ہمارے نجی تعلیمی ادارے ، تعلیم کے فروغ کے لئے کتنے مددگار ہیں؟

عثمان

محفلین
پبلک سکولز کا معیار ہی بہتر بنانے کی ضرورت ہے. گلی گلی میں کھلے نجی تعلیمی اداروں کا معیار کچھ اتنا خاص نہیں کہ ان کے حق میں آواز بلند کی جائے. سکولز بڑے پیمانے پر تمام نصابی و غیر نصابی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے بنائے جانے چاہیئیں۔ دوسرا یہ کہ انٹرنیٹ کے دور میں خود آموزی یعنی سیلف لرننگ کی طرف زیادہ توجہ دی جانی چاہیے۔
یقیناً سرکاری سکول بہتر ہے اور مزید بہتر کرتے رہنے کی گنجائش ہے۔
 

ثمین زارا

محفلین
بہت سے پوائنٹس ہیں لیکن فلحال ایک ہی لکھوں گی: پاکستان میں بہت سے نجی سکولوں نے تعلیمی اداروں کا جال بچھایا ہوا ہے (حقیقتاً). ایک سکول جوکہ لاہور کراچی اسلام آباد یا ملک کے کسی بڑے شہر میں ہے وہی سکول ایک چھوٹے قصبے میں بھی ہے۔۔۔۔ جتنی فیس شہر والے لے رہے ہیں، جتنی "کھپ" انہوں نے ڈالی ہوئی والدین کو اتنی ہی دوم ذکر سکول لے رہا ہے کیونکہ انتظامیہ تو ایک ہی ہے (فیس لینے کے معاملے میں)... لیکن جب آپ تعلیمی میعار پر آئیں گے تو انہی دو اداروں کے بچوں کو سائڈ بائے سائڈ کھڑا کرنے پر آپ کو واضح فرق محسوس ہوگا اس تمام "تعلیم" میں جو کنوے کی گئی۔۔۔۔ کیونکہ "تعلیم" کامپرومائزڈ ہے۔۔۔۔۔ فائننشل سسٹم ایک ہی مگر ایجوکیشنل سسٹم میں زمین آسمان کا فرق ہے۔۔۔۔ اور یہ بات میں اپنے تجربے سے کہہ رہی ہوں۔
یہ بات صحیح ہے کہ مختلف علاقوں میں تمام تر انفرا اسٹرکچر اچھا ہونے کے باوجود اساتذہ کا معیار ایک سا نہیں ۔ بلکہ کراچی میں تو ایک ہی علاقے کی مختلف برانچز کا معیار بھی یکساں نہیں ۔ اس کی بڑی وجہ مجھے تو یہ لگتی ہے کہ آج کسی بھی برائٹ اسٹوڈنٹ کا مقصد استاد بننا نہیں ۔ زیادہ تر اساتذہ انتہائی مجبوری میں اس پروفیشن کا رخ کرتے ہیں ۔ یعنی اگر کہیں نوکری نہ ملے تو استاد بن جائیے ۔ خواتین آدھے دن کی نوکری ہونے کی وجہ سے ٹیچرز بن جاتی ہیں ۔ اس لیے تمام اسکولوں کو اس مشکل کا سامنا ہے ۔ اب تو فیکلٹی دیکھ کر کسی اسکول یا کالج میں داخلہ لیا جاتا ہے ۔ جب تک ٹیچنگ کو ایک جدید خطوط پر استوار پیشہ نہیں بنایا جائے گا ایسا ہی رہے گا ۔
 

