یو ایس بائیو لوجیکل وار

ایم اے

معطل
یہ تو اعلیٰ ہو جائے گا۔ یہ جان کر اچھا لگا کہ آپ کو بھی علمی مباحث میں دلچسپی ہے۔
ہاں یہی جاننا آپ کے لیے فائدہ مند ہوسکتا ہے۔ نہ کہ اپنی اناپرستی کو علمی مباحث سمجھ کر اپنا اور دوسروں کا وقت ضائع کرتے رہیں۔

فی الحال بحث کا ارادہ ہی نہیں تھا، لیکن اسرائیل کا اتنا مضحکہ خیز دفاع دیکھ کر یقین کرے چائے کی پیالی رکھنا ہی پڑی۔
 

محمد سعد

محفلین
ہاں یہی جاننا آپ کے لیے فائدہ مند ہوسکتا ہے۔ نہ کہ اپنی اناپرستی کو علمی مباحث سمجھ کر اپنا اور دوسروں کا وقت ضائع کرتے رہیں۔

فی الحال بحث کا ارادہ ہی نہیں تھا، لیکن اسرائیل کا اتنا مضحکہ خیز دفاع دیکھ کر یقین کرے چائے کی پیالی رکھنا ہی پڑی۔
اسرائیل کا دفاع؟ نشاندہی کرنا پسند کریں گے کہ کہاں؟
 

فرقان احمد

محفلین
ہم تو "شامت آئے گے" لکھنے پر آپ کی املا کی کلاس لینے والے تھے لیکن آپ نے جھٹ سے مراسلہ کی تدوین کر ڈالی۔
اور ہماری حسرت، حسرت ہی رہ گئی۔:)
بیاد محمد عدنان اکبری نقیبی مدظلہ العالی ہم یہ کرتب دکھاتے رہتے ہیں۔
 

عرفان سعید

محفلین
فی الحال تو میں مزاح کےموڈ میں ہوں، البتہ سنجیدہ موضوع ہونے کی وجہ سے اتنی گزارش کردیتا ہوں کہ براہِ مہربانی تعمیری بحث کے لیے پہلے دوسرے کا مفہوم معلوم کرنےمیں کوئی قباحت نہیں ہے۔ البتہ اپنی انا کی تسکین کے لیے ضرور دوسروں کو جاہل سمجھیے۔ کیوں کہ اس کے بغیر انا کو سکون مل ہی نہیں سکتا۔
اور ہاں وائرس کا مسلمان ہونا یا نہ ہونا تو مجھے بالکل معلوم نہیں البتہ سزا یا امتحان کے لیے اسے بصورتِ بیماری یا وبا کے استعمال کا علم ضرور ہے۔
میں بھی مزاح کے موڈ میں ہی ہوں۔
:)
 

سید عمران

محفلین
آپ نے ٹیگ درست نہیں کیا، جھٹ سے تدوین کر لیجیے ورنہ...:)
نہ فرقان بھائی نے ٹیگ کیا، نہ عدنان بھیا کو ٹیگ کی ضرورت ہے۔۔۔
ان کا نام کہیں بھی لکھ دیں۔۔۔
وہ اپنے نام کی بو سونگھتے سونگھتے اس جگہ آپہنچتے ہیں!!!
 

ایم اے

معطل
ذرا غور فرمائیں کہ سید عمران نے محض اتنا پوچھا تھا:
اسرائیل میں کرونا داخل ہوا یا نہیں؟؟؟
اس بارے میں کیا اپڈیٹس ہیں؟؟؟
جس کے جواب میں جاسم محمد نے بلا وجہ الزام دے ڈالا:
شاید آپ یہاں بھی کوئی یہود و ہنود کی سازش ڈھونڈ رہے تھے لیکن ناکامی ہوئی۔
جس پر سید عمران کا جواب بہت ہی سادہ تھا، کہ آپ کا اس طرح کی بلاضرورت جملہ بازی کرنا ضرور کسی خاص وجہ سے ہے کہ دوسروں پر الزامات تھوپ دو اور پھر بحث چھیڑ کر خود تماشائی بن جاؤ۔
آپ کا بلاوجہ یہ جملہ لکھنا گواہ ہے کہ۔۔۔
ضرور کوئی بات ہے!!!

لیکن درجہ ذیل ذہنیت کا تماشا بھی کرلینا چاہیے کہ بحث جن دو افراد کے مابین ہے اور قصور وار بھی جاسم محمد ہے، اس کے باوجود درمیان میں کود جانا اور خود ہی یہودی یہودی کے نعرے بازی کے ذریعے ماحول خراب کرنا کس طرح ایک تخریبی ذہن کی نشاندہی کرتا ہے۔
کچھ بات تو واقعی ہے۔ جیسے کچھ لوگوں کے سر پر یہودیوں کا اتنا سوار ہونا کہ ہر غیر متعلقہ تھریڈ میں بھی انہیں یہودی ملا یاد آتے رہتے ہیں، اور تین بار سمجھانا بھی ان کے لیے ناکافی ٹھہرتا ہے کہ زیر بحث موضوع کچھ اور ہے۔ ایسے میں اگر کوئی اندازہ لگاتا ہے کہ یہاں بھی وہی سوچ کارفرما ہے تو اس کو الزام نہیں دیا جا سکتا۔
ایسے رد عمل کو "بلا وجہ" کہتے ہوئے آپ اچھے نہیں لگتے، خصوصاً جب زیر بحث یہودیوں کو سر پر سوار کرنے کا ریکارڈ آپ کا اپنا ہو۔
 

