلا اور ہنسنے ہنسانے والی تحریریں لگانا ضروری ہیں۔
خود نوشت تو میں بنیادی طور پر کچھ لوگوں کا ذکر کرنے اور ان کی محبتوں کو محفوظ کرنے کے لیے لکھ رہا ہوں ۔ ان شاء اللہ کسی اور فورم پر شیئر کروں گا۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت خوبصورت اور کسی تصنع سے پاک تحریر۔۔۔
آپ نے بھی اس وقت ایسی باتوں کا اقرار کرنا شروع کیا جب شمعیں گل ہونے لگی ہیں۔
بہت شکریہ ، عبدالرؤف بھائی کہ یہ تحریر آپ کو پسند آئی ۔ نوازش!
کیسی باتوں کا اقرار؟ کچھ سمجھا نہیں ۔ جہاں تک شمع گل ہونے کا تعلق ہے تو ہر شمع بجھنے کے لیے ہی جلتی ہے۔

شاید اردو محفل جیسی شمع کے لیے ہی کوئی شاعر کہہ گیا ہے:
کتنے پروانے جلے راز یہ پانے کے لیے
شمع جلنے کے لیے ہے یا جلانے کے لیے
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت خوبصورت ، زندگی کی حقیقتوں سے روشناس کراتی، آئینے کی مانند تحریر جس میں اپنی ہی شبیہہ نظر آنے لگتی ہے۔
واقعی زندگی ایک حیرت انگیز مگر پیچیدہ سفر ہے، جو جذبات اور حقیقتوں سے بھرپور ہے۔

اس سفر میں کچھ لوگ عارضی ہوتے ہوئے بھی دل میں ہمیشہ کے لیے بس جاتے ہیں، جبکہ کچھ ہمیشہ ساتھ رہ کر بھی اجنبی محسوس ہوتے ہیں۔
وقت، فاصلے اور حالات رشتوں کو بدل دیتے ہیں، مگر کچھ یادیں دل میں ہمیشہ زندہ رہتی ہیں۔
زندگی خواب بھی دیتی ہے اور حقیقتوں کے کٹھن سبق بھی۔
یہ سفر ہمیں سکھاتا ہے کہ ہر ساتھ مستقل نہیں ہوتا، اور ہر جدائی ہمیشہ کی نہیں ہوتی۔
زندگی ساتھ، دھوکہ، سبق اور سکون سب کچھ دیتی ہے —
اور ہم؟ ہم بس سیکھتے جاتے ہیں، اور خاموشی سے آگے بڑھتے رہتے ہیں۔

افففف اللہ ۔۔۔ اس سے زیادہ دیر ہم سنجیدہ نہیں رہ سکتے۔ :biggrin:
ہائیں ، اتنا اچھا اور برمحل تبصرہ کرنے کے بعد ایسی شرگوشی!:unsure:

میں تو سمجھا کہ گل یاسمیں کو اس تحریر کے آئینے میں واقعی اپنی زندگی کے کچھ عکس دکھائی دیے ہیں اور کتنا زبردست تبصرہ کیا ہے ۔
لیکن آخر میں جاتے جاتے آپ نے آئینے کو منہ چڑا دیا ۔
:D:D:D
خوش رہیئے! اللہ کریم ہر مصیبت اور مشکل سے دور رکھے ، سلامت رہیں ! آمین
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ ۔۔ کیا سادگی ہے ، کیا روانی ہے
خوبصورت ترین احساسات کا بر وقت اور برمحل اعتراف
خاموشی کی زبان دو دلوں کے درمیان کیسے بولی جاتی ہے
اس وقت کی داستان جب گھر کچے اور لوگ سچے ہوتے تھے
بہت شکریہ ، باباجی! انتہائی معذرت کہ میں آپ کے اسمِ گرامی سے واقف نہیں۔
آپ کے وقت اور توجہ کے لیے ممنون ہوں ۔
بے شک وقت کے ساتھے ساتھ بہت کچھ بدل گیا ہے ۔ خاص طور پر پچھلے تیس سالوں میں ڈیجیٹل انقلاب کے بعد انسانی رویوں اور معاشرتی طور طریقوں میں واضح تبدیلی محسوس کی جاسکتی ہے۔
 

