’عورتوں کوزندہ دفن کرنا روایات کی پاسداری‘

نوید صادق

محفلین
’عورتوں کوزندہ دفن کرنا روایات کی پاسداری‘

سینیٹر اسرار اللہ زہری نے بلوچستان میں پانچ خواتین کو زندہ دفن کرنے کے واقعے کو قبائلی روایات کی پاسداری قرار دیا ہے۔
بلوچستان سے تعلق رکھنے سینیٹر اسرار اللہ زہری نے کہا ہے کہ ’بلوچ قبیلے نے قبائلی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے پانچ عورتوں کو زندہ دفن کیا ہے اس لیے اس معاملے کو نہ اُچھالا جائے۔‘


جمعہ کے روز سینیٹ کے اجلاس کے دوران انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بسنے والے قبائل کی اپنی اپنی روایات ہوتی ہیں جن کی وہ پاسداری کرتے ہیں۔

حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی سینیٹر یاسمین شاہ نے کہا کہ پانچ عورتوں کو زندہ دفن کرنے کے واقعہ کا کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔ انہوں نے مختلف اخبارات میں چھپنے والی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک وزیر کا بھائی بھی ملوث ہے اس لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہے۔

انہوں نے کہا کہ ان عورتوں کا قصور صرف اتنا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے شادی کرنا چاہتی تھیں جس کا انہیں اسلام نے بھی حق دیا ہے۔ قائم مقام چیئرمین سینیٹ جان محمد جمالی نے کہا کہ ’اس ایوان میں بات کرنا بہت آسان ہے آپ اُس علاقے میں جائیں اور وہاں کے حالات دیکھ کر پھر ایوان میں بات کریں۔‘

جان محمد جمالی نے کہا کہ جس علاقے میں یہ واقعہ ہوا ہے وہ ان کے علاقے کے قریب میں ہوا ہے اس لیے جب تک اس کی رپورٹ نہ آجائے اس وقت تک وہ بھی اس پر بات نہیں کر سکتے۔

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کامل علی آغا نے کہا کہ ملک میں آئین اور قانون موجود ہے اور ان کی موجودگی میں اگر اس طرح کے واقعات ہوں گے تو پھر دنیا میں ملک کی ساکھ متاثر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو سینیٹ کی کمیٹی کے سپرد کر دیا جائے جو اس کی تحقیقات کرکے رپورٹ ایوان میں پیش کرے۔

سینیٹ میں قائد ایوان رضا ربانی نے کہا کہ چونکہ یہ ایک صوبائی معاملہ ہے اس لیے حکومت نے صوبائی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی رپورٹ مکمل کرکے وفاقی حکومت کو بھجوائیں۔

رضا ربانی نے کہا کہ اگر اس واقعہ میں پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیر کا کوئی رشتہ دار بھی ملوث ہو تو اُس کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ پیر کے روز ایوان میں ایک بیان دیں گے اور اگر ایوان کے ارکان اس سے متفق نہ ہوئے تو اس کو ایوان کی انسانی حقوق کے بارے میں کمیٹی کے سپرد کردیا جائے۔

(شہزاد ملک)


(شکریہ:بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد)
 

مغزل

محفلین
اللہ کی لعنت ہو ان پر، اس کا مطلب ہے عرب کے جہلا ء کی نسل بلوچستان میں بھی ہے۔
 

نوید صادق

محفلین
اور یہ بھی دیکھئے کہ ہمارے اسلامی جمہوریہ پاکستان کی سینیٹ میں کیسے کیسے نمونے بیٹھے ہیں۔ خیر ہم نے خود انہیں وہاں بٹھایا ہے۔
 

مغزل

محفلین
اسی لیئے تو کہا جاتا ہے ہم لوگ قوم نہیں ریوڑ ہیں۔۔
بس اندھی تقلید ، جیئے جیئے کی نعرے ، اور جہلاء کو
سر پر بٹھانے کے علاوہ ہمیں آتا ہی کیا ہے۔۔؟؟
اوپر سے نام نہاد رہنما۔۔ اللہ ہی رحم کرے ہم پر۔
 

