پاکستان عام انتخابات 2018ء ٭ تبصرے، صورتحال، نتائج

جاسم محمد

محفلین
ان سب کا فرداً فرداً بیان لگایا جائے، جس میں انھوں نے یہ کہا۔
فردا فردا کی ضرورت نہیں۔ دونوں بڑی جماعتوں کے قائدین آن ریکارڈ کہہ چکے ہیں کہ عمران خان کو سیاست نہیں آتی۔ یہی مؤقف دیگر چھوٹی جماعتوں کے قائدین کا سابقہ حکومتوں میں رہا ہے۔ آج یہ سب وفاقی حکومت سے باہر ہو گئی ہیں۔
شہباز شریف
زرداری
 

جاسم محمد

محفلین
کہانی اختتام کو پہنچی -
معاملہ اتنا آسان نہیں۔ تحریک انصاف کے اپنے حامیوں نے شہری پر تشدد کی شدید مذمت کی۔ اتنا پریشر ڈالا کہ ڈاکٹر صاحب کو اس شخص کے گھر جا کر گلے لگاکر بلا مشروط معافی مانگنی پڑی۔ اس سلسلہ میں یہ دو پوسٹس ملاحظہ کریں۔
معافی سے پہلے
پی ٹی آئی کے ایم پی اے ڈاکٹر عمران شاہ کی معذرت اسی صورت میں قبول ہو گی جب وہ اسی مقام پر جاکر اس شخص سے معافی مانگے جسے اس نے تھپڑ رسید کئے۔ اس شخص کا حق ہے کہ وہ جواب میں عمران شاہ کو بھی تھپڑ ماردے۔ اگر وہ ایسا کرتا ہے تو معاملہ ختم، اگر وہ شخص اعلی ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے معاف کردے تو ہم بھی معاف کردیں گے۔
شوکاز نوٹس کے ڈرامے سے کچھ نہیں ہوگا، ہمیں ایکشن چاہیئے۔ کاروائی کی جائے، بصورت دیگر ہماری طرف سے آغاز جنگ ہے۔
ن لیگ کے خلاف اتنی بڑی جنگ لڑی ہی اسلئے تھی کہ وہ بدمعاشی کرتے ہیں اور عوام کو اپنا کمی کمین سمجھتے ہیں، ہم سے یہ برداشت نہیں ہوگا کہ پی ٹی آئی کا کوئی رکن اسمبلی بھی ن لیگی ڈگر پر چلے۔
ایسے تو یہ ہرگز نہیں چلے گا ۔ ۔ ۔ نہ ہی ہم چلنے دیں گے!!! بقلم خود باباکوڈا
معافی کے بعد
تحریک انصاف کے ایم پی اے عمران شاہ نے ایک راہگیر کو تھپڑ مارے، ہم نے فی الفور اس کی بھرپور مذمت کی۔ نہ تو ہم نے اس کے پیچھے کسی زمینی یا خلائی مخلوق کی سازش تلاش کی اور نہ ہی یہ کہا کہ میڈیا اس معاملے کو ہوا دے کر عمران خان کو بدنام کرنا چاہتا ہے۔
نہ ہی ہم نے اس کی روایتی انکوائری کا مطالبہ کیا کہ جس کے نتیجے میں یہ معاملہ کھڈے لائن لگ جاتا۔ ہم نے سیدھا سیدھا مطالبہ کیا کہ ایم پی اے اس شہری سے معافی مانگے، یہ جانے بغیر کہ اس شہری کا تعلق کس جماعت یا سیاسی گروہ سے ہے۔ ہوسکتا ہے کہ وہ شہری عمران خان کا شدید مخالف ہو لیکن ہم نے اس کے حقوق کے تحفظ کیلئے آواز بلند کی اور اللہ کی مہربانی سے ہمارا یہ احتجاج ایم پی اے کو اس شہری کے در پر لے گیا جہاں اس نے پہلے اس شہری سے معافی مانگی اور پھر اپنے ووٹرز اور عوام سے معافی مانگی۔
یہ ہے وہ فرق کہ جس سے قومیں اپنی عزت کروایا کرتی ہیں، تم لوگ پچھلے 35 برس سے شریف اور زرداری خاندان سے جوتے کھاتے آئے اور نہ کبھی احتجاج کیا اور نہ ہی کوئی آواز بلند کی۔
اب بھی وقت ہے، اپنی سوچ تبدیل کرو اور عمران خان کا ساتھ دو!!! بقلم خود باباکوڈا
 
ہاہاہاہاہاہاہاہاہاہہاہا
بوہت مذاقیہ اوہ جی تُسی بوہت مذاقیہ اوہ !!!


ماڈل ٹاؤن لاہور -شہباز شریف کی پنجاب پولیس نے سینکڑوں زخمی درجنوں لاشیں گرائیں ،انصاف نہیں ملا۔ کراچی -زرداری کا انکاؤنٹر اسپیشلسٹ کئی قتل کر کے ضمانت پر رہا ہوگیا، انصاف نہیں ملا۔
کراچی - تحریک انصاف کے ایم پی نے شہری کو مارا۔ پارٹی لیڈرشپ نے واقع کی اطلاع ملتے ساتھ شوکاز نوٹس جاری کیا۔ ایم پی نے میڈیا پر وضاحتی بیان دیا اور چند گھنٹے کے اندر اندر متعلقہ شخص سے مل کر بلامشروط معافی مانگی۔ شہری نے معاف کر کے مقدمہ دائر نہیں کیا۔ انصاف قائم ہوا۔ مخالفین سوشل میڈیا پر ہاتھ ملتے رہ گئے۔
 
فردا فردا کی ضرورت نہیں۔ دونوں بڑی جماعتوں کے قائدین آن ریکارڈ کہہ چکے ہیں کہ عمران خان کو سیاست نہیں آتی۔ یہی مؤقف دیگر چھوٹی جماعتوں کے قائدین کا سابقہ حکومتوں میں رہا ہے۔ آج یہ سب وفاقی حکومت سے باہر ہو گئی ہیں۔
شہباز شریف
زرداری
اتنے ناموں میں سے صرف دو۔ یا آپ نے باقیوں سے آف دا ریکارڈ ملاقات کی تھی؟
 

محمداحمد

لائبریرین
کبھی اگر زندگی میں ہار ماننے کا خیال آئے تو ان مناظر کو دیکھیں.22 سال مذاق اڑایا گیا، گرے پھر اٹھے لیکن کبھی ہار نہیں مانی. انسان تب ہی ہارتا ہے جب وہ ہار مان لیتا ہے اور عمران خان نےپاکستان کی خاطرکبھی ہار نہیں مانی۔
39077820_10155979346659527_3521784216767430656_n.jpg

39083503_1845334695554613_512418791305510912_n.jpg

کیپشن اچھا ہے، تصاویر کا انتخاب اچھا نہیں کیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
وزیر اعظم عمران خان نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیلئے سردار عثمان بزدار جن کا تعلق ایک پسماندہ علاقہ سے ہے نامزد کر دیا
 
Top