عائشہ عزیز
لائبریرین
خوش ہو نہ جان کر ہمیں غرقاب، موجِ دہر!
ابھریں گے سطحِ آب سے اک بار، دیکھنا
فاتح بھیا یہ والا شعر زیادہ اچھا لگا
عینی مینی اس شعر میں تو کوئی دکھی بات نہیں دیکھو۔۔بلکہ امید ہے
ابھریں گے سطحِ آب سے اک بار، دیکھنا
فاتح بھیا یہ والا شعر زیادہ اچھا لگا
عینی مینی اس شعر میں تو کوئی دکھی بات نہیں دیکھو۔۔بلکہ امید ہے

اب اتنا بھی نہیں کر سکتے آپ میرے لیئے

اور بھلے میر نے ایک ہی مطلع کہا تھا ۔۔لیکن طرحی مشاعرے میں مصرعِ طرح تو فیضؔ کا ہی دیا گیا تھا نا جس پر آپ نے یہ غزل کہی لہذا آپ پر لازم ہے کہ آپکو جو کہا گیا ہے اُس پر عمل کیجئے