عدنان عمر

محفلین
نہ فرقان بھائی نے ٹیگ کیا، نہ عدنان بھیا کو ٹیگ کی ضرورت ہے۔۔۔
ان کا نام کہیں بھی لکھ دیں۔۔۔
وہ اپنے نام کی بو سونگھتے سونگھتے اس جگہ آپہنچتے ہیں!!!
کیا تھا ٹیگ۔ غضب تو یہ ہے کہ اس ٹیگ کا بھی ثبوت مٹا دیا بذریعہ تدوین۔ ہم ہوشیار تو وہ ڈیڑھ ہوشیار۔:)
 

الف نظامی

لائبریرین
جب تک یہ وائرس رہے گا، اس طرح کی تھیوریز گردش میں رہیں گی۔ ویسے اس لڑی کا عنوان ہونا چاہیے، ممکنہ بائیولوجیکل وار، نہ کہ یو ایس بائیولوجیکل وار چاہے امریکا ہی ماسٹر مائنڈ ہو اور یہ بھی ممکن ہے کہ نہ ہو اور یہ محض سازشی نظریہ ہی ہو جس کا امکان تب تک زیادہ ہے جب تک اس حوالے سے کوئی ہلکا پھلکا ثبوت ہمارے پاس نہ ہو۔ فی الوقت تو سب ہی اس وائرس کے ہاتھوں عاجز آئے پڑے ہیں۔ اگر اس میں سے سازشی تھیوری برآمد کرنی ہی ہو تو پھر شاید یہ بنتی ہے کہ کوئی دنیا کی آبادی کم کرنے کے در پے ہے، شاید اس لیے یہ نفری مکاؤ وائرس مارکیٹ میں لایا گیا ہے اور یہ کانسپرنسی تھیوری زیادہ بکے گی۔ :)
سازشی تھیوری اس لیے نہیں کہا جا سکتا کہ یہ متعلقہ ریسرچ پیپر خود چین کے سائنس دانوں کا ہے جن کا دعوی اور ریسرچ میتھڈالوجی یہ ہے کہ جس جغرافیائی خطے میں وائرس کی زیادہ بہروپی اشکال یا میوٹیشنز موجود ہوں گی وہی خطہ وائرس کا ممکنہ ماخذ ہوگا۔ اس مقصد کے لیے کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے پبلکلی موجود ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تو یہ معلوم ہوا کورونا وائرس کی کثیر میوٹیشن چین میں نہیں بلکہ امریکہ میں موجود متاثرہ مریضوں سے ملی ہیں۔
اب اس کو سازشی تھیوری ثابت کرنے کے لیے احباب کو اس ریسرچ میتھڈالوجی کو جھٹلانے کا ثبوت مہیا کر نا چاہیے
 

محمد سعد

محفلین
سازشی تھیوری اس لیے نہیں کہا جا سکتا کہ یہ متعلقہ ریسرچ پیپر خود چین کے سائنس دانوں کا ہے جن کا دعوی اور ریسرچ میتھڈالوجی یہ ہے کہ جس جغرافیائی خطے میں وائرس کی زیادہ بہروپی اشکال یا میوٹیشنز موجود ہوں گی وہی خطہ وائرس کا ممکنہ ماخذ ہوگا۔ اس مقصد کے لیے کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے پبلکلی موجود ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تو یہ معلوم ہوا کورونا وائرس کی کثیر میوٹیشن چین میں نہیں بلکہ امریکہ میں موجود متاثرہ مریضوں سے ملی ہیں۔
اب اس کو سازشی تھیوری ثابت کرنے کے لیے احباب کو اس ریسرچ میتھڈالوجی کو جھٹلانے کا ثبوت مہیا کر نا چاہیے
حضرت، یہ وہی ریسرچ پیپر ہے جس میں سے میں نے اقتباسات لگائے ہیں۔
آپ پڑھے بغیر ہی دوبارہ اسے سائٹ کر رہے ہیں۔
اس سب گھڑمس میں ریسرچ آرٹیکل صرف ایک ہی سائٹ کیا ہوا ہے (جسے اس مضمون نے اس کے متعلق ایک میڈیا رپورٹ اور ایک غیر متعلقہ پیپر شامل کر کے ایک کے تین ریفرینسز بنا لیا ہے)۔
یہ ریسرچ آرٹیکل ChinaXiv پر پڑا ہوا ہے اور پڑھا جا سکتا ہے۔
ChinaXiv.org 中国科学院科技论文预发布平台
واضح طور پر نظر آ رہا ہے کہ وائرس کا ابتدائی ماخذ نہ ہونا، ہوا نان مارکیٹ اور ووہان شہر کے متعلق ہے۔ چین کے متعلق نہیں۔ ذرا غور کیجیے گا کہ پیپر میں شینژین کے شہر کا بھی نام آتا ہے۔

Findings:
Fifty-eight haplotypes were classified into five groups: 31 haplotypes were found in samples from China and 31 in samples from other countries. The rooted network suggested that H13 and H35 were ancestral haplotypes, and H1 (which with its descendants included all samples from the Hua Nan market) was derived from the H3 haplotype. Population size of SARS-CoV-2 was estimated to have had a recent expansion on 6 January 2020, and an early expansion on 8 December 2019.


