یو ایس بائیو لوجیکل وار

محمد سعد

محفلین
اب سوال یہ ہونا چاہئے کہ پاکستان میں کووڈ-19داخل ہوا یا نہیں؟ اور اس کے کتنے کیس ہیں؟ سو سے کم! یعنی اسرائیل سے بھی کم!!! یعنی دال میں کچھ کالا ضرور ہے۔
پاکستان میں تو خیر پوری دال ہی کالی ہے :)
ہم کالے ہیں تو کیا ہوا دل والے ہیں
 

ایم اے

معطل
اوہ سر، آپ آ گئے؟ چائے پی لی؟ پھر ذرا فیکٹ چیک کر کے وہ تجزیہ کر دیں جس کا آپ نے وعدہ کیا تھا۔
تجزیہ کرنے سے پہلے، پچھلے تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے چند باتیں طے کرنا چاہیے۔
کیوں کہ بقولِ آپ کے یہاں اسکول ٹیچر ذہنیت کے کچھ مدیران آکر ساری محنت کا ستیاناس کردیتے ہیں۔ لہذا سب سے پہلے تو آپ یہ ضمانت دیں کہ اس طرح کے اسکول ٹیچر ذہنیت کے مدیران بحث کے شروع، درمیان اور اختتام میں دخل اندازی یا اختیار بازی کی کوشش نہیں کریں گے۔ کیوں کہ آپ کو اس طرح کے مدیروں کے حوالے سے یقینی شکایت ہے۔ مجھے بھی ہے لیکن یہ نہیں معلوم تھا کہ ان کی ذہنیت اسکول ٹیچر جیسی ہے۔
مزید اس بات کو بھی دیکھنا ہے کہ اگر بالفرض محال ضمانت کے بعد وہ ایسی کوئی حرکت کرلیتے ہیں مثلا درمیان ہی میں لڑی مقفل کردی، تو جس کا آخری مراسلہ لڑی میں موجود ہوگا وہ فریقِ ثانی کے ساتھ اخلاقا اور اصولا بطورِ احتجاج آئندہ کسی بحث میں حصہ نہیں لے گا۔
اسی طرح کسی اور رکن کو تعمیری رائے کے علاوہ کسی بھی قسم کے غیرسنجیدہ مراسلوں کی اجازت نہیں ہوگی۔ تاکہ ایسے تماشائیوں کو ایک طرف رکھ کربحث اپنے کسی مفید منطقی انجام کو پہنچ سکے۔
اور آخر میں یہ بات آپ ہی دیکھ لیں کہ سخت الفاظ کی ابتدا کرنے والے فریق کو بعد میں کسی قسم کی چیخ و پکار کی اجازت نہیں ہوگی۔ باقی آپ مجھ سے بہتر جانتے ہوں گے۔
 
تجزیہ کرنے سے پہلے، پچھلے تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے چند باتیں طے کرنا چاہیے۔
کیوں کہ بقولِ آپ کے یہاں اسکول ٹیچر ذہنیت کے کچھ مدیران آکر ساری محنت کا ستیاناس کردیتے ہیں۔ لہذا سب سے پہلے تو آپ یہ ضمانت دیں کہ اس طرح کے اسکول ٹیچر ذہنیت کے مدیران بحث کے شروع، درمیان اور اختتام میں دخل اندازی یا اختیار بازی کی کوشش نہیں کریں گے۔ کیوں کہ آپ کو اس طرح کے مدیروں کے حوالے سے یقینی شکایت ہے۔ مجھے بھی ہے لیکن یہ نہیں معلوم تھا کہ ان کی ذہنیت اسکول ٹیچر جیسی ہے۔
مزید اس بات کو بھی دیکھنا ہے کہ اگر بالفرض محال ضمانت کے بعد وہ ایسی کوئی حرکت کرلیتے ہیں مثلا درمیان ہی میں لڑی مقفل کردی، تو جس کا آخری مراسلہ لڑی میں موجود ہوگا وہ فریقِ ثانی کے ساتھ اخلاقا اور اصولا بطورِ احتجاج آئندہ کسی بحث میں حصہ نہیں لے گا۔
اسی طرح کسی اور رکن کو تعمیری رائے کے علاوہ کسی بھی قسم کے غیرسنجیدہ مراسلوں کی اجازت نہیں ہوگی۔ تاکہ ایسے تماشائیوں کو ایک طرف رکھ کربحث اپنے کسی مفید منطقی انجام کو پہنچ سکے۔
اور آخر میں یہ بات آپ ہی دیکھ لیں کہ سخت الفاظ کی ابتدا کرنے والے فریق کو بعد میں کسی قسم کی چیخ و پکار کی اجازت نہیں ہوگی۔ باقی آپ مجھ سے بہتر جانتے ہوں گے۔
بہتر ہے کہ بحث کے شرکاء ہی بحث کے اصول طے کرلیں ورنہ مدیران کو کسی بھی محفلین پر ذاتی حملہ منظور نہیں۔
 

