اکبر الہ آبادی دنیا میں ہوں، دنیا کا طلب گار نہیں ہوں ۔ اکبر الہ آبادی

دنیا میں ہوں، دنیا کا طلب گار نہیں ہوں​
بازار سے گزرا ہوں، خریدار نہیں ہوں​
زندہ ہوں مگر زیست کی لذت نہیں باقی​
ہر چند کہ ہوں ہوش میں، ہشیار نہیں ہوں​
اس خانۂ ہستی سے گزر جاؤں گا بے لوث​
سایہ ہوں فقط ، نقش بہ دیوار نہیں ہوں​
وہ گُل ہوں، خزاں نے جسے برباد کیا ہے​
الجھوں کسی دامن سے، میں وہ خار نہیں ہوں​
یارب! مجھے محفوظ رکھ اُس بُت کے ستم سے​
میں اُس کی عنایت کا طلبگار نہیں ہوں​
گو دعویِ تقویٰ نہیں درگاہِ خدا میں​
بُت جس سے ہوں خوش ایسا گنہ گار نہیں ہوں​
افسردگی و ضعف کی کچھ حد نہیں اکبرؔ​
کافر کے مقابل میں بھی دِیں دار نہیں ہوں​
اکبر الہ آبادی​

ڈاکٹر صادق فطرت ناشناس نے یہ غزل کمال خوبصورتی سے گائی ہے مگر افسوس کہ میرے پاس آڈیو اپلوڈ کرنے کی سہولت موجود نہیں۔
 

طارق شاہ

محفلین
[/SIZE]
دنیا میں ہوں، دنیا کا طلب گار نہیں ہوں
بازار سے گزرا ہوں، خریدار نہیں ہوں
زندہ ہوں مگر زیست کی لذت نہیں باقی
ہر چند کہ ہوں ہوش میں، ہشیار نہیں ہوں
اس خانۂ ہستی سے گزر جاؤں گا بے لوث
سایہ ہوں فقط ، نقش بہ دیوار نہیں ہوں
افسردہ ہوں عبرت سے، دوا کی نہیں حاجت
غم کا مجھے یہ ضعف ہے، بیمار نہیں ہوں
وہ گُل ہوں، خزاں نے جسے برباد کیا ہے
اُلجھوں کسی دامن سے، میں وہ خار نہیں ہوں
یارب! مجھے محفوظ رکھ اُس بُت کے ستم سے
میں اُس کی عنایت کا طلبگار نہیں ہوں
گو دعویِ تقویٰ نہیں درگاہِ خُدا میں
بُت جس سے ہوں خوش ایسا گنہ گار نہیں ہوں
افسردگی و ضعف کی کچھ حد نہیں اکبرؔ
کافر کے مقابل میں بھی دِیں دار نہیں ہوں
اکبرالہٰ آبادی
بہت ہی خُوب گیلانی صاحبہ !
تشکّر اکبرالہٰ آبادی کی اس معروف اور سدا بہارغزل شیئر کرنے پر:)
بہت خوش رہیں
 

فاتح

لائبریرین
واہ واہ واہ
کیا ہی خوبصورت غزل انتخاب کی ہے۔ لطف آ گیا۔
ناشناس نےو اقعی حق ادا کیا ہے اسے گا کر اور میں کوشش کرتا ہوں کہ ایم پی تھری اپلوڈ کر کے لنک یہاں شیئر کر سکوں
 
واہ واہ واہ
کیا ہی خوبصورت غزل انتخاب کی ہے۔ لطف آ گیا۔
ناشناس نےو اقعی حق ادا کیا ہے اسے گا کر اور میں کوشش کرتا ہوں کہ ایم پی تھری اپلوڈ کر کے لنک یہاں شیئر کر سکوں
پسندیدگی کا شکریہ ۔
اور ایم پی تھری کے لنک کے لیے ذرا جلدی کوشش فرما لیجئے گا ۔ :battingeyelashes:
 
Top