آوازِ دوست

محفلین
بھئی واہ! کیا کہنے! کیا بے مثل نکتہ آفرینی فرمائی ہے حضور نے! اَش اَش، عَش عَش سب ناکافی ٹھہرے، عَیش عَیش سے بھی آگے معاملہ اَیش اَیش تک جا پہنچا۔

ہم سے فروگزاشت یہ ہوئی کہ ہم نے طالبان کے لُغوی معانی لئے: چاہنے والے۔ ہمارے فرشتوں کو بھی خبر نہ تھی کہ یہاں سیاسی، نظریاتی اور پتہ نہیں کیا کیا معانی ایسے رائج ہیں کہ لُغوی کی لام تو کب کی "فتحہ" ہو چکی۔ پہلے تو ہم حیران ہوئے کہ ایک مدت کے بعد: از کجا می آید این "آوازِ دوست" ۔ وہ تو حبسِ استطاعت غور فرمایا تو کچھ کچھ کھلا کہ طالبان (طلبائے علم) تو کب کے نیستند و نابودند ہو چکے اور ایک فوجِ ظفر موج ہے کہ ابھی تک ان کے سایوں سے لڑ رہی ہے۔

بات تو غزل کی ہونی چاہئے تھی، راہوار "کلیدی تختہ" ایسا بگٹٹ بھاگا کہ کہیں کا کہیں جا نکلا۔ خود کو طالبِ علم کے مقام پر رکھتے ہوئے اول اول تو احباب سے یہ گزارش کی کہ
صاحبو! علم دھماکے کرنے سے نہیں ملا کرتا۔ وہ تو تب خبر ہوئی جب عین ہمارے سرِ نیاز کے اوپر ایک دھماکہ چھٹی جماعت کا ہو گیا اور بہتوں کی ادب دوستی کے پرخچے اڑتے دیکھ کر اپنے بھی ہوش اُڑ گئے۔ وہ دن آج کا دن، یہ فقیر اپنے گرد حصار کھینچ کر ایسا چُپکا ہو بیٹھا ہے کہ "کھوٹی دمڑی" کا سوال بھی ترک کر دیا۔

اب کے راکھ کے اس ڈھیر کو ہوا دی تو بھی کیا ہو گا! یہی کہ راکھ طالبان کی طرح بکھر جائے گی اور فوجِ ظفر موج ذروں کے پیچھے بھاگتی رہے گی بھاگتی رہے گی، تا آنکہ راکھ اور گرد کا فرق مٹ جائے گا۔ اس خاکستر میں تو اب کوئی چنگاری بھی نہیں۔ ہوا کس کو دیجئے گا؟!
اُستادِ محترم ! سب سے پہلے تو معافی کا خواستگار ہوں کہ "چھٹی جماعت " والے دھماکے سےآپ کی دِلآزاری ہوئی لیکن بخدا میرا مقصد فقط اپناتجربہ بیان کرنا تھا ۔ انسانی ادب کے آگے لسانی ادب کی میرے نزدیک کوئی ویلیو نہیں ہے۔ ایک واقعے میں ایک نووارد کی طرف سے آپ سے دانستہ یا غیردانستہ جو طرزِ تخاطب اپنایا گیا وہ میرے لیے ایک تکلیف دہ سانحہ تھا اور اُس کی خاطر خواہ فوری مذمت کرنے میں، میں نے بُخل سے کام نہیں لیا۔ عُذرِ گناہ بدتر اِز گناہ کے مصادق مجھےادب دوست کی ساری بحث و تمحیث غیر ضروری لگی مگر میں خاموش رہا اور اُسی خاموشی کی بناء پر ہمارے درمیان ایک سرد مہری کی سی کیفیت وارد ہو گئی ۔ بہرحال میں نے دیکھا اور خوشی ہوئی کہ آپ اُسے اُس کی غلطی سمجھا رہے تھےاور وہ بھی صراطِ مُستقیم پر تھا۔اِن سطور کے ذریعے میں اُس سے بھی درخواست کروں گا کہ اگر کُچھ بُرا لگا ہو تو میری دِلی معذرت قبول کرے۔ میں نے آپ کو اور الف عین صاحب کو ٹیگ بھی کیا تھامگر آپ کی طرف سے کوئی ریسپانس نہ ملنے کی سمجھ بھی نہ آئی تھی۔ اچھا ہوا کہ آپ کے اظہار نے مجھے معافی کا موقع دیا ۔ میرا عمومی رویہ آپ کے سامنے ہے اساتذہ تو کیا کسی اور کی بھی توہین کا خیال بھی ہوشمندی میں میرے لیے محال ہے۔ اپنے جیسے نوآموز شاعروں سے ہلکی پھُلکی چھیڑچھاڑ البتہ کبھی کبھی ہو جاتی ہے اور مجھے بھی اِسی سےپتا چلتا ہےکہ میری ذات میں موجود چھٹی جماعت کا بچہ ابھی زندہ ہے۔
 