محمد سعد

محفلین
بحث کے اصول بحث کے شروع ہونے سے پہلے طے کیے جاتے ہیں۔ درمیان میں نہیں۔ خاص طور پر جب آپ "اگلی باری اسی جواب کی" ہونے کا وعدہ کر چکے ہوں جس سے ابھی کترا رہے ہیں۔ وعدے کی اہمیت کو جانتے ہوئے بھی چلتی بحث میں یکدم نئی شرائط پر اصرار شروع کر دینا۔۔۔ میں آپ کو بد دیانت نہیں کہہ رہا لیکن اپنے بارے میں کسی بھی ایسے تاثر کو تقویت دینا یا زائل کرنا آپ کے اپنے اختیار میں ہے۔
آپ نے کچھ دعویٰ کیا تھا جس کے جواب میں یہ حقیر سی کاوش پیش کی تھی۔
کچھ رائے دینا چاہیں گے؟
چائے پی رہا ہوں۔ اگلی باری اسی کی ہے۔ فی الحال آپ بھی "کچھ" پیے۔

اس کے علاوہ
مثلا درمیان ہی میں لڑی مقفل کردی، تو جس کا آخری مراسلہ لڑی میں موجود ہوگا وہ فریقِ ثانی کے ساتھ اخلاقا اور اصولا بطورِ احتجاج آئندہ کسی بحث میں حصہ نہیں لے گا۔
اس کی "اخلاقاً" کوئی جسٹیفکیشن نہیں بنتی۔ ہاں اگر کوئی چاہے کہ اسے مس انفارمیشن پھیلانے کے لیے کسی بھی قسم کی تنقید سے آزاد کھلی چھوٹ مل جائے تو ایسے شخص کے لیے یہ ایک ایسی شرط ہو گی جسے وہ کسی بھی قیمت پر چھوڑنا نہیں چاہے گا۔ خاص طور پر جب شرط دلائل کے میرٹ کے بجائے اس قدر رینڈم شے کے ساتھ جڑی ہو۔ میں یہ نہیں کہتا کہ آپ درپردہ مس انفارمیشن پھیلانے کی کھلی چھوٹ پانے کے چکر میں ہیں لیکن ایسے کسی تاثر کو تقویت دینا یا زائل کرنا آپ کے اپنے اختیار میں ہے۔

