جگر یادش بخیر، جب وہ تصور میں آ گیا

غدیر زھرا

لائبریرین
یادش بخیر، جب وہ تصور میں آ گیا
شعر و شباب و حُسن کا دریا بہا گیا

جب عشق اپنے مرکزِ اصلی پہ آ گیا
خود بن گیا حسین، دو عالم پہ چھا گیا


جو دل کا راز تھا اسے کچھ دل ہی پا گیا
وہ کر سکے بیاں، نہ ہمیں سے کہا گیا


اپنا زمانہ آپ بناتے ہیں اہلِ دل
ہم وہ نہیں کہ جن کو زمانہ بنا گیا


دل بن گیا نگاہ، نگہہ بن گئی زباں
آج اک سکوتِ شوق قیامت ہی ڈھا گیا


میرا کمالِ شعر بس اتنا ہے اے جگر
وہ مجھ پہ چھا گئے میں زمانے پہ چھا گیا


(جگر مراد آبادی)
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہہہ
بہت خوب شراکت
یادش بخیر، جب وہ تصور میں آ گیا
شعر و شباب و حُسن کا دریا بہا گیا

بہت دعائیں
 
ہمارے خیال سے یہ شعر اس طرح ہے کیونکہ یہ ہمارا پسندیدہ شعر ہے معاف کیجئے گا
ﻣﯿﺮﺍ ﮐﻤﺎﻝِ عشق میں ﺍﺗﻨﺎ ﮨﮯ ﺍﮮ ﺟﮕﺮ
ﻭﮦ ﻣﺠﮫ ﭘﮧ ﭼﮭﺎ ﮔﺌﮯ ﻣﯿﮟ ﺯﻣﺎﻧﮯ ﭘﮧ ﭼﮭﺎ ﮔﯿﺎ
 

کاشفی

محفلین
خوبصورت غزل شیئر کرنے کے لیئے شکریہ مس غدیر زھرا!
لیکن ایک شعر اس غزل میں مس ہے مس! وہ کر سکے بیاں، نہ ہمیں سے کہا گیا ۔کےبعد۔۔

ناصح فسانہ اپنا ہنسی میں اُڑا گیا
خوش فکر تھا کہ صاف یہ پہلو بچا گیا
 

طارق شاہ

محفلین

یادش بخیر، جب وہ تصوّر میں آ گیا
شعر و شباب و حُسن کا دریا بَہا گیا

جب عِشق، اپنے مرکزِ اصلی پہ آ گیا !
خود بن گیا حَسِین، دو عالَم پہ چھا گیا

جو دِل کا راز تھا اُسے کُچھ دِل ہی پا گیا
وہ کر سکے بَیاں، نہ ہَمِیں سے کہا گیا

ناصح فسانہ اپنا ہنسی میں اُڑا گیا
خو ش فکر تھا ، کہ صاف یہ پہلُو بچا گیا

اپنا زمانہ آپ بناتے ہیں اہلِ دِل !
ہم وہ نہیں، کہ جن کو زمانہ بنا گیا

دِل بن گیا نِگاہ، نِگہ بن گئی زباں
آج اِک سکوتِ شوق، قیامت ہی ڈھا گیا

میرا کمالِ شعر بس اِتنا ہے، اے جگؔر !
وہ مجھ پہ چھا گئے، مَیں زمانے پہ چھا گیا

جِگؔر مُرادآبادی





نہایت خُوب اِنتخاب ، شُکریہ شیئر کرنے پر !
:):)
 

غدیر زھرا

لائبریرین
خوبصورت غزل شیئر کرنے کے لیئے شکریہ مس غدیر زھرا!
لیکن ایک شعر اس غزل میں مس ہے مس! وہ کر سکے بیاں، نہ ہمیں سے کہا گیا ۔کےبعد۔۔

ناصح فسانہ اپنا ہنسی میں اُڑا گیا
خوش فکر تھا کہ صاف یہ پہلو بچا گیا
نشاندہی کےلیے شکریہ سر :) جزاک اللہ :)
 

غدیر زھرا

لائبریرین
یادش بخیر، جب وہ تصوّر میں آ گیا
شعر و شباب و حُسن کا دریا بَہا گیا

جب عِشق، اپنے مرکزِ اصلی پہ آ گیا !
خود بن گیا حَسِین، دو عالَم پہ چھا گیا

جو دِل کا راز تھا اُسے کُچھ دِل ہی پا گیا
وہ کر سکے بَیاں، نہ ہَمِیں سے کہا گیا

ناصح فسانہ اپنا ہنسی میں اُڑا گیا
خو ش فکر تھا ، کہ صاف یہ پہلُو بچا گیا

اپنا زمانہ آپ بناتے ہیں اہلِ دِل !
ہم وہ نہیں، کہ جن کو زمانہ بنا گیا

دِل بن گیا نِگاہ، نِگہ بن گئی زباں
آج اِک سکوتِ شوق، قیامت ہی ڈھا گیا

میرا کمالِ شعر بس اِتنا ہے، اے جگؔر !
وہ مجھ پہ چھا گئے، مَیں زمانے پہ چھا گیا

جِگؔر مُرادآبادی





نہایت خُوب اِنتخاب ، شُکریہ شیئر کرنے پر !
:):)
بہت شکریہ سر :) آپ کے مراسلہ جات ہمیشہ ہی مفید ثابت ہوئے :)
 
Top