صبح سے باگیں ہی تو تھامی ہیں۔
خیریت اسی میں ہےشام تک تھامے رکھیں کیا اب؟
حیران مگر ہم نہ ہوں گےخاموشی سے گھوڑا کہاں دوڑ سکتا ہے، ٹاپوں کی آواز تو ضرور آئے گی۔
حیران ہیں کہ اس میں کیسی خیریتخیریت اسی میں ہے
تو ثمرین سے پوچھ لیں کہ اگر گھوڑے کی باگیں تھامے نہ رکھیں گے تو وہ گرا بھی سکتا ہےحیران ہیں کہ اس میں کیسی خیریت