بہتر ہے کہ بحث کے شرکاء ہی بحث کے اصول طے کرلیں ورنہ مدیران کو کسی بھی محفلین پر ذاتی حملہ منظور نہیں۔
آپ اس بارے میں اپنی رائے تو بتا ہی سکتے ہوں گے کہ اگر ایک شخص خود ہی ایک دعوے سے ابتداء کرے، اس کو چیلنج کیے جانے پر بھی کئی بار دہرائے، اور یکدم اپنی مرضی سے بحث کو آگے بڑھانے کے لیے شرائط رکھنا شروع کر دے تو اس کو "بحث کے اصول طے کرنا" کہا جا سکتا ہے؟
جب کہ:
۱۔ بحث اسی وقت شروع ہو چکی تھی جب اس حوالے سے ان صاحب نے وہ دعویٰ کیا جسے پبلک فورم ہونے کی بنا پر کوئی بھی چیلنج کر سکتا ہے۔ وہ مراسلہ #41 تھا۔ ریفرینس کے لیے آپ کے اس مراسلے کا نمبر #149 ہے۔ کیا بحث کے اصول دعویٰ کرنے سے پہلے نہیں طے کیے جاتے؟
۲۔ حضرت مراسلہ #92 میں اس بات کا عندیہ دے چکے ہیں کہ یہ بس موضوع پر بات کرنے ہی لگے ہیں۔ اس وقت تک کسی قسم کی شرائط کا کوئی تذکرہ نہیں کیا تھا۔ اب یکدم شرائط رکھنے لگ گئے ہیں۔
۳۔ سینس بھی نہیں بنتی کہ کوئی شخص ایک غلط دعویٰ کرے اور جب اس کی غلطی کی نشاندہی کی جائے تو غلطی کو ماننے کے بجائے آگے محض جواب تک دینے کے لیے نت نئی شرائط رکھنا شروع کر دے۔ شرائط بھی ایسی جو آئندہ کے لیے مس انفارمیشن پھیلانے کی کھلی چھوٹ ملنے کا امکان پیدا کرتی ہوں۔ کبھی سنا ہے؟ اگر میں ایسا رویہ شروع کر دوں تو کیا وہ آپ کے نزدیک ایک پسندیدہ طرز عمل ہو گا؟
اس تمام کی روشنی میں میرے آپ سے بطور مدیر بھی نہیں بلکہ محض بطور ایک تھرڈ پارٹی قاری کے کچھ سوالات ہیں۔
۱۔ کیا میں یا کوئی اور قاری اس رویے کا ماخذ کسی قسم کی ممکنہ بد دیانتی میں سمجھنے میں حق بجانب ہوں گا؟
۲۔ کیا میں یہ سمجھنے میں حق بجانب ہوں گا کہ یہ محض اس بات کی کوشش ہے کہ اتنی ناقابل قبول شرائط رکھ دی جائیں (جیسے نتائج کو میرٹ کے بجائے آخری مراسلے کے لکھاری سے مشروط کرنا اور آئندہ کی ابحاث پر پابندی کا مطالبہ کرنا) کہ اگلا شخص شرائط کو قبول ہی نہ کرے اور یہ اپنی فتح جتا سکیں کہ میں تو بحث کے لیے تیار تھا، یہی بھاگ گیا؟
آپ کی دیانت دارانہ رائے کا منتظر رہوں گا۔
 
آخری تدوین:
بحث کے اصول بحث کے شروع ہونے سے پہلے طے کیے جاتے ہیں۔ درمیان میں نہیں۔ خاص طور پر جب آپ "اگلی باری اسی جواب کی" ہونے کا وعدہ کر چکے ہوں جس سے ابھی کترا رہے ہیں۔ وعدے کی اہمیت کو جانتے ہوئے بھی چلتی بحث میں یکدم نئی شرائط پر اصرار شروع کر دینا۔۔۔ میں آپ کو بد دیانت نہیں کہہ رہا لیکن اپنے بارے میں کسی بھی ایسے تاثر کو تقویت دینا یا زائل کرنا آپ کے اپنے اختیار میں ہے۔



اس کے علاوہ

اس کی "اخلاقاً" کوئی جسٹیفکیشن نہیں بنتی۔ ہاں اگر کوئی چاہے کہ اسے مس انفارمیشن پھیلانے کے لیے کسی بھی قسم کی تنقید سے آزاد کھلی چھوٹ مل جائے تو ایسے شخص کے لیے یہ ایک ایسی شرط ہو گی جسے وہ کسی بھی قیمت پر چھوڑنا نہیں چاہے گا۔ خاص طور پر جب شرط دلائل کے میرٹ کے بجائے اس قدر رینڈم شے کے ساتھ جڑی ہو۔ میں یہ نہیں کہتا کہ آپ درپردہ مس انفارمیشن پھیلانے کی کھلی چھوٹ پانے کے چکر میں ہیں لیکن ایسے کسی تاثر کو تقویت دینا یا زائل کرنا آپ کے اپنے اختیار میں ہے۔


