تبسم ہزار گردش ِ شام و سحر سے گذرے ہيں - صوفی تبسم

فرخ منظور

لائبریرین
ہزار گردش ِ شام و سحر سے گذرے ہيں
وہ قافلے جو تری رہگذر سے گذرے ہيں

ابھي ہوس کو ميسر نہيں دلوں کا گداز
ابھي يہ لوگ مقام ِ نظر سے گذرے ہيں

ہر ايک نقش پہ تھا تيرے نقش ِ پا کا گماں
قدم قدم پہ تری رہ گذر سے گذرے ہيں

نہ جانے کون سی منزل پہ جا کے رک جائيں
نظر کے قافلے ديوار و در سے گذرے ہيں

کچھ اور پھيل گئيں درد کي کٹھن راہيں
غم ِ فراق کے مارے جدھر سے گذرے ہيں

جہاں سرور ميسر تھا جام و مئے کے بغير
وہ مے کدے بھی ہماری نظر سے گذرے ہيں
 

فرحت کیانی

لائبریرین
نہ جانے کون سی منزل پہ جا کے رک جائيں
نظر کے قافلے ديوار و در سے گذرے ہيں


واہ۔۔۔ بہت خوب
بہت شکریہ سخنور :)
 

محمداحمد

لائبریرین
ہر ايک نقش پہ تھا تيرے نقش ِ پا کا گماں
قدم قدم پہ تری رہ گذر سے گذرے ہيں


بہت خوب فرخ بھائی
 

زھرا علوی

محفلین
ہر ايک نقش پہ تھا تيرے نقش ِ پا کا گماں
قدم قدم پہ تری رہ گذر سے گذرے ہيں

نہ جانے کون سی منزل پہ جا کے رک جائيں
نظر کے قافلے ديوار و در سے گذرے ہيں

بیت خوب۔۔۔۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
ہزار گردش ِ شام و سحر سے گذرے ہيں
وہ قافلے جو تری رہگذر سے گذرے ہيں
ابھی ہوس کو ميسر نہيں دلوں کا گداز
ابھی يہ لوگ مقامِ نظر سے گذرے ہيں
ہر ايک نقش پہ تھا تيرے نقش ِ پا کا گماں
قدم قدم پہ تری رہ گذر سے گذرے ہيں
نہ جانے کون سی منزل پہ جا کے رک جائيں
نظر کے قافلے ديوار و در سے گذرے ہيں
رحیلِ شوق سے لرزاں تھا زندگی کا شعور
نہ جانے کس لیے ہم بے خبر سے گزرے ہیں
کچھ اور پھيل گئيں درد کی کٹھن راہيں
غمِ فراق کے مارے جدھر سے گذرے ہيں
جہاں سرور ميسر تھا جام و مے کے بغير
وہ مے کدے بھی ہماری نظر سے گذرے ہيں
 
Top