نوید صادق

محفلین
میں نے ایک دفعہ ضلع حافظ آباد میں ایک منظر دیکھا تھا۔ وہاں کی ایک معروف سیاسی شخصیت کے دو مسلح کارندے دو افراد کو مرغا بنا کر بازار میں چکر لگوا رہے تھے۔ دل بہت کھولا، لیکن کیا کر سکتے ہیں ہم لوگ، سوائے کڑھنے کے۔
 
’اس ایوان میں بات کرنا بہت آسان ہے آپ اُس علاقے میں جائیں اور وہاں کے حالات دیکھ کر پھر ایوان میں بات کریں۔‘

یہ شخص کہہ رہا ہے کہ ---- باہر نکل پھر بتاؤن گا ------

جبکہ یہ ایوان بنایا ہی اس لئے گیا ہے کہ جہاں پاکستان کے منتخب عورت و مرد نمائندے آپس میں مشورہ کرکے بآسانی " بات" کرسکیں۔ اور طے کرسکیں کہ کیا درست ہے اور کیا غلط ۔

[ayah]9:71 [/ayah] اور اہلِ ایمان مرد اور اہلِ ایمان عورتیں ایک دوسرے کے رفیق و مددگار ہیں۔ وہ اچھی باتوں کا حکم دیتے ہیں اور بری باتوں سے روکتے ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت بجا لاتے ہیں، ان ہی لوگوں پر اللہ عنقریب رحم فرمائے گا، بیشک اللہ بڑا غالب بڑی حکمت والا ہے


اگر یہ شخص اس بات پر مزید مباحثہ سے روکتا ہے تو اس کو باہر نکالا جائے۔

والسلام۔
 
بلوچستان کا مسئلہ سرداروں نے خراب کیا ہواہے لوگوں سے تعلیم کو دور رکھا ہوا ہے اور لوگوں کو اپنی جہالت کا ادراک نہیں۔ ماضی میں ایک بڑا سردار جو اب اس دنیا میں نہیں رہے اس کے بیٹے کے پاس جو خود تو برطانیہ سے فارغ التحصیل تھا ایک بندہ آیا اور کہا کہ میں تیں بیٹوں کی پیدائش کے بعد نہایا ہوں تو اس سردار کے بیٹے نے اس کو انعام و اکرام دیا موقع پر کسی بندے نے جو سردار کے بیٹے کا دوست تھا پوچھا اس کو انعام کیوں دیا تو کہے لگا اگر یہ اسی طرح جاہل رہے تو ہماری بقا اسی میں ہے لہٰذا ان کو جاہل ہی رہنا چاہیے۔
ہمارے دیہاتی علاقہ جات میں عورتوں کو بس ایک مویشی کی طرح سمجھا جاتا ہے عورت کی کوئی قدر نہیں۔ اس کو حل سیدھا سا یہ ہے کہ تعلیم کو عام کیا جائے جو بدقسمتی سے سردار نہیں چاہتا۔
 