باباجی

محفلین
بہت شکریہ ، باباجی! انتہائی معذرت کہ میں آپ کے اسمِ گرامی سے واقف نہیں۔
آپ کے وقت اور توجہ کے لیے ممنون ہوں ۔
بے شک وقت کے ساتھے ساتھ بہت کچھ بدل گیا ہے ۔ خاص طور پر پچھلے تیس سالوں میں ڈیجیٹل انقلاب کے بعد انسانی رویوں اور معاشرتی طور طریقوں میں واضح تبدیلی محسوس کی جاسکتی ہے۔
ظہیر بھائی ۔ میرا نام فراز ہے
😊
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
خوب صورت تحریر، دلنشین اندازِ بیان۔
سچ پوچھیں تو مجھے لگا کہ ڈاکٹر شیر شاہ سید کا لکھا کوئی افسانہ پڑھ رہا ہوں۔
ظہیر بھائی، امید ہے کہ آپ یونہی اپنی یادداشتوں کو قلم بند کرتے اور ہمیں شریکِ سفر کرتےرہیں گے۔
بہت بہت شکریہ ، عدنان بھائی! پذیرائی کے لیے ممنون ہوں ۔
میں ڈاکٹر شیر شاہ سید اور ان کی تصنیفات سے واقف نہیں ۔ آپ نے جس طرح ذکر کیا اس سے لگتا ہے کہ وہ اچھے لکھاری ہیں ۔ ان سے موازنے کے لیے ممنون ہوں ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت عرصے بعد کوئی اتنی لمبی تحریر اسکرین پر پڑھی۔
آپ نے خوب لکھا ظہیربھائی۔ بظاہر آپ کی تحریر بہت سادہ اور عام سی ہے لیکن اس میں موجود احساس کو ہم نے پوری طرح محسوس کیا اور یہی چیز اس کو خاص بناتی ہے۔
آپ نے کسی بھی جگہ یہ ذکر نہیں کیا کہ کونسا واقعہ کس وقت کا ہے۔ لیکن اگر صرف 25 سالہ ری یونین کی تاریخ کا ذکر ہی ہوجاتا تو کافی تھا:)
بہت بہت شکریہ، فہیم بھائی ، بہت نوازش! تحریر کو عام اور سادہ رکھنے کی یہی وجہ ہےکہ یہ ایک عام اور سادہ سے انسان کی کہانی ہے۔

میں خود فون پر کوئی لمبی تحریر نہیں پڑھ سکتا۔اور لکھ تو بالکل بھی نہیں سکتا۔ کمپیوٹر اسکرین سے دوستی ہے۔

یہ تحریر تقریباً سو ا دو سال پہلے لکھی تھی ۔ مضمون میں ری یونین کی تاریخ کے ذکر کا کوئی مناسب موقع یا مقصد نظر نہیں آیا ورنہ ضرور لکھ دیتا۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ہائیں ، اتنا اچھا اور برمحل تبصرہ کرنے کے بعد ایسی شرگوشی!:unsure:

میں تو سمجھا کہ گل یاسمیں کو اس تحریر کے آئینے میں واقعی اپنی زندگی کے کچھ عکس دکھائی دیے ہیں اور کتنا زبردست تبصرہ کیا ہے ۔
لیکن آخر میں جاتے جاتے آپ نے آئینے کو منہ چڑا دیا ۔
:D:D:D
خوش رہیئے! اللہ کریم ہر مصیبت اور مشکل سے دور رکھے ، سلامت رہیں ! آمین
جو تبصرہ تھا ، وہ زندگی ہے۔ زندگی کی حقیقت ہے۔ تحریر کے آئینے میں سچ دکھائی دیا۔ زندگی کے کچھ ایسے عکس کہ جنھیں نہ جھٹلایا جا سکتا ہو اور نہ ہی لبوں پہ لایا جا سکتا ہو۔ حقیقتوں کا سفر کبھی قلمبند کرنے کو دل چاہے بھی، تو رنگ بدلتے رشتوں ہی کی مروت ہاتھوں کو بے جنبش کر دے۔ ایسے میں ایسی ہی سرگوشی پھر سے جینے کا ، آگے بڑھنے کا حوصلہ دے دیتی ہے۔
آپ اس سرگوشی کو آئینے کو منہ چڑانا سمجھنے کی بجائے( ایک لمحے ہی کے لئے سہی ) سر جھٹک کر آگے بڑھ جانا سمجھئے، خیال بدل جائے گا اس کے بارے۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت شکریہ ، عبداللہ بھائی !
امید ہے کہ آپ اپنی بکریوں ، بطخوں اور باتوں سمیت خیر و عافیت سے ہوں گے۔ :)
آپ ابھی تک " اے خان" سے" دی خان" نہیں ہوئے؟! کیا وجہ ہے؟ لوگوں نے تو بڑے بڑے القاب سمیٹ لیے۔ :grin:
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
مل کر بچھڑنا اور بچھڑ کر ملنا اتنا اہم نہیں ہوتا جتنا اہم دوبارہ ملنے کے بعد پچھلی یادوں کا سلامت رہ جانا ہوتا ہے۔ آپ خوش قسمت ہیں کہ آپ اپنی وہی پرانی یادیں واپس لے کر لوٹے۔
یہ بڑے کرم کے ہیں فیصلے ، یہ بڑے نصیب کی بات ہے!
بیشک دوستوں کے معاملے میں بہت خوش نصیب رہا ہوں ۔ اور اس کی کئی وجوہات ہیں ۔ اس بارے میں ایک عرصے سے لکھنے کا سوچتا آیا ہوں لیکن اب وقت ہی نہیں رہا کہ یہ فورم بند ہونےوالا ہے۔

