جمال احسانی غزل ۔ کسی بھی دشت، کسی بھی نگر چلا جاتا ۔ جمال احسانی

محمداحمد

لائبریرین
غزل

کسی بھی دشت، کسی بھی نگر چلا جاتا
میں اپنے ساتھ ہی رہتا جدھر چلا جاتا

وہ جس منڈیر پہ چھوڑ آیا اپنی آنکھیں میں
چراغ ہوتا تو لو بھول کر چلا جاتا

اگر میں کھڑکیا ں، دروازے بند کر لیتا
تو گھر کا بھید سرِ رہ گزر چلا جاتا

مرا مکاں مری غفلت سے بچ گیا ورنہ
کوئی چرا کے مرے بام و در چلا جاتا

تھکن بہت تھی مگر سایہء شجر میں جمال
میں بیٹھتا تو مرا ہم سفر چلا جاتا

جمال احسانی
 

مغزل

محفلین
غزل

کسی بھی دشت، کسی بھی نگر چلا جاتا
میں اپنے ساتھ ہی رہتا جدھر چلا جاتا

وہ جس منڈیر پہ چھوڑ آیا اپنی آنکھیں میں
چراغ ہوتا تو لو بھول کر چلا جاتا

اگر میں کھڑکیا ں، دروازے بند کر لیتا
تو گھر کا بھید سرِ راہ گزر چلا جاتا :surprise:

مرا مکاں مری غفلت سے بچ گیا ورنہ
کوئی چرا کے مرے بام و در چلا جاتا

تھکن بہت تھی مگر سایہء شجر میں جمال
میں بیٹھتا تو مرا ہم سفر چلا جاتا

جمال احسانی



احمد میاں واہ واہ ۔ بہت خوب ، جمال صاحب کا کلام ِ دلپزیر پیش کرنے کو شکریہ
ایک جگہ املا کی غلطی ہے اسے دیکھ لیجے گا ’’ رہ ‘‘ تو نہیں ہے وہاں جہاں سرخ نشان لگا یا گیا ہے۔؟
 

محمداحمد

لائبریرین
احمد میاں واہ واہ ۔ بہت خوب ، جمال صاحب کا کلام ِ دلپزیر پیش کرنے کو شکریہ
ایک جگہ املا کی غلطی ہے اسے دیکھ لیجے گا ’’ رہ ‘‘ تو نہیں ہے وہاں جہاں سرخ نشان لگا یا گیا ہے۔؟

بہت شکریہ آپ کی توجہ کا اور "ٹائپو" کو "ہائی لائٹ" کرنے کا۔

انتخاب کی پسندیدگی کا شکریہ!
 

آصف شفیع

محفلین
بہت خوبصورت غزل ہے جمال احسانی کی۔ مجھے تو یہ غزل عرصہ دراز سے زبانی یاد ہے۔ ایک ایک شعر دل موہ لینے والا ہے۔ پوسٹ کرنے کا شکریہ۔
 

ش زاد

محفلین
احمد بھائی بہت بہت شکریہ آپ نے ناچیز کی فرمائش پر یہ غزل پیش کی

تھکن بہت تھی مگر سایہء شجر میں جمال
میں بیٹھتا تو مرا ہم سفر چلا جاتا

اور یہ شعر جو میں نے کہیں اس طرح پڑھا تھا


ہزار ہا شجرِسائیہ دار راہ میں تھے
میں بیٹھتا تو مرا ہمسفر چلا جاتا

کی بھی تصحیح ہو گئی
آپ کا ایک بار پھر شکریہ احمد بھائی
 

محمداحمد

لائبریرین
احمد بھائی بہت بہت شکریہ آپ نے ناچیز کی فرمائش پر یہ غزل پیش کی



اور یہ شعر جو میں نے کہیں اس طرح پڑھا تھا


ہزار ہا شجرِسائیہ دار راہ میں تھے
میں بیٹھتا تو مرا ہمسفر چلا جاتا

کی بھی تصحیح ہو گئی
آپ کا ایک بار پھر شکریہ احمد بھائی

ش زاد بھائی،

شکریہ تو ہمیں آپ کا کرنا چاہیے کے آپ کے توسط سے ہم اس دلفریب غزل سے متعارف ہوئے ہیں۔

خوش رہیے۔
 

راجہ صاحب

محفلین
کسی بھی دشت، کسی بھی نگر چلا جاتا
میں اپنے ساتھ ہی رہتا جدھر چلا جاتا

وہ جس منڈیر پہ چھوڑ آیا اپنی آنکھیں میں
چراغ ہوتا تو وہ بھول کر چلا جاتا

اگر میں کھڑکیا ں، دروازے بند کر لیتا
تو گھر کا بھید سرِ رہ گزر چلا جاتا

مرا مکاں مری غفلت سے بچ گیا ورنہ
کوئی چرا کے مرے بام و در چلا جاتا

تھکن بہت تھی مگر سایہء شجر میں جمال
میں بیٹھتا تو مرا ہم سفر چلا جاتا

جمال احسانی
 

فاتح

لائبریرین
جمال احسانی کی انتہائی خوبصورت غزل ہے یہ اور عرصہ دراز سے ہماری پسندیدہ ترین غزلوں میں شمار ہوتی ہے۔ شکریہ راجہ صاحب
 

زبیر مرزا

محفلین
کسی بھی دشت، کسی بھی نگر چلا جاتا
میں اپنے ساتھ ہی رہتا جدھر چلا جاتا

وہ جس منڈیر پہ چھوڑ آیا اپنی آنکھیں میں
چراغ ہوتا تو لو بھول کر چلا جاتا

اگر میں کھڑکیا ں، دروازے بند کر لیتا
تو گھر کا بھید سرِ رہ گزر چلا جاتا

مرا مکاں مری غفلت سے بچ گیا ورنہ
کوئی چرا کے مرے بام و در چلا جاتا

تھکن بہت تھی مگر سایہء شجر میں جمال
میں بیٹھتا تو مرا ہم سفر چلا جاتا
 
Top