ظفری

لائبریرین
کیا کہیں ۔۔۔ یہاں لوگ چھوٹے سے زمین کے ٹکڑے کے مالک بننے بعد خود کو فرعون کے جانشین سجھنے لگتے ہیں ۔ اپنے رسم و رواج اور اپنی جہالت کو اسلام کا نام دیکر ہر سیاہ کو سفید کرنے میں مہارت رکھتے ہیں ۔ اپنی ہی قوم کو اذیتیں اور تکلیفیں دیتے ہیں ۔ دنیا کی ہر بنیادی ضرورتیں ان پر حرام کردیتے ہیں ۔ عورتوں کو مویشیوں اور بھیڑ بکریوں سے بھی بدتر سمجھتے ہیں ۔ یہ سب جانتے ہیں کہ یہ کیا کررہے ہیں مگر غرور کی جس انتہا پر یہ لوگ پہنچے ہوئے وہاں یہ لوگ اپنی موت کو بھی فراموش کردیتے ہیں ۔ دنیا میں موت ہی عبرت لینے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے ۔ اور جب اس سے عبرت لینے کا تصور ختم ہوجائے تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ یہ لوگ اللہ اور اس کی قیامت کے دن بنائی ہوئی عدالت پر یقین نہیں رکھتے ۔ اور ایسے لوگ غاروں میں منوں مٹی میں بھی دفن ہوجائیں مگر پھر بھی اپنی فرعونیت سے باز نہیں آتے ۔ جبکہ اصل فرعون نے اپنی موت سامنے دیکھ کر اپنے کرتوں پر معافی چاہی تھی ۔ یہ کس قسم کے فرعون ہیں ۔ اس کا اندازہ لگانا کوئی مشکل کام نہیں ۔ اور یہی لوگ ہم پر مسلط ہیں اور ہم انہی کو اپنے کندھوں پر بٹھا کر حکومتوں میں لاتے ہیں ۔
 
خواتین ہماری مائیں ہیں، بیویاں ہیں، بیٹیاں ہیں‌، بہنیں‌ ہیں۔ ان کی عزت ہمارا فرض‌ہے ۔ تعلیم یافتہ ماں ‌ہی ایک تعلیم یافتہ قوم کی تعمیر کرسکتی ہے۔ خواتین کی عزت صرف اور صرف مناسب تعلیم ہی سے ممکن ہے۔ ہم کو چاہئیے کہ گاؤں گاؤں گھر گھر تعلیم پہنچائیں۔ جو وڈیرے ، سردار اور خوانین تعلیم پہنچانے کے اس مقدس مقصد میں رکاوٹ ڈالتے ہیں ، شیطان ہیں۔ اگر کوئی سینیٹر اس بات کو چھپانا چاہتا ہے تو اس کے بارے میں‌ خوب لکھیں ۔ اگر ہم اس کو آج نہیں‌ ہٹا سکے تو کیا، ہم وہ راہ ہموار کریں‌گے کہ اس کو نہیں تو اس کے پوتے یا پڑ پوتے کے پاس خواتیں کی عزت کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا چارہ نہیں‌ ہوگا۔
 

ساجداقبال

محفلین
چونکہ ملک وائلڈ ایسٹ بن چکا ہے، مجھے کوئی اعتراض نہ ہو اگر طالبان یا اس قسم کی کوئی اور مخلوق پکڑ کے اس سینیٹر کو اسی طرح زندہ گاڑ دے۔ پانچ مہینے جیل یا دو تین لاکھ جرمانے سے یہ فضولیات کبھی ختم نہیں ہونے والی۔
 

شمشاد

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون ہ

کتنا بڑا المیہ ہے اس اسلامی جمہوریہ پاکستان کا کہ عورت کو جانور سے بھی بدتر سمجھا گیا ہے۔ مزید جہالت کہ اس کو جائز بھی سمجھا جا رہا ہے۔

اللہ کی لعنت ہو ایسے لوگوں پر۔
 

مغزل

محفلین
اٰمین ثم اٰٰمین اٰمین ثم اٰٰمین اٰمین ثم اٰٰمین اٰمین ثم اٰٰمین اٰمین ثم اٰٰمین اٰمین ثم اٰٰمین ۔۔۔۔
خدا غارت کرے ان لوگوں کو ۔۔ شعور کی دعا نہ کروں گا کہ ۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
پہلی خبر