آپ اس بارے میں اپنی رائے تو بتا ہی سکتے ہوں گے کہ اگر ایک شخص خود ہی ایک دعوے سے ابتداء کرے، اس کو چیلنج کیے جانے پر بھی کئی بار دہرائے، اور یکدم اپنی مرضی سے بحث کو آگے بڑھانے کے لیے شرائط رکھنا شروع کر دے تو اس کو "بحث کے اصول طے کرنا" کہا جا سکتا ہے؟
جب کہ:
۱۔ بحث اسی وقت شروع ہو چکی تھی جب اس حوالے سے ان صاحب نے وہ دعویٰ کیا جسے پبلک فورم ہونے کی بنا پر کوئی بھی چیلنج کر سکتا ہے۔ وہ مراسلہ #41 تھا۔ ریفرینس کے لیے آپ کے اس مراسلے کا نمبر #149 ہے۔ کیا بحث کے اصول دعویٰ کرنے سے پہلے نہیں طے کیے جاتے؟
۲۔ حضرت مراسلہ #92 میں اس بات کا عندیہ دے چکے ہیں کہ یہ بس موضوع پر بات کرنے ہی لگے ہیں۔ اس وقت تک کسی قسم کی شرائط کا کوئی تذکرہ نہیں کیا تھا۔ اب یکدم شرائط رکھنے لگ گئے ہیں۔
۳۔ سینس بھی نہیں بنتی کہ کوئی شخص ایک غلط دعویٰ کرے اور جب اس کی غلطی کی نشاندہی کی جائے تو غلطی کو ماننے کے بجائے آگے محض جواب تک دینے کے لیے نت نئی شرائط رکھنا شروع کر دے۔ شرائط بھی ایسی جو آئندہ کے لیے مس انفارمیشن پھیلانے کی کھلی چھوٹ ملنے کا امکان پیدا کرتی ہوں۔ کبھی سنا ہے؟ اگر میں ایسا رویہ شروع کر دوں تو کیا وہ آپ کے نزدیک ایک پسندیدہ طرز عمل ہو گا؟
اس تمام کی روشنی میں میرے آپ سے بطور مدیر بھی نہیں بلکہ محض بطور ایک تھرڈ پارٹی قاری کے کچھ سوالات ہیں۔
۱۔ کیا میں یا کوئی اور قاری اس رویے کا ماخذ کسی قسم کی ممکنہ بد دیانتی میں سمجھنے میں حق بجانب ہوں گا؟
۲۔ کیا میں یہ سمجھنے میں حق بجانب ہوں گا کہ یہ محض اس بات کی کوشش ہے کہ اتنی ناقابل قبول شرائط رکھ دی جائیں (جیسے نتائج کو میرٹ کے بجائے آخری مراسلے کے لکھاری سے مشروط کرنا اور آئندہ کی ابحاث پر پابندی کا مطالبہ کرنا) کہ اگلا شخص شرائط کو قبول ہی نہ کرے اور یہ اپنی فتح جتا سکیں کہ میں تو بحث کے لیے تیار تھا، یہی بھاگ گیا؟
آپ کی دیانت دارانہ رائے کا منتظر رہوں گا۔
بھائی ہماری تو ایک ہی شرط ہے۔ بحث میں دوسرے محفلین پر ذاتی حملے نہیں ہوں گے۔

جہاں تک پچھلے مراسلوں کا تعلق ہے، جان لیجیے کہ تطہیر کا عمل جاری ہے۔ اس عمل میں تاخیر کی وجہ یہ بنی کہ ایک بظاہر غیر متعلق زمرے میں ( جو پیشگی ادارت کے چنگل سے آزاد تھا، دوسرے ممبران پر ذاتی حملے شروع ہوگئے۔کیا محفل کے تمام زمروں کو پیشگی زیرِِ ادارت کردیا جائے کچھ محفلین کو وقتہ طور پر دیس نکالا دے دیا جائے، یا محفلین خود ہی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں گے؟
 

محمد سعد

محفلین
بھائی ہماری تو ایک ہی شرط ہے۔ بحث میں دوسرے محفلین پر ذاتی حملے نہیں ہوں گے۔

جہاں تک پچھلے مراسلوں کا تعلق ہے، جان لیجیے کہ تطہیر کا عمل جاری ہے۔ اس عمل میں تاخیر کی وجہ یہ بنی کہ ایک بظاہر غیر متعلق زمرے میں ( جو پیشگی ادارت کے چنگل سے آزاد تھا، دوسرے ممبران پر ذاتی حملے شروع ہوگئے۔کیا محفل کے تمام زمروں کو پیشگی زیرِِ ادارت کردیا جائے کچھ محفلین کو وقتہ طور پر دیس نکالا دے دیا جائے، یا محفلین خود ہی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں گے؟
کیا کہہ سکتا ہوں۔ درست نہیں لگتا کہ پوری محفل کو صرف ایک دو ایسے اشخاص کی وجہ سے پیشگی زیر ادارت کر دیا جائے جو دوسروں کی ذات پر مذہبی عقائد کے نام سے سنگین نوعیت کی بہتان تراشی سے باز نہیں آ سکتے۔ گفتگو کا معیار متاثر ہو گا۔ جو غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہے ہیں، ان سے جیسے مناسب لگے نمٹ لیجیے۔
 