ثمین زارا

محفلین
آپکی بات اپنی جگہ درست ہے۔۔۔۔ لیکن یہ بھی دیکھیے کہ چھوٹے قصبوں وغیرہ میں یہ صورتحال کتنی خراب ہے کہ والدین "نسبتاً" بہتر ماحول کے لئیے اتنا ہی پے کر رہے ہیں۔۔۔۔۔ یعنی وہ مجبور ہیں ایسی صورتحال میں۔۔۔
جی یہی بات کہ کوئی متبادل نہ ہونے کے باعث ہمارے پاس کوئی حل نہیں ۔ اس لیے یہ کہنا کہ متوسط طبقہ دیکھا دیکھی اپنے بچوں کو ان اسکولوں میں بھیجتا ہے ٹھیک نہیں ۔ یہ کام حکومتوں کا ہے کہ وہ اس پر توجہ دیں اور عوام کا بھی کہ ٹیکس دیں تو حکومت کچھ کر سکے ۔ ترقی یافتہ ممالک میں لوگ اپنی تنخواہ کا ایک بڑا حصہ ٹیکس کی شکل میں دیتے ہیں تو ان کے بچوں کو فری معیاری تعلیم ملتی ہے ۔ ہمارے یہاں لوگ ٹیکس ادا نہیں کرتے اور حکومت سے ہر چیز بہترین مانگتے ہیں ۔ کرپٹ حکومتیں بھی اس زوال کی ذمہ دار ہیں جنہوں نے اساتذہ کی جگہہ اپنے ورکرز بھرتی کیے یا نوکریاں بیچیں ۔
 
آخری تدوین:

ثمین زارا

محفلین
کاش کہ وہ بہتری واقعی فائدہ مند ہوتی بچوں کے لئیے۔۔۔۔۔ پھر تو میں کہتی بھی کہ واقعی یہ جستجو غلط نہیں۔۔۔۔
آپ یہ بھی دیکھیے کہ اگر بچوں کو فائدہ نہ ہو تو یہ اسکولز کیوں دن دوگنی رات چوگنی ترقی کر رہے ہیں ۔ کبھی کبھی تو اتنا کچھ بچوں کے لئے کیا جاتا ہے جو کہ غیر ضروری بھی لگتا ہے مگر یہ گمکری جاری رہتی ہے ۔ یہ کمرشل اسولز ہیں یہ نہیں بھولنا چاہئے ۔
 

ثمین زارا

محفلین
پبلک سکولز کا معیار ہی بہتر بنانے کی ضرورت ہے.
جی سو فیصد درست، پر کون کرے گا اور کب کرے گا اور اس دوران بچے کہاں پڑھیں گے یہ سوالات ہیں جن کا جواب پرائیویٹ تعلیمی ادارے ہیں چاہے بدقسمتی ہی کہیں ۔
گلی گلی میں کھلے نجی تعلیمی اداروں کا معیار کچھ اتنا خاص نہیں کہ ان کے حق میں آواز بلند کی جائے.
اصل بات سٹی اور بیکن اسکولز کے تناظر میں شروع ہوئی تھی جو کہ معیاری اسکولز ہیں ۔ ورنہ آپ کی بات درست ہے کہ ہر طرح کے غیر معیاری اسکولز کی حمایت کسی طور نہیں کی جا سکتی ۔
سکولز بڑے پیمانے پر تمام نصابی و غیر نصابی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے بنائے جانے چاہیئیں۔
درست ۔ مگر کون بنائے ۔ والدین تو نہیں بنا سکتے ۔
دوسرا یہ کہ انٹرنیٹ کے دور میں خود آموزی یعنی سیلف لرننگ کی طرف زیادہ توجہ دی جانی چاہیے۔
یقینآ۔ مگر یہ بڑے گریڈز میں فائدہ مند ہوگی ۔ ابتدائی تعلیم تو اسکولز بھیج کر ہی دی جا سکتی ہئ نا ۔
 