پسند کی شادی کرنیکی کوشش: بلوچستان میں 5 خواتین کو زندہ دفنا دیا گیا


اسلام آباد (رؤف کلاسرا) پسند کی شادی کی خواہش کا اظہار اور کوشش کرنے والی 3 بے گناہ لڑکیوں کو ان کی والدہ اور قریبی عزیزہ سمیت صحرائے بلوچستان میں دفنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ تینوں لڑکیوں کی عمر 16 سال سے 18 سال کے درمیان تھی اور وہ سکول، کالج کی طالبات تھیں۔ یہ اندوہناک واقعہ ایک ماہ قبل بلوچستان کے عمرانی قبیلے میں پیش آیا۔ لڑکیاں اپنی مرضی سے کورٹ میرج کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی تھیں تاہم راز افشا ہو جانے کے بعد قبیلے کے عمائدین نے صدیوں پرانی روایت توڑنے کے جرم میں سرکاری گاڑی میں انہیں گھروں سے اٹھایا۔ صحرائے بلوچستان میں انہیں قطار میں کھڑا کر کے گولیاں ماردیں اور بعد ازاں زخمی حالت میں انہیں زندہ درگور کر دیا۔ لڑکیوں کی والدہ اور قریبی عزیزہ ان کو بچانے کے لئے آگے بڑھیں تو ان کو بھی زخمی کرکے ساتھ ہی زندہ دفنا دیا گیا۔ ظالموں کو دل دہلا دینے والی چیخوں پر ذرا بھی رحم نہ آیا۔ بیگناہ خواتین کی جان لینے کے بعد یہ قبائلی اپنے قبیلے میں فاتحین کی طرح لوٹے۔ حاصل کردہ معلومات کے مطابق زندہ درگور کی جانے والی خواتین میں فاطمہ زوجہ امید علی، منت بی بی زوجہ قیصر خان، فوزیہ دختر عطاء محمد اور 16 سے 18 سال کی عمر کی 2 لڑکیاں شامل ہیں۔ ان دو لڑکیوں کے نام سخت قبائلی ماحول اور کنٹرول کے باعث معلوم نہیں ہوسکے۔ یہ خواتین بابا کوٹ میں چانڈیو کے گھر میں موجود تھیں اور ضلع جعفر آباد میں عدالت میں جا کر اپنی پسند کے مردوں کے ساتھ شادی کرنا چاہتی تھیں کیونکہ کئی روز تک بحث کے بعد انہیں مرضی کی شادی کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا گیا تھا۔ لڑکیوں کے والد نے پولیس سٹیشن میں اپنے حقیقی بھائی کے خلاف قتل کی ایف آئی آر درج کرائی تاہم خاندانی دباؤ کی وجہ سے اس نے ایف آئی آر واپس لے لی۔ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس واچ نے پی پی پی کے صوبائی وزیر ہاؤسنگ میر صادق عمرانی کے چھوٹے بھائی عبدالستان عمرانی پر اس بربریت آمیز جرم کے ارتکاب کا الزام عائد کیا تاہم وزیر میر صادق عمرانی نے الزام کو غلط اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قاتل لڑکیوں کا چچا سردار فتح محمد عمرانی ہے جس کے خلاف ایف آئی آر بھی درج ہوئی تھی۔ سیاسی رنجش کے باعث میرے بھائی کو اس اندوہناک جرم میں گھسیٹا جا رہا ہے۔