ایم اے

معطل
آپ اس بارے میں اپنی رائے تو بتا ہی سکتے ہوں گے کہ اگر ایک شخص خود ہی ایک دعوے سے ابتداء کرے، اس کو چیلنج کیے جانے پر بھی کئی بار دہرائے، اور یکدم اپنی مرضی سے بحث کو آگے بڑھانے کے لیے شرائط رکھنا شروع کر دے تو اس کو "بحث کے اصول طے کرنا" کہا جا سکتا ہے؟
جب کہ:
۱۔ بحث اسی وقت شروع ہو چکی تھی جب اس حوالے سے ان صاحب نے وہ دعویٰ کیا جسے پبلک فورم ہونے کی بنا پر کوئی بھی چیلنج کر سکتا ہے۔ وہ مراسلہ #41 تھا۔ ریفرینس کے لیے آپ کے اس مراسلے کا نمبر #149 ہے۔ کیا بحث کے اصول دعویٰ کرنے سے پہلے نہیں طے کیے جاتے؟
۲۔ حضرت مراسلہ #92 میں اس بات کا عندیہ دے چکے ہیں کہ یہ بس موضوع پر بات کرنے ہی لگے ہیں۔ اس وقت تک کسی قسم کی شرائط کا کوئی تذکرہ نہیں کیا تھا۔ اب یکدم شرائط رکھنے لگ گئے ہیں۔
۳۔ سینس بھی نہیں بنتی کہ کوئی شخص ایک غلط دعویٰ کرے اور جب اس کی غلطی کی نشاندہی کی جائے تو غلطی کو ماننے کے بجائے آگے محض جواب تک دینے کے لیے نت نئی شرائط رکھنا شروع کر دے۔ شرائط بھی ایسی جو آئندہ کے لیے مس انفارمیشن پھیلانے کی کھلی چھوٹ ملنے کا امکان پیدا کرتی ہوں۔ کبھی سنا ہے؟ اگر میں ایسا رویہ شروع کر دوں تو کیا وہ آپ کے نزدیک ایک پسندیدہ طرز عمل ہو گا؟
اس تمام کی روشنی میں میرے آپ سے بطور مدیر بھی نہیں بلکہ محض بطور ایک تھرڈ پارٹی قاری کے کچھ سوالات ہیں۔
۱۔ کیا میں یا کوئی اور قاری اس رویے کا ماخذ کسی قسم کی ممکنہ بد دیانتی میں سمجھنے میں حق بجانب ہوں گا؟
۲۔ کیا میں یہ سمجھنے میں حق بجانب ہوں گا کہ یہ محض اس بات کی کوشش ہے کہ اتنی ناقابل قبول شرائط رکھ دی جائیں (جیسے نتائج کو میرٹ کے بجائے آخری مراسلے کے لکھاری سے مشروط کرنا اور آئندہ کی ابحاث پر پابندی کا مطالبہ کرنا) کہ اگلا شخص شرائط کو قبول ہی نہ کرے اور یہ اپنی فتح جتا سکیں کہ میں تو بحث کے لیے تیار تھا، یہی بھاگ گیا؟
آپ کی دیانت دارانہ رائے کا منتظر رہوں گا۔
چلیں ذرا دیانت دارانہ رائے دیتا ہوں۔
اس سے پہلے کئی ایسے مباحث ہوچکے ہیں، جن میں آپ کے اعتراضات کے فورا بعد لڑی کو مقفل کردیا گیا، قبل اس کے کہ فریقِ ثانی کو جواب کا موقع دیا جاتا۔ البتہ جو الفاظ نامناسب تھے، ان کو حذف کرلیے جانے پر کسی کو اعتراض نہیں ہوسکتا۔ اور یہ بھی یک طرفہ اور جانبدارانہ دعوے تھے، جن کو کوئی بھی پرکھ سکتا ہے۔
جہاں تک عقائد پر سنگین نوعیت کی بہتان تراشی کا تعلق ہے تو یہ بات سب کے علم میں ہے کہ پاکستان میں مولوی سے مراد کن مسالک کے علماء ہوتے ہیں۔ اگر کسی کو علم نہیں تو بتادینا بہتر ہوگا کہ یہ دو ہی مسلک ہیں، دیوبند اور بریلوی۔ اب اگر کوئی بھی شخص جس کا اپنا عقیدہ معلوم نہ ہو لیکن پاکستان کی حد تک ان دو مسالک کے علماء کے لیے استعمال ہونی والی اصطلاح کو ہر جگہ تحقیر آمیز اور بطورِ مذاق استعمال کرے تو وہ کس دلیل کی وجہ سے جائز ہوجائے گا؟
اگر ایسا کرنا جائز ہے تو پھر کسی دوسرے مسلک یا مذہب کے علماء پر اعتراض کرنا کیوں غلط ہوجاتاہے؟
یہاں تو معیار کا پیمانہ یہ ہے کہ ایک شخص آکر کھلم کھلا دیوبندیوں کا نام لے کر انہیں توحید کے لیکچر دیتا پھرتا ہے لیکن کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ البتہ دوسروں کے مسالک پر اعتراض ایک جرم قرار دیا جانا ایک معمول ہے۔ اگر کوئی اصول ہے تو بتانے میں کیا حرج ہے؟
کسی کو بھی مولوی کے بہانے سنیوں/مسلمانوں پر اعتراض کرنے یا ان کی تحقیر کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

