میرا کیفیت نامہ

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

فہد اشرف

محفلین
ابن صفی صاحب نے تھریسا کا کیا خوب نقشہ کھینچا ہے.
بندے کو عاشق بنا کر ہی چھوڑتا ہے
غرض وہ حسن جو محتاجِ وصف و نام نہیں
وہ حسن جس کا تصور بشر کا کام نہیں

فیض صاحب کا یہ شعر جب میں نے پڑھا تھا تو مجھے بے اختیار تھریسیا یاد آ گئی تھی :p
 

جاسمن

لائبریرین
ریڈیو کا عالمی دن
13.2_18_031.jpg
 

جاسمن

لائبریرین
میرے دل کے ہزار گوشے ہیں
اور ان میں ایک ایک حادثہ ہے نہاں
اور اس شہر حادثہ میں کہیں
آپ کی آرزو بھی رہتی ہے
 

جاسمن

لائبریرین
توبہ!کان تھک گیا میرا۔
زیادہ دیر فون پہ بات کرنا بہت مشکل ہے بھئی۔ ایک تو عادت ہے دائیں کان سے موبائل لگانے کی۔ پھر اتنی دیر تک باتیں۔۔۔ناممکن۔
میرا کان بہت تھک جاتا ہے۔ :)
 
توبہ!کان تھک گیا میرا۔
زیادہ دیر فون پہ بات کرنا بہت مشکل ہے بھئی۔ ایک تو عادت ہے دائیں کان سے موبائل لگانے کی۔ پھر اتنی دیر تک باتیں۔۔۔ناممکن۔
میرا کان بہت تھک جاتا ہے۔ :)
آپا آپ ہینڈ فری کا استعمال کیوں نہیں کرتی ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
تو پھر آپ لاوڈ اسپیکر کھول کر بات کیا کریں۔ آپ کے کان مکمل اس تکلیف سے آزاد رہا کریں گے ۔
تا کہ اردگرد والے بھی کان لگا لیں! :)

اس کا سب سے آسان حل تو یہی ہے کہ فون پر بات ہی نہ کی جائے، اور اگر ناگزیر ہی ہے تو انتہائی مختصر سی بات۔ آزمودہ و مجرب نسخہ ہے! :)
 
تا کہ اردگرد والے بھی کان لگا لیں! :)

اس کا سب سے آسان حل تو یہی ہے کہ فون پر بات ہی نہ کی جائے، اور اگر ناگزیر ہی ہے تو انتہائی مختصر سی بات۔ آزمودہ و مجرب نسخہ ہے! :)
ہائے نہیں۔نہیں کر سکتی۔اس سے تو میرے کان اور بھی تھک جاتے ہیں۔ساتھ سائیں سائیں مزید۔:D
مجھے تو بہت فضول لگتا ہے فون پر لمبی لمبی باتیں کرنا۔ آفٹر آل! فون پر لمبی بات نہ "ابو" سے ہوسکتی ہے نہ "بیوی" سے:)
 

فرقان احمد

محفلین
۔ بات مختصر اور 'ٹو دی پوائنٹ' کی جائے۔ طویل بات کرنی ہو تو ہر پندرہ منٹ بعد 'بریک' لی جائے۔
۔ پہلے دائیں اور پھر بائیں کان کو زحمت دی جا سکتی ہے۔ :)
۔ اگر مناسب ہو تو فون اسپیکر کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
۔ ٹیکسٹ پیغامات کا تبادلہ بھی ایک متبادل آپشن ہے، گو کہ ہمیں یہ طریقہ زیادہ پسند نہیں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top