شکیل کے ہاں صورتحال یوں ہے کہ بارِ دگر رشتہ ازدواج میں بندھ رہے ہیں تو کوئی رسم وسم کرنے کا ارادہ نہیں بس سادگی سے مسجد میں نکاح ہوجائے گا اور ہم شریکِ حیاتِ نو کو گھر لے آئیں گے
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ضرورت پڑی تو ہم شکیل بھائی سے پوچھ لیں گے کہ ٹپے گالیں یا نہیں !
رسومات کو شکیل بھائی کے خاطر توڑ سکتے ہیں ہم ۔
شکیل بھائی تو دولہا ہیں وہ تو منہ پر رومال رکھ کر بیٹھے ہوں گے بس رسمیں توڑ نی ہیں تو توڑنی ہیں۔ عظیم کی باتوں پر مت جائیے گا
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
شکیل کے ہاں صورتحال یوں ہے کہ بارِ دگر رشتہ ازدواج میں بندھ رہے ہیں تو کوئی رسم وسم کرنے کا ارادہ نہیں بس سادگی سے مسجد میں نکاح ہوجائے گا اور ہم شریکِ حیاتِ نو کو گھر لے آئیں گے
ژوب والوں کی رائے میں اور ہماری رائے میں بالکل اتفاق ہے کہ آپ سادگی سے مسجد میں نکاح کر کے شریک حیات کو گھر لے آئیے مگر ڈھولکی تو گھر میں بجے گی نا۔ یا گھر آتے ساتھ ہی نظر پھیرنے کا ارادہ ہے
 
Top