دوسری خبر
بلوچستان میں 5خواتین کو زندہ دفن کرنے کا ملزم سیریل کلر ہے

اسلام آباد(رؤف کلاسرا)بلوچستان کے صحرا میں غیرت کے نام پر گزشتہ ماہ 5 خواتین کو زندہ دفن کئے جانے پر حکومت نے جہاں سرد مہری کا مظاہرہ کیا ہے وہاں ایک نئی خبر آئی ہے کہ با اثر قبائلی شخص جس نے ان 5 خواتین کو قتل کیا ایک ”سیریل کلر“ ہے اور خواتین کو قتل کرنا پسند کرتا ہے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے پر شور مچانے اور متفقہ قرار داد پاس کرانے والے اراکین پارلیمنٹ اپنے ہی وطن میں زندہ درگور کئے جانے والی خواتین کے معاملے پر خاموش ہیں۔ ان 5 خواتین کو زندہ دفن کئے جانے سے قبل بھی اس سیریل کلر نے 3 افراد جس میں ایک لڑکی بھی شامل ہے نے انہی الزامات کے تحت قتل کر دیا تھا اور انہیں ان کے انسانیت کیخلاف اقدامات پر نہ کبھی گرفتار کیا گیا نہ سزا ملی۔ قبل ازیں یہ رپورٹ دی گئی تھی کہ خواتین کو زندہ دفن کرنے کا واقعہ بابا کوٹ نامی دور دراز گاؤں میں ہوا جو کہ ضلع جعفر آباد کے شہر اوستہ محمد سے 80 کلو میٹر دور ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ پی پی وزیر اور انکے بھائی کے زیر اثر واقعہ کو میڈیا میں نہیں آنے دیا گیا۔ وزیر اطلاعات شیری رحمن نے محض ایک آن لائن بیان دیا تھا کہ قاتلوں کو گرفتار کیا جائے گا جو 4 روز گزرنے کے باوجود گرفتار نہیں ہوئے۔ ان پانچ خواتین میں فاطمہ‘ جنت بی بی‘ عطاء محمد عمرانی کی بیٹی فوزیہ اور 16سے 18 سال کے درمیان عمر کی 2 اور لڑکیاں بابا کوٹ گاؤں میں چانڈیو کے گھر پر موجود تھیں اوراوستہ محمد کی سٹی کورٹ جانے کی تیاریاں کر رہی تھیں تاکہ تینوں لڑکیاں اپنی پسند کے مطابق شادی کر سکیں۔جب ان کے منصوبے کا علم ہوا تو پی پی کے وزیر کا بھائی عبدالستار عمرانی 6 دیگر افراد کے ہمراہ موقع پر پہنچ گیا اور ان کو اغوا کر لیا۔ ان کو بلوچستان حکومت کی نمبر پلیٹ والی لینڈ کروزر جیپ میں باباکوٹ کے نواح میں واقعہ ایک دور دراز علاقے نو آبادی لے جایا گیا۔ وہاں پہنچ کر عبدالستار عمرانی اور ان کے 6 ساتھیوں نے 3 لڑکیوں کو جیب سے نکال کر تشدد کا نشانہ بنایا بعد ازاں ان پر فائرنگ کر دی لڑکیاں شدید زخمی ہو گئیں تاہم وہ اس لمحے زندہ تھیں ۔ ستار عمرانی اور اس کے ساتھیوں نے ان کو ایک بڑی سی خندق میں دھکا دیا اور ان پر مٹی اور پتھر ڈال دیئے۔