ماہی احمد

لائبریرین
آپ یہ بھی دیکھیے کہ اگر بچوں کو فائدہ نہ ہو تو یہ اسکولز کیوں دن دوگنی رات چوگنی ترقی کر رہے ہیں ۔ کبھی کبھی تو اتنا کچھ بچوں کے لئے کیا جاتا ہے جو کہ غیر ضروری بھی لگتا ہے مگر یہ گمکری جاری رہتی ہے ۔ یہ کمرشل اسولز ہیں یہ نہیں بھولنا چاہئے ۔
یقین مانیے میں اتنی حیران و پریشان ہو گئی ہوں اس ایک سال میں حالانکہ کرونا کہ وجہ سے بچی ایک دن بھی سکول نہیں گئی (جب سکول کھلے تھے میں نے تب بھی نہیں بھیجا) اور یہ ابھی پری لیول پر ہے۔۔۔۔۔۔ اتنا بوجھ ہے نصاب کا۔۔۔۔ میں تو سوچ میں پڑ گئی ہوں کہ ایسے تو میرے بچوں کی شخصیت کا کباڑا نکل جائے گا کیونکہ اتنا اتنا نصاب ہے کوور کرنے میں تمام وقت اور اینرجی صرف ہو جائے گی تربیت کہاں جائے گی؟۔۔۔۔۔۔ مجھے میرے ارد گرد کے لوگ کہتے ہیں یہ اوور تھنکنگ ہے، بچے پڑھ جاتے ہیں کچھ نہیں ہوتا لیکن میں اپنے بچوں کو دماغی مریض نہیں بنانا چاہتی۔۔۔۔
 

ماہی احمد

لائبریرین
یقین مانیے میں اتنی حیران و پریشان ہو گئی ہوں اس ایک سال میں حالانکہ کرونا کہ وجہ سے بچی ایک دن بھی سکول نہیں گئی (جب سکول کھلے تھے میں نے تب بھی نہیں بھیجا) اور یہ ابھی پری لیول پر ہے۔۔۔۔۔۔ اتنا بوجھ ہے نصاب کا۔۔۔۔ میں تو سوچ میں پڑ گئی ہوں کہ ایسے تو میرے بچوں کی شخصیت کا کباڑا نکل جائے گا کیونکہ اتنا اتنا نصاب ہے کوور کرنے میں تمام وقت اور اینرجی صرف ہو جائے گی تربیت کہاں جائے گی؟۔۔۔۔۔۔ مجھے میرے ارد گرد کے لوگ کہتے ہیں یہ اوور تھنکنگ ہے، بچے پڑھ جاتے ہیں کچھ نہیں ہوتا لیکن میں اپنے بچوں کو دماغی مریض نہیں بنانا چاہتی۔۔۔۔
And there is no way out!!!
I am even considering homeschooling for early years .... but in this society and systems its tooooo much difficult!!!
 

ثمین زارا

محفلین
یقین مانیے میں اتنی حیران و پریشان ہو گئی ہوں اس ایک سال میں حالانکہ کرونا کہ وجہ سے بچی ایک دن بھی سکول نہیں گئی (جب سکول کھلے تھے میں نے تب بھی نہیں بھیجا) اور یہ ابھی پری لیول پر ہے۔۔۔۔۔۔ اتنا بوجھ ہے نصاب کا۔۔۔۔ میں تو سوچ میں پڑ گئی ہوں کہ ایسے تو میرے بچوں کی شخصیت کا کباڑا نکل جائے گا کیونکہ اتنا اتنا نصاب ہے کوور کرنے میں تمام وقت اور اینرجی صرف ہو جائے گی تربیت کہاں جائے گی؟۔۔۔۔۔۔ مجھے میرے ارد گرد کے لوگ کہتے ہیں یہ اوور تھنکنگ ہے، بچے پڑھ جاتے ہیں کچھ نہیں ہوتا لیکن میں اپنے بچوں کو دماغی مریض نہیں بنانا چاہتی۔۔۔۔
جی پرائیویٹ اسکولز کے بھی کئی درجے ہیں اور ان میں سے بعض بہت سا کرنے کے چکر میں والدین پر بہت سا بوجھ ڈال دیتے ہیں ۔ جب کہ ایک عام معیاری اسکولز میں آجکل 18000 سے 25000 ہزار ایک بچے کی فیس ہے اور یہاں بچوں کو تھرڈ اسٹینڈرڈ تک زیادہ تر اسکول میں ہی پڑھایا جاتا ہے اور ایٹتھ اسٹینڈرڈ تک ان کی اوور آل رینکنک کے بجائے ہر ہر سبجیکٹ پر گریڈنگ یا ایویلویشن کیا جاتا ہے جس سے بچے اسٹریس فری رہتے ہیں ۔ اسطرح شخصیت کے تمام پہلوؤں کی نشونما کی جاتی ہے ۔ تمام بچوں کو برابر کے مواقع دیے جاتے ہیں ۔
 

