رباب واسطی

محفلین
وقت کی تندی و روانی انسان سے اسکا سب کچھ چھین سکتی ہے
لیکن اہل علم و ادب سے انکے افکار و قلم کی طاقت نہیں چھین سکتی
 
جن رشتوں میں ایک دوسرے کو ہمیشہ دل سے عزت دی جائے وہ بُرے حالات یا مجبوری میں خاموش ضرور ہو جاتے ہیں مگر ٹوٹتے کبھی نہیں ہیں کیونکہ وہ باتوں صورتوں سے نہیں جڑ ے ہوتے بلکہ ان کا تعلق تو روح سے ہوتا ہے ۔
 

رباب واسطی

محفلین
جن رشتوں میں ایک دوسرے کو ہمیشہ دل سے عزت دی جائے وہ بُرے حالات یا مجبوری میں خاموش ضرور ہو جاتے ہیں مگر ٹوٹتے کبھی نہیں ہیں کیونکہ وہ باتوں صورتوں سے نہیں جڑ ے ہوتے بلکہ ان کا تعلق تو روح سے ہوتا ہے ۔
رشتے تو نہیں ٹوٹتے، کبھی غرض آڑے آجاتی ہے تو کبھی مجبوری
البتہ روح ضرور زخمی ہوجاتی ہے
 
رشتے تو نہیں ٹوٹتے، کبھی غرض آڑے آجاتی ہے تو کبھی مجبوری
البتہ روح ضرور زخمی ہوجاتی ہے
ان غرض اور مجبوری نے ہی تو انسان کے پاؤں جکڑے ہوئے ہوتے ہیں ۔انسان نا چاہتے ہوئے بھی بہت کچھ کرنے پر مجبور ہوتا ہے۔اپنی انا خوداری ، اپنی خواہشات کو اندھیرے کنوئیں میں دھکیل دیتا ہے۔اس کا ایسا جینا کوئی جینا نہیں ہوتا ،بس اپنے سےجوڑے رشتوں کی خوشنودی کے لیے ان کی جی حضوری میں زندگی گزار دیتا ہے ۔
 

رباب واسطی

محفلین
ان غرض اور مجبوری نے ہی تو انسان کے پاؤں جکڑے ہوئے ہوتے ہیں ۔انسان نا چاہتے ہوئے بھی بہت کچھ کرنے پر مجبور ہوتا ہے۔اپنی انا خوداری ، اپنی خواہشات کو اندھیرے کنوئیں میں دھکیل دیتا ہے۔اس کا ایسا جینا کوئی جینا نہیں ہوتا ،بس اپنے سےجوڑے رشتوں کی خوشنودی کے لیے ان کی جی حضوری میں زندگی گزار دیتا ہے ۔
متفق
:great:
 

رباب واسطی

محفلین
‏جنہیں چُن لیا جائے ، اُن پہ تبصرے نہیں کیے جاتے ،اُن کا احترام کیا جاتا ہے
جنہیں اللہ تعالیٰ نے چنا ہو ان کی بابت تو صد فی صدی متفق
لیکن انسان اکثر اپنے انتخاب پر انگلی اٹھادیتا ہے جس میں زیادہ تر وہ حق بجانب بھی ہوتا ہے
 
جنہیں اللہ تعالیٰ نے چنا ہو ان کی بابت تو صد فی صدی متفق
لیکن انسان اکثر اپنے انتخاب پر انگلی اٹھادیتا ہے جس میں زیادہ تر وہ حق بجانب بھی ہوتا ہے
یہ اس وقت ہوتا ہے جب اس کے انتخاب کی صفات اس کے سامنے کھلی کتاب کی طرح عیاں ہوتی ہیں ۔ہر انسان کو اپنی سوچ اپنی سمجھ درست ہی لگتی ہے کیونکہ وہ اپنی ضرورت اپنی غرض کو مدنظر رکھ کر اپنے انتخاب کوکسوٹی میں پرکھتا ہے ۔ اکثر اوقات ہمیں جو نظر آ رہا ہوتا ہے وہ ہماری نظر کا فریب بھی ہو سکتا ہے ۔
 

رباب واسطی

محفلین
کسی شخص کے برا ہونے کے لئے یہی کافی ہے کہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیر سمجھے، ہر مسلمان کی تمام مسلمانوں پر جان، مال اور آبرو حرام ہے
 
Top