یہ دو خبریں جنگ آن لائن سرچ ایبل سے ہیں۔ ان پر کلک کر کے اصل ربط تک جا سکتے ہیں
 

امکانات

محفلین
ہمارے ملک میں ایک طرف بے حیائی کا طوفان بدتمیزی اور دوسری طرف غیرت کا جاھلانا تصور ہمارا ملک انتہاوں کو پہنچ گیا ہے انتہائیں انتہاوں کو جنم دیتی ہیں یہ جس کسی نے کیا اس نے آخرت برباد کر لی اللہ تعالی اگر اپنی نافرمانی پر غصے میں آ جائیں اور لوگوں کو مارنا شروع کردیں دنیا میں ایک انسان نہ بچے کیا ان بچیوں کا قاتل خدا سے نعوذبللہ بڑا تھا جس کی بات بچیوں نے نہ مانی اور اس نے انہیں قتل کر دیا بات دراصل یہ ہے بہادر بہادر کی قدر کرتاہے ان بزدلوں سےبچیوں کی بہادری دیکھی نہیں گئی عورت کی عزت اس کی جان سےپیاری ہوتی ہے عورت یہ عزت نکاح کیصورت میں کسی ایسے شخص کر سپر د نہیں کر سکتی جسے وہ ناپسد کر تی ہو یہ ہی وجہ کہ اسلام نے عورت کی اجازت لازمی قرار دی ہے ایک اور نکتہ بھی آپ گھر کے اندر بیٹی ،بہن کو محبت دیں اسے گھر کےباہر کسی کی محبت کی ضرورت نہیں پڑے گی ہوتا یہ گھر میں‌بیٹوں کو بوجھ سمجہا جاتا ہے مایوس کن لمحوں میں راہ چلتی مسکراہٹ بھی ہمدردی نظر آتی ہے جو لوگ غیرت کر تے ہیں‌انہیں‌غیرت کے تقاضے بھی پورے کرنے چاہیے کہ آپ بیٹی کو اتنا پیاردو کہ وہ والدیں کی مرضی کے خلاف کچھ نہ کر ے کئی لڑکیا ں والدین کی خاطر ساری عمر اپنی مر ضی کا خلاف گزار دیتی ہیں
 
والدین کسی بالغ لڑکے یا لڑکی کے مالک نہیں ہوتے ۔ ہر بالغ مرد و عورت اپنے مستقبل کا مناسب فیصلہ کرنے کے لئے ، قانوناً‌ ، شرعاً ہر طرح آزاد ہیں ۔ شادی ، تعلیم یا کسی بھی ترقی سے ایک بالغ مرد یا عورت کو کسی طور بھی روکنا، چاہے وہ مار سے ہو یا پیار سے ہو ۔ قطعاً ناجائز ہے۔ یہ سوچنا کہ کوئی شخص اللہ کی بات نہیں‌مانتا تو اسے قتل کردیا جائے ---- درست نہیں ۔۔۔ کسی بھی صورت میں قتل کرنے کا حق کسی کو حاصل نہیں۔ ان خواتیں کے قاتلوں پر مقدمہ چلایا جائے اور مجرموں‌ کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ جن لوگوں‌نے اس قتل کی اجازت دی ہے ان کو بھی اس جرم میں شامل کیا جائے۔
 

طالوت

محفلین
روایات زندہ باد ، یہ تو ہوئیں روایات
اب ذرا اسے دیکھیں اور بتائیں یہ کون ہیں اور کیسی روایت ہے ؟ (ایم پی 4 فارمیٹ میں ویڈیو)
http://www.esnips.com/web/zealotVIDEOS

ایک لڑکی کو سوٹڈ بوٹڈ مجمع نے لاتیں گھونسے اور بعد ازیں عمارتوں میں استعمال ہونے والا بلاک مار کر ہلاک کر دیا ۔۔ اگرچہ ویڈیو فراہم کرنے والے دوست کا بیان ہے کہ یہ ایران میں ہوا جب اس لڑکی نے "شعیت" چھوڑنے کا اعلان کیا ۔۔۔ تاہم میں اس بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتا کیونکہ میں فارسی نہیں جانتا اور آنے والی آوازوں کو نہیں سمجھ سکا ۔۔۔ تاہم درندگی کی ایک اور مثال ۔۔۔

قران مرنے پر رٹے کی صورت پڑھیئے ، مشائخ کی جذباتی اور غیر حقیقی تقاریر پر سر دھنیئے ، اور اپنی زندگی گزاریئے ۔۔۔ جلنے کڑھنے سے کیا ہونے والا ہے ؟ ہم یہاں فورم پر سبھی اپنے غصے اور جذبات کا اظہار کرتے ہیں لیکن ہم میں سے کتنے ہیں جو عملی زندگی میں بھی اس سے نہیں ہچکچاتے ؟ بھائی لوگو کلمہ حق کہنا بڑا مشکل ہے اور ہم لوگوں نے ابھی مشکلیں جھیلنا سیکھی نہیں جب سیکھ جائیں گے تو شاید کچھ کر پائیں گے ۔۔۔ محترمہ عافیہ ہوں یا یہ پانچ محترم عورتیں ، پاکپتن کی دس سالہ بچی ہو یا کراچی کے 4 سالہ بچی ، یہ ہمارے منہ پر طمانچے ہیں اور آخرت میں ہم نے بڑا سخت حساب دینا ہے ۔۔۔ شاید ہم سب کو آنس معین بن جانا چاہیئے
وسلام
 