ماہی احمد

لائبریرین
جی پرائیویٹ اسکولز کے بھی کئی درجے ہیں اور ان میں سے بعض بہت سا کرنے کے چکر میں والدین پر بہت سا بوجھ ڈال دیتے ہیں ۔ جب کہ ایک عام معیاری اسکولز میں آجکل 18000 سے 25000 ہزار ایک بچے کی فیس ہے اور یہاں بچوں کو تھرڈ اسٹینڈرڈ تک زیادہ تر اسکول میں ہی پڑھایا جاتا ہے اور ایٹتھ اسٹینڈرڈ تک ان کی اوور آل رینکنک کے بجائے ہر ہر سبجیکٹ پر گریڈنگ یا ایویلویشن کیا جاتا ہے جس سے بچے اسٹریس فری رہتے ہیں ۔ اسطرح شخصیت کے تمام پہلوؤں کی نشونما کی جاتی ہے ۔ تمام بچوں کو برابر کے مواقع دیے جاتے ہیں ۔
۱۸۰۰۰ سے ۲۵۰۰۰، یہ ماہانہ فیس ہے یا سالانہ؟
 
جب ہم نے بچوں کی اسکولنگ کا آغاز کیا، گورنمنٹ اسکولوں کا بہت برا حال تھا۔ پرائیویٹ اسکولوں میں اوسط درجے کی فیس لینے والے اسکولوں واجبی ہی پڑھائی تھی۔ ہم نے بچوں کو بہترین تعلیم دلوانے کا قصد کیا اور اپنی تمامتر تنخواہ بچوں کی اسکول فیس پر لگانی پڑی۔ پرائیویٹ اسکولز واقعی کمرشل کمپنیاں ہیں۔ لیکن تعلیم کے معاملے میں مرتا کیا نہ کرتا، ہمیں بڑی بڑی فیسیسں دینی پڑیں۔ آج دوبچے ملک سے باہر اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے ہیں تو تیسرا کراچی کے سب سے اچھے کالج سے ایم بی بی ایس کرچکا ہے۔ ہمارا حال یہ ہے کہ اب نہ جیب میں کچھ ہے اور نہ ہی کچھ جائیداد وغیرہ بناسکے۔ رہے نام اللہ کا۔
 

ثمین زارا

محفلین
جب ہم نے بچوں کی اسکولنگ کا آغاز کیا، گورنمنٹ اسکولوں کا بہت برا حال تھا۔ پرائیویٹ اسکولوں میں اوسط درجے کی فیس لینے والے اسکولوں واجبی ہی پڑھائی تھی۔ ہم نے بچوں کو بہترین تعلیم دلوانے کا قصد کیا اور اپنی تمامتر تنخواہ بچوں کی اسکول فیس پر لگانی پڑی۔ پرائیویٹ اسکولز واقعی کمرشل کمپنیاں ہیں۔ لیکن تعلیم کے معاملے میں مرتا کیا نہ کرتا، ہمیں بڑی بڑی فیسیسں دینی پڑیں۔ آج دوبچے ملک سے باہر اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے ہیں تو تیسرا کراچی کے سب سے اچھے کالج سے ایم بی بی ایس کرچکا ہے۔ ہمارا حال یہ ہے کہ اب نہ جیب میں کچھ ہے اور نہ ہی کچھ جائیداد وغیرہ بناسکے۔ رہے نام اللہ کا۔
آپ کے بچے ہی تو آپ کی کمائی اور جائیداد ہیں ۔ اور ساتھ میں جنت بھی مل گئی ۔
 