Where are the original sources from?
The evolutionary network suggests that the hypothesized haplotype mv1 may be from an intermediate host or the first infected humans. From those connections, both H13 and H38 would be suggested as ancestral haplotypes. The SH-like approximate likelihood ratio test showed both haplotype H13’s group and H38 (with H45) could be the most basal clades in phylogenies of the 58 haplotypes (Figure S4), but phylogenetic information of the alignment was informative (Figure S5). Two main evolutionary paths of available haplotypes can be from H13 through H3 to H1, or from H38 through H3 to H1 (Figure 3C). Both scenarios demonstrate H3 was the key connection from an ancestral haplotype to H1. Neither H13 nor H38 has samples from Wuhan (Hubei) (Figure 3). H13 was only recovered from five Shenzhen (Guangdong) samples, including the father (patient 2) of the familial cluster, who was one of the first identified infected patients in Guangdong.[13] Two derived haplotypes were also only found in Shenzhen (H14 from the grandson of patient 2), and the other three haplotypes were found in three samples from Japan and one sample from Arizona in the United States (Figure 3). According to an epidemiological study, the Shenzhen family traveled to Wuhan after the outbreak was announced, and they could have been infected during their visit in Wuhan from a hospital or an unknown common source[13]. This suggests that H13 should have originated from Wuhan, but none of the available samples from Wuhan encode haplotypes in Group A. Genetically, haplotypes of Group A have links to only Wuhan haplotype H3 (only one sample EPI_ISL_406801, with no link to the Hua Nan market).[2] It is possible that H13 was newly derived from H3 in the family from Shenzhen (Figure 3C) and did not spread in Wuhan, or that no samples have been sequenced yet. However, this scenario is not supported by the evolutionary network. H38 has three genomes from the same patient (Table S1), who was the first identified infected patient in the United States.[14] He should have been infected while visiting his family in China. The original source of H38 can be explained as that of H13, which is also derived from H3, and the derived H45 was from a Chongqing patient who was working in Wuhan.

اس کو سازش کا "ثبوت" کیسے قرار دیا جا سکتا ہے، سمجھ سے باہر ہے۔
خیر، اگر کوئی حقائق کو توڑنے موڑنے پر آئے تو کسی بھی شے کو سازش قرار دیا جا سکتا ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
حضرت، یہ وہی ریسرچ پیپر ہے جس میں سے میں نے اقتباسات لگائے ہیں۔
آپ پڑھے بغیر ہی دوبارہ اسے سائٹ کر رہے ہیں۔
what it says about geographical distribution of 58 haplotypes of SARS-CoV-2 in the research paper with reference to Figure 3?

جیسا کہ آپ تصویر 3 کے legends میں دیکھ سکتے ہیں کہ haplotypes کے پانچ گروپس ہیں اے سے ای تک اور ہر گروپ کو ایک رنگ دیا گیا ہے۔ اب آپ نقشے میں یو ایس اے کو دیکھیں گے تو آپ کو پانچ مختلف رنگ نظر آئیں گے۔ لہذا وائرس کا ممکنہ ماخذ امریکہ ہے۔
 
آخری تدوین:

محمد سعد

محفلین
ذرا غور فرمائیں کہ سید عمران نے محض اتنا پوچھا تھا:
آپ کا یہ مراسلہ مانوں یا وہ والے جن میں آپ کہہ رہے ہیں کہ واضح طور پر اسرائیل کی سازش کے امکان کی طرف اشارہ ہے؟
یقینا وہ یہی کہہ رہے ہیں کہ
وہ یہ دعوی نہیں کررہے ہیں کہ اس میں اسرائیل کی سازش شامل ہے، بلکہ امکان ظاہر کررہے ہیں کہ عین ممکن ہے ایسا ہوسکتاہو۔
آپ اپنی ذہنیت درست کرلیجیے، دوسروں کے الفاظ کے مثبت مفہوم کو سمجھنے میں آسانی ہوگی۔
اگر واقعی سازش کی طرف اشارہ تھا تو دوسرے کی جانب سے سازش کے لفظ کا استعمال ایک "بلا وجہ الزام" کیوں ٹھہرا؟
اگر نہیں تھا تو کیا آپ ان سے رابطے میں ہیں کہ آپ نے پوچھ کر اپنی درستگی کر لی ہے؟
 
Top