یہی ہے میری قسمت کا تقاضا ٹوٹ جائوں گا - ذوالفقار علی زلفی

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
یہی ہے میری قسمت کا تقاضا ٹوٹ جائوں گا
مجھے تو مت بنا اپنی تمنّا ٹوٹ جائوں گا

یہی تو سوچ کر میں نے بھی ملنے کا نہیں سوچا
دوبارہ مل کے بچھڑا تو زیادہ ٹوٹ جائوں گا

ابھی تک تو سنبھالا ہے مجھے تیرے حوالے نے
اگر یہ چھن گیا مجھ سے حوالہ ٹوٹ جائوں گا

سمجھتا ہوں تجھے اپنا مگر کٹھکا مجھے یہ ہے
کہ غیروں کی طرح تو نے بُلایا ٹوٹ جائوں گا

حقیقت میں مری کوئی حقیقت بھی نہیں زلفی
سمجھ اتنا کہ میں سپنا لٰہذا ٹوٹ جائوں گا

جناب استادِ محترم ذوالفقار علی زلفی صاحب کی ایک غزل
 
Top