بابا-جی

محفلین
عام معیاری اسکولز میں آجکل 18000 سے 25000 ہزار ایک بچے کی فیس ہے
۱۸۰۰۰ سے ۲۵۰۰۰، یہ ماہانہ فیس ہے یا سالانہ؟
عام معیاری اسکُول کی فِیس ہے ماہی بیٹا، خاص معیاری اسکُول کی فِیس کے متعلق پُوچھنے کی مُجھ میں ہمت نہیں۔ آپ ثمین سے ذاتی مکالمے میں ہی پُوچھنا تاکہ یہاں پڑھ کر میرا فشارِ خُون مائل بہ بُلندی نہ ہو جاوے۔ یِہ فیس تو وُہی دے سکتے ہیں جو ایلیٹ کلاس سے تعلق رکھتے ہیں کیونکہ بچوں کی فِیس ہی تو نہیں ہوتی، اِن سکولز کے اور بھی بہت سے چونچلے ہوتے ہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
جب ہم نے بچوں کی اسکولنگ کا آغاز کیا، گورنمنٹ اسکولوں کا بہت برا حال تھا۔ پرائیویٹ اسکولوں میں اوسط درجے کی فیس لینے والے اسکولوں واجبی ہی پڑھائی تھی۔ ہم نے بچوں کو بہترین تعلیم دلوانے کا قصد کیا اور اپنی تمامتر تنخواہ بچوں کی اسکول فیس پر لگانی پڑی۔ پرائیویٹ اسکولز واقعی کمرشل کمپنیاں ہیں۔ لیکن تعلیم کے معاملے میں مرتا کیا نہ کرتا، ہمیں بڑی بڑی فیسیسں دینی پڑیں۔ آج دوبچے ملک سے باہر اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے ہیں تو تیسرا کراچی کے سب سے اچھے کالج سے ایم بی بی ایس کرچکا ہے۔ ہمارا حال یہ ہے کہ اب نہ جیب میں کچھ ہے اور نہ ہی کچھ جائیداد وغیرہ بناسکے۔ رہے نام اللہ کا۔
میری بیوی پچھلے چند سالوں سے مجھے مسلسل "خبردار" کر رہی ہے کہ سب کچھ بچوں کی تعلیم ہی میں جھونک دو گے، اپنے اور میرے بڑھاپے کے لیے بھی کچھ سوچو اور میں "دیکھتے ہیں" کہہ کر چپ ہو جاتا ہوں۔ :)
 

بابا-جی

محفلین
میری بیوی پچھلے چند سالوں سے مجھے مسلسل "خبردار" کر رہی ہے کہ سب کچھ بچوں کی تعلیم ہی میں جھونک دو گے، اپنے اور میرے بڑھاپے کے لیے بھی کچھ سوچو اور میں "دیکھتے ہیں" کہہ کر چپ ہو جاتا ہوں۔ :)
بالوں میں 'چاندی کی جھلک' اور یہ سنہرا موقف یُوں ہی پہلو بہ پہلو چلتے ہیں، یہاں تک کِہ ۔۔۔۔۔۔۔۔
 

محمد وارث

لائبریرین
پبلک یا سرکاری اسکولوں کا تو ہم سب کو علم ہی ہے کہ وہ ایک ہی طرح کے ہوتے ہیں لیکن پاکستان میں سب نجی تعلیمی ادارے ایک جیسے نہیں ہیں، بلکہ ان کی کچھ اقسام ہیں:

-ایک انتہا پر ہر گلی محلے میں چند کمروں میں کھلے ہوئے پرائیوٹ تعلیمی ادارے ہیں، ان کا اللہ ہی حافظ ہے۔
-دوسری انتہا پر طبقہ امرا کے لیے بڑے بڑے نجی تعلیمی ادارے ہیں، جن کی پورے ملک یا صوبے میں شاخیں ہیں۔ انکی فیسیں صرف طبقہ امرا ہی ادا کر سکتا ہے، ان کا بھی اللہ ہی حافظ ہے۔
-ان دونوں کے درمیان، کچھ نجی تعلیمی ادارے ہیں جو مڈل اور اپر مڈل کلاس کے لیے ہیں۔ ان کی فیس کافی ہوتی ہے لیکن اتنی بھی نہیں ہوتی کہ مڈل کلاس ادا نہ کر سکے۔ اور میرے اپنے تجربے کے مطابق ان کا تعلیمی معیار بھی کافی بہتر ہے۔
 
Top