مجھے ایک شعر تنگ کر رہا ہے ذرا اس پر اساتذہ نظر ڈال کر فرمائیں کہ یہ ٹھیک ہے یا نہیں،
اتنے سخت گرمیوں کے موسم میں
شاعری کی خواری کرتے ہیں​
اس شعر کے ساتھ والے دو تین اشعار نقل کر دیجئے۔ تب اندازہ ہو سکتا ہے۔
 

آوازِ دوست

محفلین
بحث و تمحیص (صاد کے ساتھ)
وہ تو جناب ظفری نے بات چھیڑ دی تو ۔۔ تار ہل گیا، رگِ ظرافت پھڑک اٹھی، سوچا چلنے دیجئے کیا روکنا ہے۔ خاطر جمع رکھئے۔
شُکریہ سر! آپ سے ایسی ہی اعلیٰ ظرفی کی اُمید تھی۔ تصحیح تو ہو گئی پر اَصل کام باقی ہے :)
 
اتنے سخت گرمیوں کے موسم میں
شاعری کی خواری کرتے ہیں​
اس میں بحر پر گرفت نہیں آ رہی۔ آپ کے ذہن میں یہاں کون سی بحر ہے؟
کسی مانوس بحر میں ہوتا تو کوئی دوسرا بھی بات کر سکتا۔ اس کے ساتھ والے اشعار طلب کرنے کا مقصد بھی یہی تھا کہ بحر جو یہاں سے نہیں پکڑی جا رہی، ان شعروں سے دیکھ لی جائے۔

خیال اور مضمون کا رُخ مجھے مزاح کی طرف محسوس ہوا۔ واللہ اعلم۔
 
اس میں بحر پر گرفت نہیں آ رہی۔ آپ کے ذہن میں یہاں کون سی بحر ہے؟
کسی مانوس بحر میں ہوتا تو کوئی دوسرا بھی بات کر سکتا۔ اس کے ساتھ والے اشعار طلب کرنے کا مقصد بھی یہی تھا کہ بحر جو یہاں سے نہیں پکڑی جا رہی، ان شعروں سے دیکھ لی جائے۔

خیال اور مضمون کا رُخ مجھے مزاح کی طرف محسوس ہوا۔ واللہ اعلم۔
مجھے تو بحروں کا علم ہی نہیں :)
عروض انجن میں ڈالا تو اس نے بھی یہی کہا کہ کسی بحر پر پورا نہیں اترتا ، لیکن بولنے پر یوں لگتا ہے کہ کسی شعر کا مصرعہ ہے لیکن شک بھی ہوتا ہے کہ غلط تو نہیں اسی لئے آپ کی خدمت میں پیش کر دیا :) اب آپ کی رائے کے بعد مجھے یہی لگتا ہے کہ شاید دونوں مصرعوں کا وزن برابر نہیں ہے۔
خیال تو واقعی مزاحیہ ہی تھا :)
 
مجھے تو بحروں کا علم ہی نہیں :)

ایسے میں میرا مخلصانہ مشورہ یہ ہے کہ مانوس (بہت زیادہ مستعمل، سادہ) بحر میں شعر کہیں۔ آپ کو کم از کم اتنا یقین ہونا چاہئے کہ میرا یہ شعر اقبال یا غالب یا قمر جلالوی یا محسن نقوی یا ناصر کاظمی (وغیرہم) کے فلاں شعر کی بحر میں ہے (فوری طور بحر کے نام، زحافات اور اجزاء کے ناموں میں کیا پڑنا، وہ بعد کی باتیں ہیں)۔

دوستوں سے اکثر کہا کرتا ہوں کہ ۔۔۔۔۔۔ علمِ عروض کو اپنا معاون بنائیے نہ کہ آقا ۔۔۔۔۔۔۔
 
ایسے میں میرا مخلصانہ مشورہ یہ ہے کہ مانوس (بہت زیادہ مستعمل، سادہ) بحر میں شعر کہیں۔ آپ کو کم از کم اتنا یقین ہونا چاہئے کہ میرا یہ شعر اقبال یا غالب یا قمر جلالوی یا محسن نقوی یا ناصر کاظمی (وغیرہم) کے فلاں شعر کی بحر میں ہے (فوری طور بحر کے نام، زحافات اور اجزاء کے ناموں میں کیا پڑنا، وہ بعد کی باتیں ہیں)۔