اگر ایک دو جملوں میں سمیٹنے کی کوشش کروں تو ایک نہایت بھونڈی سی مثال دیتے ہوئے یہ کہوں گا کہ دوستیاں اور رشتے بھی انویسٹمنٹ مانگتے ہیں ۔ وقت کی ، توجہ کی ، احتیاط کی اور سب سے بڑھ کر خلوص کی ۔جیسی اور جتنی انویسٹمنٹ ہوگی ، ویسا اور اتنا ہی ریٹرن۔ ویسے ہر اصول کا استثنا بھی ہوتا ہے ۔ چنانچہ قسمت کا عنصر بھی اپنی جگہ اہم ہے ۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
جو تبصرہ تھا ، وہ زندگی ہے۔ زندگی کی حقیقت ہے۔ تحریر کے آئینے میں سچ دکھائی دیا۔ زندگی کے کچھ ایسے عکس کہ جنھیں نہ جھٹلایا جا سکتا ہو اور نہ ہی لبوں پہ لایا جا سکتا ہو۔ حقیقتوں کا سفر کبھی قلمبند کرنے کو دل چاہے بھی، تو رنگ بدلتے رشتوں ہی کی مروت ہاتھوں کو بے جنبش کر دے۔ ایسے میں ایسی ہی سرگوشی پھر سے جینے کا ، آگے بڑھنے کا حوصلہ دے دیتی ہے۔
آپ اس سرگوشی کو آئینے کو منہ چڑانا سمجھنے کی بجائے( ایک لمحے ہی کے لئے سہی ) سر جھٹک کر آگے بڑھ جانا سمجھئے، خیال بدل جائے گا اس کے بارے۔
پھر سنجیدگی۔۔۔ حالانکہ ڈاکٹر نے آپ کو منع کر رکھا ہے۔ 🙂
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
"تیز سیاہ کافی" ایک سادہ واقعے کی پردے میں چھپی گہرائی کو نہایت نفاست سے آشکار کرتی ہے۔آپ نے نہ کسی تصنع کا سہارا لیا، نہ جذبات کو زور سے دبایا ۔ بلکہ کردار، مکالمے اور لمحاتی کیفیت کو ایسے سنبھالا جیسے کوئی ماہر مصور ہلکی برش سے منظر اُبھارتا ہے۔ ڈاکٹر زیش اور ماریا کی پہلی ملاقات، نہ صرف خوشگوار ہے بلکہ انسانی تعلقات کی ان کہی گرمی سے بھرپور۔ یہ تحریر نہ صرف یاد کو زندہ کرتی ہے بلکہ قاری کو خود اس یاد کا حصہ بنا دیتی ہے۔یہ تحریر محض ایک واقعہ نہیں، بلکہ انسانی تعلقات، مروّت، پیشہ ورانہ زندگی کے دباؤ، اور مہربانی کے چھوٹے مگر پُراثر لمحات کا بیانیہ ہے۔زبردست ۔۔۔ ظہیراحمدظہیر بھائی ۔
بہت بہت بہت شکریہ ، ظفری بھائی !
آپ اس تحریر میں میرے اسلوب کےپسِ پردہ وجوہات تک پہنچ گئے۔ خودنوشت میں واقعات کی حقیقت کو مسخ کیے بغیر قاری کی دلچسپی کا سامان پیدا کرنا نہایت مشکل کام ہے۔ اور اگر واقعات کی زبان بھی انگریزی ہو تو اسے اردو کے پیکر میں ڈھالنا مزید ہنر طلب کرتا ہے ۔ میں نے اپنی پوری سی کوشش کی ہے ۔ اگر پڑھنے والا تحریر میں کھوجائے اور سطر بہ سطر ساتھ ساتھ چلتا رہے تو سمجھیے کہ قلم منظر کشی میں کامیاب رہا ۔
آپ کےوقت اور توجہ کے لیے ممنون ہوں ۔ پذیرائی کا شکریہ!
اللہ سلامت رکھے ، شاد و آباد رہیں!
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
جذبات کی لطافت ۔۔۔ ذکر ماضی کی چاشنی، بیان کی سادگی اور اپنے ہی بہاؤ میں ساتھ بہا کر لے جاتی ایسی تحریر۔۔۔ کتنی ہی مدت کے بعد پڑھی ہے۔۔۔ اب تو کثافت سے تحاریرآلودہ ہیں
نین بھائی ، آپ کے ان کھٹ مٹھے تبصروں کے لالچ ہی میں اپنی نگارشات لگاتا ہوں۔ اور آپ کبھی مایوس نہیں کرتے۔ 🌸 🍁
آپ کے تبصرے کو جواب در جواب کے لیے آخر پر اٹھا رکھا تھا لیکن اب اس پردۂ سیمیں کے آگے سے اٹھنا ہے ۔ آپ سے سطر در سطر تلوار بازی کچھ دیر تک کے لیے ملتوی!
خبردار ! جوآپ یہاں سے ہلے۔ میں ایک منٹ میں گیا او ر تین گھنٹے میں آیا۔
 
Top