اب آتے ہیں اس بات کی جانب کہ میں دورانِ بحث شرائط طے کررہاہوں یا بحث کی ابتداء میں۔
اس بات کے سب گواہ ہیں کہ میرے اورآپ کے درمیان بحث کی طوالت دوسروں کے ساتھ ہونی والی ابحاث سے بہت زیادہ ہوتی ہے، لہذا جاسم محمد اور دیگر ارکان کے ساتھ بحث میں ایسا کوئی مسئلہ پیش ہی نہیں آیا ہے، جو میرے اور آپ کے درمیان واقع ہوسکتا ہے، اور ہوچکا ہے۔ لہذا آپ کے ساتھ بحث شروع کرنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے، ورنہ کوئی بھی آکر اپنے اختیارات کا جانبدارانہ استعمال کرلیتا ہے۔ وباؤں کے متعلق میرا مباحثہ جاسم محمد سے شروع ہوا، لیکن آپ کے اعتراضات کو بھی میں نے منع نہیں کیا۔ لہذا اس طرح کے الٹے سیدھے دعوے کرنے کے بجائے شرائط پر بات کرلیں تو بہتر ہوگا۔
اور آپ کی تسلی کے لیے عرض کردیتا ہوں کہ آپ کے اعتراضات پر میں اپنا تجزیہ لکھ چکا ہوں۔ مسئلہ صرف آپ کو اصولوں کا پابند کرنا ہے
 
آخری تدوین:

محمد سعد

محفلین
اس سے پہلے کئی ایسے مباحث ہوچکے ہیں، جن میں آپ کے اعتراضات کے فورا بعد لڑی کو مقفل کردیا گیا، قبل اس کے کہ فریقِ ثانی کو جواب کا موقع دیا جاتا۔
اس بات کے سب گواہ ہیں کہ میرے اورآپ کے درمیان بحث کی طوالت دوسروں کے ساتھ ہونی والی ابحاث سے بہت زیادہ ہوتی ہے
سہولت کے لیے کچھ ابحاث کی طرف اشارہ کر دیجیے گا۔

وباؤں کے متعلق میرا مباحثہ جاسم محمد سے شروع ہوا، لیکن آپ کے اعتراضات کو بھی میں نے منع نہیں کیا۔
ایک پبلک فورم پر جہاں آپ پبلک میں ایک دعویٰ کرتے ہیں، وہاں کسی مخصوص شخص کو اسے چیلنج کرنے سے روک بھی نہیں سکتے۔ اگر آپ کو کسی مخصوص شخص سے ہی مسئلہ ہے تو کہا جا سکتا ہے کہ اپنے متعلق کسی قسم کی بد دیانتی کے تاثر کو تقویت دینا یا زائل کرنا آپ کے اپنے ہی ہاتھ میں ہے۔
 

ایم اے

معطل
اگر آپ کو کسی مخصوص شخص سے ہی مسئلہ ہے تو کہا جا سکتا ہے کہ اپنے متعلق کسی قسم کی بد دیانتی کے تاثر کو تقویت دینا یا زائل کرنا آپ کے اپنے ہی ہاتھ میں ہے۔
اور ایک مسئلے کی جانب توجہ دلانا میرے اپنے ہاتھ میں نہیں؟
بھائی اب کوئی اخلاقی جرات تو دکھادیں۔
 

محمد سعد

محفلین
Top