دوستوں سے اکثر کہا کرتا ہوں کہ ۔۔۔۔۔۔ علمِ عروض کو اپنا معاون بنائیے نہ کہ آقا ۔۔۔۔۔۔۔
اپنی معلومات کے لئے جاننا چاہتا ہوں کہ یہ شعر
لگی آگ دھیرے سے بڑھتی گئی
کہ دل رفتہ رفتہ مرا جل گیا​
کس بحر میں ہے؟
 

الف عین

لائبریرین
وارث کا مشورہ درست ہے۔ ذرا سی کوشش اور الفاظ کی تبدیلی سے مانوس بحر میں لائی جا سکتی ہے غزل۔ بجائے ادھر ادھر کی بات کرنے کے (مجھے تین صفھات پڑھنے پڑے کہ آخر کس بحر میں یہ غزل لائی گئی ہے، اور مایوسی ہوئی کہ اب تک کسی بحر میں نہیں کی جا سکی) پہلے یہ مشق کی جائے۔ اسی طرح مشق ہو گی جو دوسرے مبتدیوں کے لئےبھی نمونے کا کام دے گی۔
 
اپنی معلومات کے لئے جاننا چاہتا ہوں کہ یہ شعر
لگی آگ دھیرے سے بڑھتی گئی
کہ دل رفتہ رفتہ مرا جل گیا​
کس بحر میں ہے؟
یعنی کہ یہ شعر ٹھیک ہے :)

شعر میں صرف بحر ہی تو نہیں ہوتی نا! اس میں زبان و بیان، مضمون، صنائع بدائع، رعایات و علامات، وغیرہ وغیرہ کے ساتھ اپنی بات کا ابلاغ ۔۔ اور بہت کچھ ہوتا ہے۔

دھیرے سے ۔۔۔ (اس میں استمرار نہیں ہوتا، یعنی ایک بار کا عمل ہے) اس نے کتاب دھیرے سے رکھ دی، وہ دھیرے سے بولا ۔۔
دھیرے دھیرے ۔۔۔ (اس میں استمرار ہے، چاہے کسی سطح کا ہو) وہ دھیرے دھیرے آگے بڑھتا رہا، دھیرے دھیرے ٹھیک ہو جائے گا، وہ بہت دھیرے دھیرے بول رہا تھا ۔۔۔

باقی ٹھیک ہے۔
 

آوازِ دوست

محفلین
وارث کا مشورہ درست ہے۔ ذرا سی کوشش اور الفاظ کی تبدیلی سے مانوس بحر میں لائی جا سکتی ہے غزل۔ بجائے ادھر ادھر کی بات کرنے کے (مجھے تین صفھات پڑھنے پڑے کہ آخر کس بحر میں یہ غزل لائی گئی ہے، اور مایوسی ہوئی کہ اب تک کسی بحر میں نہیں کی جا سکی) پہلے یہ مشق کی جائے۔ اسی طرح مشق ہو گی جو دوسرے مبتدیوں کے لئےبھی نمونے کا کام دے گی۔
سر بہت شکریہ رہنمائی کا ! اصل مجھے پہلے یہی پتا نہیں کہ بحر کیا بلا ہے اور اِس کی شناخت کیسے ہوتی ہے۔ آج جو قیمتی آراء ملی ہیں اُن کی مدد سے شروع کرتا ہوں ۔ مجھے اپنے نالائق ترین طلباء میں بھی آخر پر جانئے گا کہ میں بہت جلد اور بہت اچھے نتائج شائد نہ دے پاؤں۔
 
شعر میں صرف بحر ہی تو نہیں ہوتی نا! اس میں زبان و بیان، مضمون، صنائع بدائع، رعایات و علامات، وغیرہ وغیرہ کے ساتھ اپنی بات کا ابلاغ ۔۔ اور بہت کچھ ہوتا ہے۔

دھیرے سے ۔۔۔ (اس میں استمرار نہیں ہوتا، یعنی ایک بار کا عمل ہے) اس نے کتاب دھیرے سے رکھ دی، وہ دھیرے سے بولا ۔۔
دھیرے دھیرے ۔۔۔ (اس میں استمرار ہے، چاہے کسی سطح کا ہو) وہ دھیرے دھیرے آگے بڑھتا رہا، دھیرے دھیرے ٹھیک ہو جائے گا، وہ بہت دھیرے دھیرے بول رہا تھا ۔۔۔

باقی ٹھیک ہے۔
آپ نے تو بہترین تجزیہ کر دیا میرا کبھی اس نکتے کی طرف دھیان ہی نہیں گیا تھا بس اس شعر کی تعریفیں سن سن کر خوش ہوتا رہا۔ بہت بہت شکریہ
 
Top