قیصرانی

لائبریرین
روایات زندہ باد ، یہ تو ہوئیں روایات
اب ذرا اسے دیکھیں اور بتائیں یہ کون ہیں اور کیسی روایت ہے ؟ (ایم پی 4 فارمیٹ میں ویڈیو)
http://www.esnips.com/web/zealotvideos

ایک لڑکی کو سوٹڈ بوٹڈ مجمع نے لاتیں گھونسے اور بعد ازیں عمارتوں میں استعمال ہونے والا بلاک مار کر ہلاک کر دیا ۔۔ اگرچہ ویڈیو فراہم کرنے والے دوست کا بیان ہے کہ یہ ایران میں ہوا جب اس لڑکی نے "شعیت" چھوڑنے کا اعلان کیا ۔۔۔ تاہم میں اس بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتا کیونکہ میں فارسی نہیں جانتا اور آنے والی آوازوں کو نہیں سمجھ سکا ۔۔۔ تاہم درندگی کی ایک اور مثال ۔۔۔

قران مرنے پر رٹے کی صورت پڑھیئے ، مشائخ کی جذباتی اور غیر حقیقی تقاریر پر سر دھنیئے ، اور اپنی زندگی گزاریئے ۔۔۔ جلنے کڑھنے سے کیا ہونے والا ہے ؟ ہم یہاں فورم پر سبھی اپنے غصے اور جذبات کا اظہار کرتے ہیں لیکن ہم میں سے کتنے ہیں جو عملی زندگی میں بھی اس سے نہیں ہچکچاتے ؟ بھائی لوگو کلمہ حق کہنا بڑا مشکل ہے اور ہم لوگوں نے ابھی مشکلیں جھیلنا سیکھی نہیں جب سیکھ جائیں گے تو شاید کچھ کر پائیں گے ۔۔۔ محترمہ عافیہ ہوں یا یہ پانچ محترم عورتیں ، پاکپتن کی دس سالہ بچی ہو یا کراچی کے 4 سالہ بچی ، یہ ہمارے منہ پر طمانچے ہیں اور آخرت میں ہم نے بڑا سخت حساب دینا ہے ۔۔۔ شاید ہم سب کو آنس معین بن جانا چاہیئے
وسلام
یہ وہ وڈیو تو نہیں جس میں یزیدی فرقے یا مذہب کے عراقیوں نے ایک لڑکی کو مسلمان سے شادی کرنے پر مارا گیا تھا؟
 

طالوت

محفلین
یہ وہ وڈیو تو نہیں جس میں یزیدی فرقے یا مذہب کے عراقیوں نے ایک لڑکی کو مسلمان سے شادی کرنے پر مارا گیا تھا؟

یہ یزیدی فرقہ یا مذہب کونسا ہے قیصرانی ؟ میں پہلی دفعہ سن رہا ہوں
اور اگر ایسا ہے تو کم از کم یہ عراق نہیں لگتا اور نہ وہاں شعیوں اور سنیوں کے علاوہ کوئی اتنی جراءت رکھتا ہے کہ اس طرح سے سر عام کسی کو پتھروں سے ہلاک کر دے ۔۔ تاہم آوازوں سے یہ کم از کم عربی نہیں لگتی اور عراق میں عربی بولی جاتی ہے ۔۔۔
خیر جو بھی ہیں ان کے لیئے یقیننا زرقاوی شہید یا نیٹو کی دعا کی جا سکتی ہے
وسلام
 
Top